WE News:
2025-08-01@22:52:28 GMT

اک مودی ہوتا تھا

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

انڈیا کے پاس 2  ائر کرافٹ کیریر آئی این ایس وکرانت  اور  آئی این ایس وکرانت دتیا ہیں۔ پہلگام حملے کے وقت آئی این ایس وکرانت بحیرہ عرب میں موجود تھا۔ 27 اپریل کو میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واپس  کرناٹکا میں واقع نیول بیس کدامبا کی جانب لوٹ گیا۔ انڈین نیوی ایک بلیو واٹر نیوی ہے جو کھلے سمندروں میں آپریٹ کرتی ہے۔ پاکستان کی گرین واٹر نیوی ہے جو اپنے پانیوں تک محدود رہتی ہے۔ وکرانت کی نیول بیس کی جانب واپسی یا تو تناؤ میں کمی کا اشارہ ہے یا پھر انڈیا اپنے اس درشنی پہلوان کو حفاظت کے لیے واپس بیس پر بھجوا رہا ہے۔

پہلگام حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنے کے لیے انڈیا کے پاس مناسب ثبوت موجود نہیں ہے۔ دہلی میں انڈین وزارت خارجہ جی 7، جی 20 ، یورپی یونین، لاطینی امریکا کے اہم سفیروں کو بریفنگ دے چکی ہے۔ ان بریفنگز میں اب تک صرف یہ بتایا گیا ہے کہ پہلگام حملے کا پیٹرن یہ بتاتا ہے کہ اس میں پاکستانی گروپ ملوث ہیں۔ اہم ملکوں کے سفیروں نے انڈین حکومت سے کہا ہے کہ پیٹرن ثبوت نہیں اندازہ ہے، اس کی وجہ سے آپ ایک لڑائی شروع نہیں کر سکتے۔

دہلی میں سفارتکاروں کا اندازہ ہے کہ انڈیا کو انٹرنیشنل پریشر کی خاص پرواہ نہیں ہے۔ 2019 میں پلوامہ میں 40 انڈین فوجی مارے گئے تھے۔ جیش محمد پر اس کا الزام لگا تھا۔ خیبرپختون خوا میں مانسہرہ کی تحصیل بالاکوٹ پر انڈیا نے تب ائر سٹرائیک کیا تھا۔ اس حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔ مودی نے بالاکوٹ سٹرائیک کو میڈیا میں اپنے سٹرانگ مین امیج کے طور پر کامیابی سے پیش کیا تھا۔

یہ  2025 ہے، 2019 میں  بالاکوٹ سٹرائیک کے ساتھ مودی اپنے لیے بینچ مارک بہت ہائی کر چکا ہے۔ اب اسے کوئی ایسا سٹرائیک کرنا ہے جس سے اس کا سٹرانگ مین امیج برقرار رہے بلکہ اور مضبوط ہو۔ یورپ میں انڈیا کی پہلے جیسے حمایت نہیں ہے، وجہ یوکرین جنگ میں روس سے تب سستی گیس تیل خریدنا جب یورپ کو یہ سہولت حاصل نہیں تھی۔ کینیڈا امریکا میں را کی کارروائیوں کے بعد انڈین حمایت میں کمی۔
ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے بھی اسحق ڈار سے بات چیت میں ثالثی کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی بات کی ہے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی بات کر چکے ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ پرنس فیصل بن فرحان نے پاکستانی ہم منصب اور ڈپٹی وزیر اعظم اسحق ڈار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ سعودی حسب معمول پاکستان کے ساتھ ہیں اور کشیدگی میں کمی کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ پہلگام واقعے کے وقت انڈین وزیر اعظم سعودی عرب کے دورے پر تھے۔

نتن یاہو نے بھی مودی سے ٹیلی فون پر بات کرنے کے بعد ایک ٹویٹ کی ہے۔ اس ٹویٹ میں انڈیا کو مذہبی دہشتگردی کے خلاف اپنی مکمل سپورٹ کا بتایا ہے۔ ساتھ ہی اپنی اسی ٹویٹ میں نتن یاہو نے ٹرانسپورٹ کمیونیکیشن کاریڈور کی بات بھی کی جو انڈیا کو سعودی عرب کے راستے اسرائیل اور آگے یورپ تک ملائے گا۔ اس کاریڈور کی بات کرتے ہوئے شاعر اصل میں یہ کہہ رہا ہے کہ مہاشے! ایسے پنگے نہ لینا کہ ہوتے کم ہی بگڑ جائیں۔ اسی زمین میں ایرانی شاعری بھی پڑھیں جو نارتھ ویسٹ ٹرانسپورٹ کاریڈور میں انڈیا کا پارٹنر ہے اور چاہ بہار میں بھی۔ اب ثالثی پیشکش پر غور کریں۔

پاکستان ایران اور افغانستان سیکشن کے انڈین ہیڈ آنند پرکاش نے کابل میں افغان عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں متقی نے افغانوں کے لیے تجارتی، سٹوڈنٹ اور ہیلتھ ویزہ کی بحالی اور افغانستان میں سرمایہ کاری کی دعوت کی۔ پرکاش افغان طالبان کے موڈ کا اندازہ لگانے کابل پہنچے تھے۔ ایران اور سعودی عرب کے علاوہ افغانستان بھی کنیکٹویٹی انرجی کاریڈور کے پراجیکٹ کر رہا ہے۔ ان سب میں انڈیا کے علاوہ پاکستان بھی اہم ہے اور موجود بھی ہے۔ یہ سارے ملک انڈیا کو کسی ایڈونچر سے باز رہنے کا مشورہ ہی دے رہے ہیں۔ پاکستان نے ایک ہی دن میں افغان باڈر پر 54 دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے۔ ایسی کارروائی کیا انٹیلی جنس ٹپ کے بغیر ہو سکتی ہے۔ ٹپ کدھر سے آئی ہو گی اس کے لیے پاک اٖفغان حالیہ رابطے دورے اور مذاکرات پر غور کریں۔

پاکستانی وزیراعظم انڈیا کو مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کر چکے ہیں۔ اس پیشکش نے پاکستان کی پوزیشن مضبوط کی ہے۔ اب مودی پر ہے کہ وہ اپنے ہی پیدا کردہ اُبال کو نظرانداز کر کے حالات نارمل کرے یا پھر کوئی ایسا پنگا لے جس کے بعد مثالیں بنیں کہ اک مودی ہوتا تھا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

اردو کالم وسی بابا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اردو کالم میں انڈیا انڈیا کو نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے ایک تقریب کے دوران ایسا طنز کیا کہ پورا ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا۔ آفریدی نے مزاحیہ انداز میں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:

’ہم بوڑھے ہوکر بھی سیمی فائنل میں پہنچ گئے، اب پتہ نہیں انڈیا کس منہ سے کھیلے گا، لیکن ہمارے ساتھ ہی کھیلے گا!‘

شاہد آفریدی اپنے اس بیان میں ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے سیمی فائنل کی بات کر رہے تھے۔ ان کے اس بیان نے تقریب کا ماحول خوشگوار بنا دیا، اور شائقین کرکٹ کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھر گئیں۔

اگرچہ یہ جملہ طنزاً کہا گیا، لیکن اس میں پاکستان اور بھارت کے کرکٹ مقابلوں کی دیرینہ چھیڑ چھاڑ بھی جھلکتی ہے۔

شاہد آفریدی ماضی میں بھی اپنے بےباک اور برجستہ بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہ چکے ہیں، اور ان کے اس تازہ جملے نے سوشل میڈیا پر بھی خوب توجہ حاصل کی ہے۔

جہاں کچھ شائقین نے اسے ’لالہ اسٹائل‘ قرار دیا، وہیں کرکٹ فینز نے اسے روایتی پاک بھارت کرکٹ مقابلوں کی چمک دمک کا ایک اور دلچسپ لمحہ کہا۔

یہ بھی پڑھیے ورلڈ چیمپیئنز شپ آف لیجنڈز: پاک بھارت میچ منسوخ ہونے پر شاہد آفریدی کا ردعمل آگیا

یاد رہے کہ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں 20 جولائی کو ہونے والا پاک بھارت کرکٹ میچ بھارتی کھلاڑیوں کی ہٹ دھرمی، غیر پیشہ ورانہ رویے اور شاہد آفریدی کے خلاف تعصب کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔

بھارتی لیجنڈز نے محض اس بنیاد پر میچ کھیلنے سے انکار کیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سابق کپتان شاہد آفریدی میدان میں اتریں گے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کے 5 کھلاڑی، یوسف پٹھان، عرفان پٹھان، ہربھجن سنگھ، سریش رائنا اور یوراج سنگھ نے ٹیم انتظامیہ سے صاف الفاظ میں کہا کہ اگر شاہد آفریدی میچ میں شریک ہوئے تو وہ میدان میں نہیں اتریں گے۔ انکار کی یہ وجہ محض کھیل سے نہیں بلکہ آفریدی کی دبنگ شخصیت اور پاکستان سے ان کی وابستگی کی بنیاد پر تھی، جو آج بھی بھارتی اعصاب پر سوار دکھائی دیتی ہے۔

کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بوم بوم آفریدی بھارتیوں کے دل و دماغ پر چھائے ہوئے ہیں۔ ان کا میدان میں آنا ہی بھارتی کھلاڑیوں کے لیے نفسیاتی دباؤ کا باعث بن گیا، جس کے باعث ایک اہم مقابلہ کھیلے بغیر ہی ختم کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز 2025: پاکستان چیمپیئنز نے انگلینڈ کو 5 رنز سے ہرادیا

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے منتظمین نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر باقاعدہ اعلان میں میچ کی منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے شائقین سے معذرت کی تھی کہ ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

سوشل میڈیا پر کرکٹ مداحوں، خاص طور پر پاکستانی صارفین نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور بھارتی کھلاڑیوں کے رویے کو کھیل کی روح کے منافی قرار دیا ہے۔

قبل ازیں، پاکستان چیمپئنز نے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ چیمپئنز کو 5 رنز سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کیا تھا، جبکہ دوسرا میچ جنوبی افریقا چیمپیئنز نے ویسٹ انڈیز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد بال آؤٹ پر ہرایا۔

ادھر بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے قوم پرستی کا بہانہ بنا کر کھیل سے فرار کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شیکھر دھون نے تو سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں یہاں تک کہہ دیا کہ میرے لیے ملک سب کچھ ہے، اور ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ حالانکہ یہ لیجنڈز ٹورنامنٹ ہے، جس کا مقصد ماضی کے کرکٹرز کو خالصتاً کھیل کے جذبے سے اکٹھا کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: آل راؤنڈر عماد وسیم ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے لیے اسکواڈ میں شامل

دلچسپ امر یہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے ایک بھارتی اسپانسر نے بھی پاکستان مخالف رویہ اپناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان سے متعلق کسی میچ کا حصہ نہیں بنے گا، حالانکہ کمپنی نے 2 سال قبل ڈبلیو سی ایل سے 5 سالہ اسپانسرشپ معاہدہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ WCL 2025 انگلینڈ کے مختلف شہروں برمنگھم، نارتھمپٹن، لیسٹر، اور لیڈز میں جاری ہے اور اسے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی معاونت حاصل ہے۔ پاک بھارت میچ کی منسوخی کو کھیل سے زیادہ تعصب اور تنگ نظری کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت سیمی فائنل شاہد خان آفریدی ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن آف انڈیا ووٹ چوری میں ملوث ہے، راہل گاندھی
  • جنگی جنون سر چڑھ گیا؛ مودی سرکار خطے کو ایک بار پھر جنگ میں دھکیلنے میں مصروف
  • کم شوگر کے حامل آٹھ پھل جو ذیابیطس مریض آرام سے کھا سکتے ہیں
  • فیٹف میں انڈیا کو ایکسپوز کروں گا، علی امین گنڈاپور
  • نوجوان داماد کی موت پر مہندی اور میک اپ! کڑی تنقید پر اداکارہ نشو کا جواب سامنے آگیا
  • ہم وفاق کے اتحادی ہیں لیکن کراچی والوں پر ظلم ہوتا نہیں دیکھ سکتے، خواجہ اظہار الحسن
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9مئی کے مقدمات میں سزائیں،سربراہ پلڈاٹ سربراہ بلال محبوب کا اہم بیان
  • ہم وفاق کے اتحادی ہیں لیکن کراچی والوں پر ظلم ہوتا نہیں دیکھ سکتے: خواجہ اظہار
  • مودی مشکل میں
  • ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا