خیبر پختونخوا کے سابق مشیرِ اطلاعات اور رہنما بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دوحا اور استنبول مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونا انتہائی قابلِ افسوس اور وفاقی حکومت کی بدنیتی کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن صوبہ ہے اور افغانستان کے ساتھ جاری کشیدگی کا سب سے زیادہ اثر اور نقصان اسی صوبے کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں: استنبول مذاکرات کا تیسرا دور 18 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام، افغان وفد کا مؤقف بار بار تبدیل، بہتر نتائج کے لیے کوششیں جاری

ڈاکٹر سیف کے مطابق، جعلی وفاقی حکومت قومی سلامتی جیسے حساس مسئلے پر بھی سیاست سے باز نہیں آ رہی۔ خیبر پختونخوا اور افغانستان کے عوام گہرے مذہبی، ثقافتی اور سماجی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں، اس لیے افغانستان سے متعلق کسی بھی پیشرفت کے براہِ راست اثرات اسی صوبے پر پڑتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ افغانستان سے امن مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے اور اس مقصد کے لیے قبائلی عمائدین اور مقامی قیادت کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف استنبول مذاکرات افغان طالبان پاکستان ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف استنبول مذاکرات افغان طالبان پاکستان ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا خیبر پختونخوا

پڑھیں:

استنبول مذاکرات کا تیسرا دور 18 گھنٹے جاری رہا، افغان وفد کا مؤقف کابل کے احکامات پر بار بار تبدیل

باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں جاری مذاکرات کے تیسرے روز بات چیت 18 گھنٹے تک جاری رہی۔

اس طویل دور کے دوران افغان طالبان وفد نے متعدد بار پاکستان کے اس منطقی اور جائز مطالبے سے اتفاق کیا کہ تحریکِ طالبان پاکستان   (TTP) اور دہشتگردی کے خلاف قابلِ اعتماد اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔

ذرائع کے مطابق افغان وفد نے یہ مؤقف میزبان ممالک کی موجودگی میں بھی تسلیم کیا، تاہم ہر بار کابل سے موصول ہونے والی ہدایات کے بعد ان کا مؤقف بدل گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آئینی بحران کا شکار، عدلیہ کو آئینی ترمیم کے ذریعے یرغمال بنایا گیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • استنبول مذاکرات کا تیسرا دور 18 گھنٹے جاری رہا، افغان وفد کا مؤقف کابل کے احکامات پر بار بار تبدیل
  • استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کا تیسرا مرحلہ 18 گھنٹے جاری، کابل کی ہدایات نے پیش رفت روک دی
  • پاکستان اور افغان طالبان کے استنبول میں تین روز سے جاری مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • استنبول میں طالبان اور پاکستان کے مذاکرات مسلسل تیسرے دن بھی جاری
  • استنبول مذاکرات کا تیسرا دور جاری، افغان طالبان کا تحریری معاہدے سے گریز
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ترکیہ میں جاری
  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور ختم، پاکستان نے طالبان کو دہشتگردی کی روک تھام کیلئے جامع پلان دیدیا
  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری