تل ابیب نے قطر حملے میں ناکامی پر ذلت آمیز شکست تسلیم کر لی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
صہیونی فوجی افسر نے کہا ہے کہ میں اب سرکاری طور پر کہہ سکتا ہوں کہ ہم قطر پر حملے میں ناکام رہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی حکومت نے سرکاری طور پر دوحہ میں حماس کی قیادت کے خلاف آپریشن میں موجود ایک افسر کا حوالہ دیتے ہوئے پہلی بار اس آپریشن کی ناکامی کی تصدیق کی ہے۔ صہیونی فوجی افسر نے کہا ہے کہ میں اب سرکاری طور پر کہہ سکتا ہوں کہ ہم قطر پر حملے میں ناکام رہے۔ واضح رہے کہ منگل 9 ستمبر کی شام کو اسرائیلی حکومت نے دوحہ میں حماس کی مذاکراتی ٹیم کے اجلاس کے مقام پر 15 لڑاکا طیاروں اور 12 میزائلوں سے حملہ کیا۔ اگرچہ اس حملے میں حماس کے کسی رہنما کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا تاہم ایک قطری شہری سمیت حماس کے متعدد ارکان اور عام شہری شہید ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملے میں
پڑھیں:
EU کیجانب سے لبنان پر صیہونی حملوں کی مذمت
اپنے ایک جاری بیان میں انور العونونی کا کہنا تھا کہ برسلز، تل ابیب سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 اور نومبر 2024ء میں ہونے والی جنگبندی كے معاہدے کی پامالی بند كرے۔ اسلام ٹائمز۔ "یورپی یونین" نے لبنان کے جنوبی علاقوں پر اسرائیل کے تازہ حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے "تل ابیب" سے جنگ بندی کی پابندی کا مطالبہ کیا۔ یورپی یونین کی جانب سے اس موقف کا اظہار، مذکورہ یونین کے ترجمان خارجہ "انور العونونی" كی جانب سے كیا گیا۔ جس میں انہوں نے كہا كہ "برسلز"، تل ابیب سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 اور نومبر 2024ء میں ہونے والی جنگ بندی كے معاہدے کی پامالی بند كرے۔ انہوں نے لبنان کی تمام سیاسی اكائیوں بالخصوص "حزب الله" سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ كشیدگی كو بڑھانے والے اقدامات سے پرہیز کریں۔
واضح رہے كہ اسرائیل نے حالیہ جمعرات کی شام سے لبنان کے جنوبی علاقوں میں حزب الله کے ٹھكانوں پر حملوں كی نئی لہر شروع کی۔ ان حملوں سے قبل صیہونی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ہم جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب الله کے فوجی ڈھانچے پر حملہ کریں گے۔ تل ابیب کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کا مقصد جنوبی لبنان میں حزب الله کی دوبارہ سے ہونے والی سرگرمیاں روکنا ہے۔ جنگ بندی کے بعد صیہونی رژیم کا جنوبی لبنان پر دوبارہ حملہ، جہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے وہیں، بین الاقوامی برادری، لبنان کے اعلیٰ عہدیداروں اور خطے کے استقامتی محاذ کی تنقید کی ذد میں ہے۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" بھی ان حملوں کی مذمت کر چکے ہیں۔