سندر (نامہ نگار/ تنویر سیال) وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جاتی امراء میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سلامتی کی صورتحال، پاکستان بھارت کشیدگی، اور قومی دفاع سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے نواز شریف کو حالیہ پاکستان بھارت کشیدگی کے تناظر میں ملک کی دفاعی تیاریوں اور کور کمانڈرز کانفرنس و قومی سلامتی کونسل میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے عالمی سطح پر پاکستان کی حمایت میں کی گئی سفارتی کوششوں اور ان کے مثبت نتائج پر بریفنگ دی۔ نواز شریف نے چین، ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کو خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوست ممالک نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دے کر دوستی کا حق ادا کیا، جو پاکستان کی خطے میں اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ نواز شریف نے ابدالی میزائل کے کامیاب تجربے پر قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ "ملکی دفاع ناقابل تسخیر ہو چکا ہے، قوم سکون کی نیند سوئے"۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے "پہلگام ڈرامہ" کو بھارتی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "بھارت نے پاکستان کی طرف منہ کیا تو اس کا غرور خاک میں ملا دیں گے۔ مودی کے جنگی جنون کو دنیا میں کہیں سے بھی حمایت نہیں ملی۔" وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پر اس کا بھرپور جواب دینے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ اس اہم ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی شریک تھیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کی نواز شریف

پڑھیں:

ملائیشیابھی پاکستان کا حامی تحقیقا ت میں شمولیت کا خیر مقدم کرینگے : شہباز شریف : سلامتی کونسل اجلاسبلانے کا فیصلہ : اسحاق دار کا فون : کشیدگی سے بچپن روسی وزیرخارجہ

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ آئی این پی) وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے درمیان گفتگو کے دوران پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان اس طرح کے تنازعات میں الجھنا نہیں چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے، ہم عالمی برادری کو واقعہ کی شفاف تحقیقات کی پیش کرتے ہیں، پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا بھی خیرمقدم کرے گا۔ اس سے قبل، کئی ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ نے پہلگام حملے پر پاکستانی موقف کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے واقعہ پر غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے اس واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کر دیا اور اس واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے بین الاقوامی، شفاف، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیرمقدم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کے طور پر پاکستان کے کردار اور اس کوشش میں اس کی زبردست قربانیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس طرح کے تنازعہ میں الجھنا نہیں چاہتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔ یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان کے خلاف بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات اور بے بنیاد الزامات مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ملائیشین وزیر خارجہ داتو سری محمد حسن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اسحاق ڈار نے ملائیشین ہم منصب سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اور ملائیشین وزیر خارجہ کو خطے میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور قومی مفاد کے تحفظ کا بھرپور حق رکھتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم نے علاقائی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملائیشین وزیر خارجہ کی طرف سے پاکستان کے موقف کی حمایت کی گئی۔ ملائیشین وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریق ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ پاک ملائیشین وزرائے خارجہ نے بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ جبکہ پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت ہے۔ اجلاس میں پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ پاکستان سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات، اور اشتعال انگیزی سے آگاہ کرے گا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدامات کو بھی اجاگر کرے گا۔ علاوہ ازیں بھارت کے جارحانہ اقدامات سے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈالنے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ یہ اہم سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے درست حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔دریں اثناء وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کو فون کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بھارتی غیر قانونی اقدام کی مذمت کی ا ور روسی وزیر خارجہ کو خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے پاکستان پر بھارت کے بے بنیاد الزامات سے آگاہ کیا اور علاقائی امن کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ اسحاق ڈار نے پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لئے پاکستان کی پیشکش سے بھی آگاہ کیا۔ روسی وزیر خارجہ نے سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا اور کہا فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی سے پرہیز کیا جائے، دونوں نے تعاون مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملائیشیابھی پاکستان کا حامی تحقیقا ت میں شمولیت کا خیر مقدم کرینگے : شہباز شریف : سلامتی کونسل اجلاسبلانے کا فیصلہ : اسحاق دار کا فون : کشیدگی سے بچپن روسی وزیرخارجہ
  • ملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی موقف کی حمایت کر دی
  • شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی سمیت اہم امور پر گفتگو
  • پاک بھارت کشیدگی،وزیراعظم کی نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو
  • وزیر اعظم  شہباز شریف جاتی امراء پہنچ گئے،نواز شریف سے ملاقات
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی سمیت اہم امور پر گفتگو
  • وزیراعظم کی صدر مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو
  • وزیراعظم کی صدر مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان کی حمایت پر وزیراعظم شہباز شریف کا ایردوان سے اظہار تشکر