افغانستان سے مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے سابق مشیرِ اطلاعات اور رہنما بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دوحا اور استنبول مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونا انتہائی قابلِ افسوس اور وفاقی حکومت کی بدنیتی کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن صوبہ ہے اور افغانستان کے ساتھ جاری کشیدگی کا سب سے زیادہ اثر اور نقصان اسی صوبے کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: استنبول مذاکرات کا تیسرا دور 18 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام، افغان وفد کا مؤقف بار بار تبدیل، بہتر نتائج کے لیے کوششیں جاری
ڈاکٹر سیف کے مطابق، جعلی وفاقی حکومت قومی سلامتی جیسے حساس مسئلے پر بھی سیاست سے باز نہیں آ رہی۔ خیبر پختونخوا اور افغانستان کے عوام گہرے مذہبی، ثقافتی اور سماجی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں، اس لیے افغانستان سے متعلق کسی بھی پیشرفت کے براہِ راست اثرات اسی صوبے پر پڑتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ افغانستان سے امن مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے اور اس مقصد کے لیے قبائلی عمائدین اور مقامی قیادت کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف استنبول مذاکرات افغان طالبان پاکستان ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف استنبول مذاکرات افغان طالبان پاکستان ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا خیبر پختونخوا
پڑھیں:
گورنر خیبر پختونخوا کا وزیراعظم سے صوبے میں دانش اسکول بنانے کا مطالبہ
فیصل کریم کنڈی نے صحافیوں کو ایک ملاقات کے دوران بتایا کہ وزیراعظم سے خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کے حوالے سے بات کی ہے۔ وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بھی دانش اسکول بنائے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعظم شہباز شریف سے صوبے میں چار دانش اسکول بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دانش اسکول چترال، پشاور، ڈی آئی خان اورملاکنڈ میں بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم نے چترال میں دانش سکول کا اعلان کردیا ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صحافیوں کو ایک ملاقات کے دوران بتایا کہ وزیراعظم سے خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کے حوالے سے بات کی ہے۔ وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بھی دانش اسکول بنائے جائیں۔ گورنر کی جانب سے چترال، ڈی آئی خان، پشاور اور ملاکنڈ کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیراعظم چترال میں دانش اسکول بنانے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں مزید ایک دانش اسکول کے لیے فنڈز مختص کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔