WE News:
2025-11-06@21:45:27 GMT

جعلی ڈگری کیس، جمشید دستی کو 7سال قید کی سزا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

جعلی ڈگری کیس، جمشید دستی کو 7سال قید کی سزا

ملتان کی سیشن عدالت نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنادی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جولائی 2022 میں اسی کیس میں جمشید دستی کو نااہل قرار دیا تھا، تاہم وہ عام انتخابات 2024 میں مظفرگڑھ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دیدیا

یاد رہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے جعلی یا کالعدم قرار دی گئی 7 تعلیمی اسناد حاصل کر کے نیا ’ریکارڈ‘ قائم کیا۔ انہوں نے یہ جعلی ڈگریاں ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور سے لے کر کراچی تک کے تعلیمی اداروں سے ’حاصل‘ کیں۔ تاہم، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے حال ہی میں ان کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے پر انہیں نا اہل قرار دے دیا ہے۔

جمشید دستی کی ڈگریاں، ایک کے بعد ایک جعلی

ای سی پی میں دائر ریفرنس کے مطابق، شکایت کنندہ کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ خان نے جو ریکارڈ پیش کیا، اس کے مطابق:

2002: جمشید دستی کی میٹرک کی سند منسوخ قرار دی گئی۔

2005: انٹرمیڈیٹ کی سند بھی غیر معتبر ثابت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: نااہل رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے 7 جعلی ڈگریاں حاصل کرنے کا انوکھا ریکارڈ کیسے قائم کیا؟

یہ بھی پڑھیے الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دیدیا

2008: انہوں نے ’شہادت العالیہ‘ (ایک دینی سند جو اُس وقت گریجویشن کے برابر سمجھی جاتی تھی) حاصل کی اور اسی بنیاد پر قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا۔ تاہم، جب معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا، تو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بینچ نے جمشید دستی کے دینی علم کا امتحان لیا مگر وہ ایک بھی سوال کا جواب نہ دے سکے اور مجبوراً مستعفی ہو گئے۔

جعلی FA اور BA، پھر LLB کی کوشش

بعدازاں، جمشید دستی نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے FA اور BA کی اسناد حاصل کیں اور BA کی بنیاد پر قانون کی ڈگری (LLB) کے لیے داخلہ لیا، لیکن پہلے سال میں ناکام ہو گئے۔

2024 کے عام انتخابات میں انہوں نے انہی ڈگریوں کی بنیاد پر حصہ لیا اور کامیاب بھی ہوئے، مگر جب ان کی تعلیمی اسناد کی جانچ پڑتال ہوئی تو معلوم ہوا کہ

FA اور BA دونوں ڈگریاں جعلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں جمشید دستی کا پی ٹی آئی قیادت کو سجدہ، اصل بات کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی میں جمشید دستی کا پی ٹی آئی قیادت کو سجدہ، اصل بات کیا ہے؟

انہوں نے ایک نئی FA ڈگری کراچی بورڈ سے جمع کروائی، مگر وہاں بھی تضادات سامنے آئے — کراچی بورڈ کے ریکارڈ میں ان کا نام جمشید احمد تھا، جبکہ اصل قانونی نام جمشید احمدہے، والد کا نام تو ایک جیسا تھا مگر پیدائش کی تاریخ مختلف۔

اثاثے چھپانے کا الزام، نااہلی میں مزید وزن

الیکشن کمیشن کو اثاثے چھپانے کے بھی شواہد ملے، جس کے بعد نااہلی کے فیصلے کو تقویت ملی۔

’جعلی ڈگری سیاست‘ کا انجام

جمشید دستی کی جانب سے تعلیمی اور قانونی نظام کا مسلسل غلط استعمال نہ صرف جمہوری اقدار بلکہ عوامی اعتماد کے لیے بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ ان کا یہ ’ریکارڈ‘ ملک میں جعلی ڈگری کے مسئلے کو ایک بار پھر نمایاں کر گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news جعلی ڈگری کیس جمشید دستی رکن قومی اسمبلی سیشن عدالت قید ملتان نااہل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جعلی ڈگری کیس جمشید دستی رکن قومی اسمبلی سیشن عدالت ملتان نااہل رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو الیکشن کمیشن جعلی ڈگری انہوں نے یہ بھی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے اُن کا پرتپاک استقبال اور خیر مقدم کیا، ملاقات میں سہیل آفریدی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات اور 27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کا معاملہ قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھانے اور قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کردیے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تمام نیوز ورکرز کا مشکور ہوں، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آیا ہوں، بانی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، احکامات پر عمل نہ ہوا، عدالت کے حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم، پارلیمنٹ ہے میں بانی سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ہے اور ہم صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے، وفاقی حکومت کے پاس این ایف سی شیئر خیبر پختونخوا کا 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے سات ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری برقرار رہنی چاہیے، صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہداء نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
  • 27ویں آئینی ترمیم سے قبل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں وقفہ کیوں کیا گیا؟
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات، 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت
  • وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی، 27ویں ترمیم: آئین کی روح برقرار رہے گی، طارق فضل، آپ وفاق داؤ پر لگا رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • جعلی ڈگری ہولڈر وزیراعظم مودی کو شعبہ تعلیم سے کوئی دلچسپی نہیں ، راہل گاندھی
  • وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
  • بلوچستان: کچھی میں تھانہ نذر آتش، کوئٹہ میں چیک پوسٹ پر دستی بم کا حملہ
  • قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج، کیا 27ویں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی؟
  • قومی اسمبلی کے اجلاس کا 19 نکاتی ایجنڈا جاری