بھارت ناکامی کے بعد امریکا کے ذریعے معافی پر اتر آیا تھا: طاہر محمود اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
چيئرمين پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی—فائل فوٹو
چيئرمين پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مودی دوبارہ شرارت کرے گا تو اس سے بڑا جواب ملے گا۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ دشمن ہماری افواج کا سامنا نہیں کرسکتا، تاریخ لکھے گی کہ پاک فوج نے دشمن کو ہر محاذ پر ناکام کیا اور بھارت ناکامی کے بعد امریکا کے ذریعے معافی پر اتر آیا تھا۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ انارکی پھیلانے والے ملک دشمن ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پہلگام واقعے کے ساتھ اب جعفر ایکسپریس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، سعودی عرب آگے آئے اور مسئلہ حل کروائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طاہر محمود اشرفی
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ کو توسیع دیکر غلطی کی جس پر قوم سے معافی مانگتے ہیں، اسد قیصر
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے راہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ آج کل شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا جو شو شہ آرہا ہے اس پر وکلا تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، ہم نے تہیہ کیا ہے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر سب فورمز کو استعمال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے راہنماء اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے جنرل (ر) باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دے کر غلطی کی جس پر معذرت کرتے ہیں، آج ملک کا موجودہ نظام عملاً نہ آئینی ہے اور نہ قانونی ہے بلکہ اس وقت ملک میں عملا مارشل لاء لگایا ہوا ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے راہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ آج کل شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا جو شو شہ آرہا ہے اس پر وکلا تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، ہم نے تہیہ کیا ہے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر سب فورمز کو استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے لیے میرے نام کے حوالے سے باتیں درست نہیں ہیں، ہمیں امید ہے عمر ایوب جلد واپس آئیں گے اور وہی اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔
اسد قیصر نے کہا کہ میرٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے کیسز سنے جائیں، اپوزیشن لیڈر سینیٹ و قومی اسمبلی کو جیسے نااہل کیا یہ تماشہ بنایا گیا، دنیا میں ممبران اسمبلی کا استحقاق بھی ہے اور وہ جیل کا دورہ بھی کر سکتا ہے، کیا ممبر اسمبلی کو جیل جانے سے روکنا خلاف قانون نہیں ہے۔؟ سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام فیصلے عملاً انتظامیہ کے دباو کی وجہ سے ہو رہے ہیں، میرٹ پر سنے جائیں تو مقدمات میں کچھ نہیں رکھا، مجھے خدشہ ہے کہ ملک ایک شدید انارکی کی طرف جا رہا ہے۔