ملائیشیابھی پاکستان کا حامی تحقیقا ت میں شمولیت کا خیر مقدم کرینگے : شہباز شریف : سلامتی کونسل اجلاسبلانے کا فیصلہ : اسحاق دار کا فون : کشیدگی سے بچپن روسی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ آئی این پی) وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے درمیان گفتگو کے دوران پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ بھارت کے اشتعال انگیز رویے پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان اس طرح کے تنازعات میں الجھنا نہیں چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے، ہم عالمی برادری کو واقعہ کی شفاف تحقیقات کی پیش کرتے ہیں، پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا بھی خیرمقدم کرے گا۔ اس سے قبل، کئی ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ نے پہلگام حملے پر پاکستانی موقف کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے واقعہ پر غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے اس واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کر دیا اور اس واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے بین الاقوامی، شفاف، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیرمقدم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کے طور پر پاکستان کے کردار اور اس کوشش میں اس کی زبردست قربانیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس طرح کے تنازعہ میں الجھنا نہیں چاہتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔ یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان کے خلاف بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات اور بے بنیاد الزامات مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ملائیشین وزیر خارجہ داتو سری محمد حسن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اسحاق ڈار نے ملائیشین ہم منصب سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اور ملائیشین وزیر خارجہ کو خطے میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور قومی مفاد کے تحفظ کا بھرپور حق رکھتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم نے علاقائی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملائیشین وزیر خارجہ کی طرف سے پاکستان کے موقف کی حمایت کی گئی۔ ملائیشین وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریق ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ پاک ملائیشین وزرائے خارجہ نے بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ جبکہ پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت ہے۔ اجلاس میں پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ پاکستان سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات، اور اشتعال انگیزی سے آگاہ کرے گا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدامات کو بھی اجاگر کرے گا۔ علاوہ ازیں بھارت کے جارحانہ اقدامات سے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈالنے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ یہ اہم سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے درست حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔دریں اثناء وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کو فون کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بھارتی غیر قانونی اقدام کی مذمت کی ا ور روسی وزیر خارجہ کو خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے پاکستان پر بھارت کے بے بنیاد الزامات سے آگاہ کیا اور علاقائی امن کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ اسحاق ڈار نے پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لئے پاکستان کی پیشکش سے بھی آگاہ کیا۔ روسی وزیر خارجہ نے سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا اور کہا فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی سے پرہیز کیا جائے، دونوں نے تعاون مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھارت کے اشتعال انگیز ملائیشین وزیر خارجہ عزم کا اعادہ کیا کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل اسحاق ڈار نے پاکستان کی شہباز شریف پاکستان کے نے کہا کہ کے مطابق آگاہ کیا انہوں نے کرنے کے کرے گا کے لیے
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کی کوشش، ایرانی وزیرخارجہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی سرکاری دورےپرپاکستان پہنچ گئے۔پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت بڑھتی کشیدگی میں کمی کے لیے ایران نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام اور ایرانی سفیر نے وزیرخارجہ عباس عراقچی کا استقبال کیا۔ترجمان کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ صدر، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم سے ملاقاتیں کریں گے اور دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔دورہ پاکستان کےبعد ایرانی وزیرخارجہ اسی ہفتے بھارت کے دورے پر بھی جائیں گے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں ملکوں کے دورےکا مقصد پہلگام واقعے کے بعد ہونے والی کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔