مغربی ہوائیں کل ملک میں داخل: 4 مئی تک آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
یکم مئی سے 04 مئی کے دوران بالائی اور وسطی علاقوں میں آندھی، جھکڑ، گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر ژالہ باری بھی ہونے کا امکان ہے۔جس کے نتیجے میں گرمی کی لہر میں کمی پیش گوئی کی جارہی ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہوائیں 30 اپریل کی شام سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔ یکم مئی سے شمال مشرقی پنجاب میں نم آلود ہوائیں بھی داخل ہونے کی توقع ہے۔ اس موسمی نظام کے زیر اثر 30 اپریل کی شام یا رات سے 04 مئی کے دوران کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور،اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، ساہیوال، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا ، میانوالی، چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، مردان ،کرم، گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے اور شگر میں وقفے وقفے سے آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران چند مقامات پرموسلادھار بارش/ ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔
02 کی رات سے 05 مئی کےدوران ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور، بہاولنگر، سکھر، میرپورخاص، خیرپور، تھرپارکر، سانگھڑ، عمرکوٹ، ژوب، خضدار، موسیٰ خیل اور بارکھان میں وقفے وقفے سے گردآلود ہوائیں، جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آندھی، جھکڑ، ژالہ باری، گرج چمک اور تیز موسلادھار بار ش کے باعث کمزور انفرا سٹرکچر ( بجلی کے کھمبے، درخت ، گاڑیوں، سولر پینل وغیرہ)کو نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ کاشتکار حضرات اپنی فصلوں خاص طور پر گندم کی کٹائی کے معاملات موسمی حالات کے مطابق ترتیب دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے ژالہ باری
پڑھیں:
چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے پر چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ چین، روس یا مغربی ممالک تحقیقاتی ٹیم بنا سکتے ہیں، یہ ممالک تحقیق کر سکتے ہیں کہ آیا بھارت یا مودی جھوٹ بول رہے ہیں یا سچ۔
روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بین الاقوامی ٹیم کو حقائق جاننے دیں، معلوم کیا جانا چاہیے کہ بھارت یا کشمیر میں مجرم ہے کون؟
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ ہمیں تنگ کرنے کیلئے اسی طرح اصلی اور نسلی مچھلی سمیت پانی چھوڑتے رہیں، کوئی بات نہیں ، پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہوتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ باتیں یا خالی بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، شواہد ہونے چاہیئں کہ پاکستان ملوث ہے یا پاکستان میں کسی نے ان لوگوں کی مدد کی۔
انکا کہنا تھا کہ صرف خالی بیانات دیے جا رہے ہیں، اس کے سوا کچھ نہیں۔