اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ ) وفاقی وزیر برائے پالیمانی  امور طارق فضل چودرھری نے کہا ہے کہ  ائین ایک زندہ ڈاکومنٹ ہے اور اس میں دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہوتی ہے،مجوزہ 27 ویں ائینی ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کو رول بیک نہیں کیا جا رہا یہ منفی پروپیگنڈا ہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پی ٹی ائی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے خطاب کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا جتنی بھی گفتگو کی گئی ہے وہ اندازوں اور مفروضوں پر مبنی ہے الیکشن پر سوالات اٹھتے رہے ہیں موجودہ اسمبلی کے بارے میں بات کی گئی اس سے پہلے بھی آراوز کا الیکشن کہا گیا تھا ، عدالتیں موجود ہیں ان سے رجوع کیا جائے ،  ترمیم مجوزہ میں بھی ائین کی روح کو برقرار رکھا جائے گا انہوں نے کہا ہے کہ ائینی معاملات پر تفصیل سے عدالت میں غور ہوتا ہے جس کی وجہ سے باقاعدہ کیسز   رہ جاتے ہیں  ،چارٹرڈ اف ڈیموکریسی میں بھی یہ کہا گیا تھا کہ ائینی کورٹ بنائی جائے گی انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن  جج کو بھرتی کرتا ہے وہی انہیں ملازمت سے نکال سکتا ہے مگر جوڈیشل کمیشن کسی جج کو ٹرانسفر نہیں کر سکتا مجوزہ ترمیم میں جوڈیشل کمیشن کوہی اختیار ملنا ہے نہ کہ یہ وزیراعظم کو اختیار دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں ائینی ترمیم کے بارے میں منفی پراپروگنڈا بند کیا جائے تعلیم کے حوالے سے ائینی ترمیم کا مقصد یہ ہے کہ  پاکستان کی کوشش ہے کہ وفا  ق کو مضبوط کیا جائے کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے وفاق یا صوبے کمزور ہوں ہم صرف یکساں نصاب کی بات کر رہے ہیں آبادی بہت بڑا چیلنج ہے وفاق اگر اپنے وسائل ابادی کے حوالے سے سرف کرے تو اس میں مسئلہ نہیں ہے اس بارے میں بھی صوبوں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کریں گے انہوں نے کہا کہ این ایف سی پر بھی مشاورت سے بات ہوگی 27 ویں ترمیم پہلے  سینٹ اور  قومی اسمبلی میں آئے گی اور یہ سٹینڈنگ کمیٹی میں جائے گی  27وین ترمیم کو متنازعہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں جب اس ترمیم کا مسودہ تیار ہوگا تو ہر پارٹی کے چیف ویب کے حوالے کریں گے ، انہوں نے بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ملاقاتیں جیل مینول کے مطابق ہوتی ہیں  اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف  بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم آئین کی روح کے خلاف ہے، اس سے وفاق کو خطرہ ہے، آئینی ترمیم آئین کی روح کے مخالف ہے ، اس آئینی ترمیم سے قوم کو مزید تقسیم نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے وفاق کو خطرہ ہے، حکومت وفاق کا اسٹرکچرخطرے میں ڈالنا چاہتی ہے، صوبے انتظارکررہے ہیں کہ 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا۔ کچھ لوگوں کو اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں پڑ جائے گا اگر آپ این ایف سی کے پچھلے ایوارڈ میں کمی کر رہے ہیں تو آپ وفاق کو داؤ پر لگا رہے ہیں  وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ مزید تقسیم ہو جائے ۔ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے سہیل آفریدی کی ملاقات کیلئے قرار داد جمع کرا دی  قرارداد پر پی ٹی آئی کے 34 ارکان قومی اسمبلی کے دستخط ہیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء  اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بعض میڈیا ہائوسز نے بغیر نوٹس صحافیوں کو ملازمتوں سے برطرف کیا، آئندہ ہفتے میڈیا مالکان کے ساتھ ملاقات میں یہ معاملہ اٹھایا جائے گا، قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ میڈیا نمائندگان  تین چار مطالبات ہیں جو بالکل جائز ہیں، گزشتہ دنوں کچھ ٹی وی چینلز نے بغیر نوٹس، بغیر وجہ بتائے اور بغیر ایڈوانس تنخواہوں کے متعدد ملازمین کو برطرف کیا جن میں ورکنگ جرنلسٹ بھی شامل ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا اداروں کو حکومت کی جانب سے ادائیگیاں بروقت کی جا رہی ہیں اور پی بی اے اور اے پی این ایس سے ہر ملاقات میں یہی گذارش کی جاتی ہے کہ ادائیگیوں کا فائدہ میڈیا ورکرز اور جرنلسٹس تک پہنچنا چاہئے۔ نکتہ پلیٹ فارم سے جن صحافیوں کو ملازمتوں سے برطرف کیا گیا، ان سب کو اگلے 48 گھنٹوں میں ملازمتیں دی جائیں گی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے 27 ویں آئینی ترمیم کی کوئی شکل نکل آئے گی تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے افغانستان سے مذاکرات سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات میں پیش رفت کی امید ہوتی تو تبھی بات کی جاتی ہے۔ خطے میں قیام امن کیلئے افغانستان والے دانشمندی سے کام لیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر کے حوالے رہے ہیں سے وفاق کی روح

پڑھیں:

ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم ایک خطرناک اقدام ثابت ہوسکتی ہے، اس طرح کے اقدامات سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہوں گے؟

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت کے اوپر ایک اور عدالت قائم کرنا آئینی اصولوں کے منافی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ آئین میں واضح طور پر درج ہے کہ کسی صوبے کے حصے میں کمی نہیں کی جا سکتی، لہٰذا ایسی کسی بھی ترمیم سے اجتناب کیا جائے جو صوبوں کے درمیان کشیدگی کا باعث بنے۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران 10ویں این ایف سی ایوارڈ پر کام ہوا تھا، جب کہ تمام صوبے اب 11ویں ایوارڈ کے منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے بھی اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں نکالنے پر پابندی عائد کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہاکہ اس وقت ہر محب وطن شخص یہی چاہتا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈر ٹکراؤ سے گریز کریں، ایک قدم پیچھے ہٹ کر ملک اور عوام کے مفاد کو ترجیح دیں تاکہ بہتری کی راہ ہموار ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے اسلام آباد آنے کے بارے میں ابھی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی، جب وہ کہیں گے تو فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی جائےگی، کسی کے لیے گھبرانے کی بات نہیں، رانا ثنااللہ

واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کرنے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی ہے، جس کے لیے پیپلز پارٹی نے آپس میں مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسٹیک ہولڈرز بیرسٹر گوہر چیئرمین پی ٹی آئی عدالت عمران خان عمران خان رہائی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر
  • 27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی
  • آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر
  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
  • 27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ، حکومت ہوش کے ناخن لے، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر نے 27ویں ترمیم کو وفاق کیلئے خطرہ قرار دے دیا
  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے حکومت ہوش کے ناخن لے، چیئرمین پی ٹی آئی
  • 27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے، بیرسٹر گوہر
  • ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی