پاکستانی حملے کا خوف، عوام کو تیار کرنے کیلئے پورے بھارت میں سول مشقوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستان کی جانب سے حملے کے خوف سے بھارت میں سول مشقوں کا اعلان کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت کے احکامات کے تحت ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں کل سول ڈیفنس سیکیورٹی کی ایک اہم مشق کا انعقاد کیا جائے گا۔
اگرچہ بھارتی حکومت کی جانب سے مختلف ریاستوں کے چیف سیکریٹریز کو بھیجے گئے احکامات میں پاک بھارت کشیدگی کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم اس حکم کی وقت کی مناسبت، خاص طور پر پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران، اس بات کی واضح نشاندہی کرتی ہے کہ یہ مشق پاکستانی حملوں کے خوف اور حساس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہے۔
کون اس مشق میں شامل ہوگا؟
وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستوں کو بھیجے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ مشق بھارت کے 244 سول ڈیفنس اضلاع میں کی جائے گی۔ “یہ مشق گاؤں کی سطح تک کی جائے گی۔
جاری کردی نوٹیفیکیشن کے مطابق اس مشق کا مقصد ملک بھر میں سول ڈیفنس کے نظام کی تیاری کو جانچنا اور اس میں بہتری لانا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا اس مشق میں ”ضلع کنٹرولر، مختلف ضلع حکام، سول ڈیفنس وارڈنز/رضاکار، ہوم گارڈ (فعال / ریزرو رضاکار)، این سی سی، این ایس ایس، این وائی کے ایس، کالج اور اسکول کے طلباء“ کی فعال شرکت متوقع ہے۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہریوں کو پاکستانی حملوں کا جواب دینے کی تربیت دی جانی چاہیے۔
ٹریننگ میں اور کیا کچھ ہوگا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کے احکامات پر ہونے والی سول ڈیفنس سیکیورٹی مشق میں شہریوں کو دفاعی تدابیر کی تربیت دی جائے گی، جس میں کراس بلیک آؤٹ تدابیر شامل ہیں، جہاں شہریوں کو حملوں سے بچاؤ کے لیے کچھ مدت کے لیے گھروں کی بجلی بند کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ، اہم تنصیبات جیسے ہوائی اڈے، ریفائنریز اور ریلوے یارڈز کو فائرنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے مسخ کیا جائے گا۔ ریسکیو ٹیمز اور فائر فائٹرز کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا اور انخلاء کی مشقوں کے ذریعے شہریوں کو کمزور علاقوں سے محفوظ زونز میں منتقل کرنے کی تربیت دی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہریوں کو سول ڈیفنس کے مطابق جائے گی
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔
اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا۔
محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی۔
حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ حماس رہنما الخلیل الحیا ہدف تھے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما وہ افراد تھے جو اسرائیل میں 1,200 شہریوں کے قتل اور 251 افراد کے اغوا میں ملوث تھے۔
تاہم بعض اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے اس حملے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔