Express News:
2025-11-13@02:57:09 GMT

لیسکو نے غلطی تسلیم کرکے گلوکار جواد احمد سے معافی مانگ لی

اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT

لاہور:

لیسکو نے اپنی غلطی تسلیم کرکے معروف گلوکار جواد احمد سے معافی مانگ لی۔

معروف گلوکار اور چیئرمین برابری پارٹی جواد احمد نے لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیسکو نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے مقدمہ اور جرمانہ ختم کر دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لیسکو نے تحریری معاہدے میں سازش کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں کلئیرنس سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے درج کی گئی جھوٹی ایف آئی آر بھی خارج کر دی گئی۔

مزید پڑھیں: گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کا الزام مسترد کردیا

جواد احمد کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی اداروں سے نہیں بلکہ نظام کی خامیوں سے ہے، انہوں نے لیسکو اہلکاروں کو معاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں اور عوام کو انصاف ملے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میٹر صارف کی ملکیت ہوتا ہے، بغیر اجازت کوئی نہ لے جائے۔ اگر آئندہ اجازت کے بغیر میٹر لے جانے کی کوشش کی گئی تو وہ اسی طرح کا ردعمل دوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: گلوکار جواد احمد بیوی کی وجہ سے بڑی مشکل میں پھنس گئے، مقدمہ درج

جواد احمد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے اس معاملے پر پراپیگنڈہ کیا لیکن وہ سرخرو ہوئے، مجھے آئین و قانون کے مطابق صادق و امین قرار دیا گیا۔

چیئرمین برابری پارٹی نے کہا کہ وہ ہمیشہ کمزور اور غریب عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور ملک میں انصاف کے نظام کو بہتر دیکھنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں جواد احمد کا جوہر ٹاؤن میں اپنی بیوی کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری کے تنازع میں لیسکو عملے کے ساتھ تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

لیسکو نے دعویٰ کیا تھا کہ جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر کے بجلی میٹر میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی جس کا مقصد بجلی چوری کرنا تھا۔ لیسکو ٹیم جب کارروائی کیلئے پہنچی تو جواد احمد نے موقع پر پہنچ کر عملے کے ساتھ گالم گلوچ کی اور عملے کو دھمکایا۔ مزید یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی گاڑی (ویگو ڈالا) عملے پر چڑھانے کی کوشش کی۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گلوکار جواد احمد جواد احمد نے کرتے ہوئے لیسکو نے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں(حافظ نعیم )

اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمے کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے شروع ہوگی
کسی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے،امیر جماعت اسلامی کااسلام آباد بار ایسوسی ایشن سے خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرضی کے فیصلے اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26 ویں ترمیم کی گئی۔حکمران طبقے کی لا متناہی خواہشات اور رہی سہی کسر پوری کرنے کے لئے 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، سول اور ملٹری بیورو کریسی کے اس نظام میں پاکستان آج بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، ملک سے اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمے کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے شروع ہوگی۔ عوام کو ترمیم کی نہیں تعلیم کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جوزف عون نے اسرائیل سے مذاکرات کیلئے امریکہ سے مدد مانگ لی
  • کیا شہناز گِل اور شبھمن گل بہن بھائی ہیں؟
  • افغانستان کے متعلق، جنید اکبر نے بڑا انکشاف کر دیا
  • تکنیکی غلطی کے باعث 27ویں آئینی ترمیم واپس سینیٹ میں جانے کا امکان
  • اسلام آباد دھماکے پر عالمی برادری کاپاکستان سے یکجہتی کا اظہار
  • مقبول اداکارہ اقرا عزیز نے دوسرے حمل ٹھہرنے کی تصدیق کردی
  • ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں(حافظ نعیم )
  • صدر مملکت و دیگر کا عرفان صدیقی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • سائٹ میں بجلی کاتارچوری کرتے وقت کرنٹ لگنے سے نوجوان چل بسا
  • ممتاز گلوکار اے نئیر کی وفات کو 9 برس بیت گئے