پاک بھارت کشیدگی، کابل کی پرامن مغربی سرحد کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
KABUL:
پاک بھارت کشیدگی کے دوران خصوصی نمائندے برائے افغانستان محمد صادق پرامن مغربی سرحد کی یقین دہائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
یہ غیر اعلامیہ پیش رفت محمد صادق کی چینی ہم منصب کے ہمراہ کابل میں علاقائی روابط مضبوط بنانے اور سی پیک منصوبے کی افغانستان تک توسیع پر بات چیت کے دوران ہوئی۔
ذرائع کے مطابق افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے پانچویں سہ فریقی اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران اسلام آباد کی غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کا حل نکالوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
بعدازاں افغان وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے محمد صادق اور چینی نمائندے کیساتھ وفود سمیت ملاقات کی،افغان وزیر داخلہ نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پرامن مغربی بارڈر کی یقینی دہائی کرائی، مضبوط علاقائی روابط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی و سیاسی روابط اور علاقائی مفاہمت کا حصول باہمی احترام اور تعمیری سوچ کے ذریعے ممکن ہے۔
اس موقع پر پاک چین نمائندوں نے کابل کیساتھ اچھی ہمسائیگی پر مبنی مضبوط روابط اور تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، سہ فریقی وزرائے خارجہ ڈائیلاگ کے چھٹے دورکے کابل میں انعقاد پر اتفاق کیا، ذرائع کے مطابق محمد صادق چینی ہم منصب کے ہمراہ وزیر تجارت نورالدین عزیزی سے بھی ملے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی کے دوران
پڑھیں:
کرکٹ: بھارت اور پاکستان کی ایک دوسرے کے کھلاڑیوں کے خلاف شکایت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) کرکٹ ایشیا کپ 2025 کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کا سلسلہ ختم ہونے کے بجائے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے گزشتہ اتوار کے روز ایشیا کپ کے سپر چار کے میچ کے دوران مبینہ 'اشتعال انگیز اشاروں' پر پاکستانی کھلاڑی حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف آئی سی سی میں باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔
پاکستانی کرکٹ بورڈ نے بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادو کے ایک متنازعہ بیان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں شکایت درج کرائی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے یہ خبر ذرائع کے حوالے سے دی تھی، جسے بھارت کے بیشتر میڈیا اداروں نے تفصیل سے شائع کیا ہے۔
(جاری ہے)
پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف شکایت کیا ہے؟بھارتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بدھ کے روز پاکستان کے دونوں کرکٹرز کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور آئی سی سی کو ای میل موصول ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف کی جانب سے الزامات کا تحریری طور پر جواب دیے جانے کی توقع ہے۔ تاہم انہیں سماعت کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے (آئی سی سی) کے ایلیٹ پینل کے ریفری رچی رچرڈسن کے سامنے بھی پیش ہونا پڑ سکتا ہے۔
پاکستان کا اعتراض کس بات پر ہے؟ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی بھارتی ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادیو کے خلاف ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے، جنہوں نے پاکستان کے خلاف پہلے میچ کی جیت کو پہلگام حملے کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور آپریشن سیندور میں شامل ہونے والے فوجیوں کو وقف کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔
اصولوں کے مطابق بین الاقوامی میچوں کے دوران کھلاڑیوں کی جانب سے سیاسی بیان بازی ممنوع ہیں اور پی سی بی کا الزام ہے کہ 14 ستمبر کے پہلے میچ کے بعد سوریا کے تبصرے عین "سیاسی" نوعیت کے ہیں۔
تاہم تکنیکی طور پر یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ شکایت کب درج کرائی گئی، کیونکہ عموماً اس طرح کی شکایت بیان کے سات دن کے اندر اندر درج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر آئی سی سی بھارتی کپتان کو سماعت کے لیے بلاتی ہے، تو انہیں اپنے ان سیاسی بیانات کی وضاحت کرنی پڑے گی، جو اصولی طور ممنوع ہیں۔
بھارت کی شکایت کیا ہے؟21 ستمبر کے روز ایشیا کپ سپر فور کے پہلے میچ کے دوران حارث رؤف کو میدان پر اس طرح کے اشارے کرتے ہوئے دیکھا گیا جیسے جہاز آسمان سے نیچے گر رہا ہو۔ بھارت میں عام تصور یہ پایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارتی فوجی کارروائی کا مذاق اڑا نے کے لیے طیارے گرانے کی نقل اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بھارتی ٹیم اس وقت میچ جیتنے کے قریب تھی اور ٹیم کے حامی اس دوران پرجوش نعرے بازی کر رہے تھے اسی دوران حارث رؤف نے آسمان سے طیارہ گرنے کے اشارے کیے۔ واضح رہے کہ مئی میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر لڑائی کے دوران پاکستان نے بھارت کے متعدد جنگی طیارے مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جس کی بھارت نے بھی کبھی تردید نہیں کی۔
اسی میچ کے دوران صاحبزادہ فرحان نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد خوشی کے طور پر اپنے بلے کو مشین گن کی طرح کے اشارے سے اوپر اٹھایا اور جشن منایا۔
البتہ فرحان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "وہ جشن اس وقت صرف ایک لمحہ تھا، میں 50 رنز بنانے کے بعد زیادہ جشن نہیں کرتا، لیکن، اچانک میرے ذہن میں آیا کہ چلو آج جشن مناتے ہیں۔ میں نے ایسا کیا، مجھے نہیں معلوم کہ لوگ اسے کیسے لیں گے، مجھے اس سے کوئی فرق بھی نہیں پڑتا ہے۔"
حالانکہ ماضی میں مہندر سنگھ دھونی جیسے کھلاڑی بھی خوشی کے موقع پر بیٹ کو بندوق کی طرح اٹھانے کی حرکت کر چکے ہیں۔ تاہم آئی سی سی کی سماعت میں رؤف اور صاحبزادہ دونوں کو اپنے ان اشاروں کی وضاحت کرنا ہو گی اور اگر وہ قائل نہ کر سکے تو ضابطہ اخلاق کے مطابق انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔