وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت پیر کو محکمہ صحت اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔وزیر ہاؤس پشاور کے تر جمان کے مطابق اجلاس میں محکمہ صحت کے ذیلی ادارے ہیلتھ کیئر کمیشن کی گزشتہ چھ مہینوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت سمیت محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو رواں سال جنوری تا جون تک ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی ۔بر یفنگ کے مطابق وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہیلتھ کیئر کمیشن کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا گیا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کی استعداد کو بڑھانے کے لئے 24 مزید انسپکٹرز بھرتی کئے گئے۔(جاری ہے)
بریفنگ کے مطابق اس دوران ہیلتھ کیئر کمیشن کے مزید دس آفسز قائم کئے گئے، ہیلتھ کیئر کمیشن کے لیگل فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لئے لائسینسنگ رولز کابینہ سے منظور کروائے گئے۔
بریفنگ کے مطابق دسمبر 2024 تک صوبے میں رجسٹرڈ نجی مراکز صحت کی کل تعداد 18,911 تھی، ان چھ مہینوں کے دوران مزید 1,218 نجی مراکز صحت کی رجسٹریشن کی گئی۔ بریفنگ کے مطابق گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں غیر معیاری اور غیرقانونی مراکز صحت کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں،ان چھ مہینوں کے دوران 7,474 نجی مراکز صحت کے انسپکشنز کئے گئے۔بریفنگ کے مطابق2,692 مراکز صحت کو نوٹسز جاری کئے گئے،1,218 مراکز صحت کو عارضی جبکہ 395 کو مستقل طور پر سیل کیا گیا، 977 مراکز صحت پر جرمانے عائد کئے گئے۔بریفنگ کے مطابق عوام اور سروس فراہم کرنے والوں کی آگہی کے لئے بڑے پیمانے پر آگہی مہم چلائی گئی ، اس عرصے کے دوران نجی مراکز صحت سے متعلق 448 عوامی شکایات موصول ہوئیں جن کا سو فیصد ازالہ کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے،صحت عامہ کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ معیار پر پورا نہ اترنے والے، غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی مراکز صحت کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں، معیاری اور قانونی طور پر کام کرنے والے نجی مراکز صحت کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہیلتھ کیئر کمیشن کے ہیلتھ کیئر کمیشن کی بریفنگ کے مطابق نجی مراکز صحت وزیر اعلی اجلاس میں کیا گیا صحت کے
پڑھیں:
چیئرمین ناظم آباد ٹائون کی زیر صدارت کونسل کا ہنگامی اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپرورٹر) چیئرمین ناظم آباد ٹائون سید محمد مظفر کی زیر صدارت کونسل کے ہنگامی اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں وائس چیئرمین محمد نعمان صدیقی اورٹان اراکین کونسل نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اس موقع پر چیئرمین ناظم آباد ٹائون سید محمد مظفر نے کہا کہ ناظم آباد ٹائون کی ترقی کے لئے بہترین حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے، ہم اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے ٹائون کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں، اجلاس میں سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی دفعہ (89) کے تحت ٹاؤن میونسپل کمشنر ناظم آباد روشن علی لولائی کی تعیناتی وتبادلہ کے خلاف قرارداد منظوری کے لیے پیش کی گئی، دیگر ٹاؤن اراکین کونسل نے یہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی خصوصی طور پر پیپلز پارٹی کے یو نین کمیٹی نمبر 06 کے وائس چیئر مین نے بھی قرارداد کی بھرپور حمایت کی، اجلاس کے دوران موجودہ میونسپل کمشنر روشن علی لولائی کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کونسل کے اراکین نے کہا کہ روشن علی لولائی عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے، ان کی انتظامی پالیسیوں میں عدم تعاون اور قانونی تقاضوں کی تکمیل میں ناکامی نے بلدیاتی امور کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس غیر موثر طرزِ کار سے عوامی مفاد کو نقصان پہنچا اور ٹان کے انتظامی معاملات بھی شدید متاثر ہوئے۔ کونسل کے اراکین نے زور دیا کہ عوامی فلاح اور شفاف بلدیاتی نظام کے لیے ضروری ہے کہ ایسے افسران تعینات کیے جائیں جو اپنی ذمہ داریوں کو بہتر طور پر نبھا سکیں۔