Daily Mumtaz:
2025-11-10@01:12:28 GMT

بھارتی فوج پاکستان کے خلاف اتنی کمزور کیوں ثابت ہوئی؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

بھارتی فوج پاکستان کے خلاف اتنی کمزور کیوں ثابت ہوئی؟

امریکی عسکری جریدے نیشنل انٹریسٹ نے اپنے تجزیے میں لکھا ہے کہ بھارت، پاکستانی فضائیہ کے ساتھ ٹکراؤ میں خود کو برتر نہ سمجھے، پاکستان ایئرفورس نے اپنی کارکردگی سے پوری دنیا کو پیغام پہنچا دیا ہے۔

نیشنل انٹریسٹ نے لکھا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے شواہد دینے کے بجائے پاکستان پر حملہ کیا، جنگیں فریقین کے غرور اور لاعلمی سے جنم لیتی ہیں۔

تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ عام تاثر تھا کہ بھارت کو پاکستان پر برتری حاصل ہے لیکن پاکستان نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کو نیوکلئیر کمانڈ اور کنٹرول سسٹم میں پاکستان سے بہتر تصور کیا جاتا رہا، بھارت سے جنگ میں پاکستان کی فوج نے غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

امریکی عسکری جریدے کے مطابق بھارت کے پاس یورپی اور روسی ساختہ جدید ہتھیاروں کا امتزاج ہے جبکہ پاکستان کو چین اور ترکی کی مدد حاصل رہی۔

امریکی ملٹری جریدے نے پاکستانی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان ایئرفورس نے ابتدائی بھارتی فضائی حملوں کو روک کر غیرمعمولی دفاعی صلاحیت ثابت کی، پاکستان نے آپریشن کے آغاز میں ہی بھارتی فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے۔

جریدے نے اپنے تجزیے میں مزید لکھا کہ بھارتی پائلٹس میں مناسب فلائٹ ٹریننگ کی شدید کمی ہے، بھارتی ایئرفورس کی غیر معیاری ٹریننگ نے بھارتی جنگی صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے جدید ترین رافیل طیاروں کا نقصان، نئی دہلی کی ساکھ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اسی طرح پاکستان فضائیہ کی برتری کی بڑی وجہ پاک فضائیہ کے پائلٹس کی بہتر تربیت اور جنگی تجربہ ہے۔

امریکی جریدے نے تجزیے میں مزید لکھا کہ پاکستانی پائلٹس افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں مسلسل انسداد دہشت گردی آپریشنز کرتے رہے ہیں، بھارتی خارجہ پالیسی نے اسے عالمی حمایت سے محروم کر رکھا ہے۔

امریکی ملٹری جریدے نے مزید لکھا کہ روس، بھارت کا دیرینہ اتحادی ہے مگر وہ اس تنازعے پر خاموش رہا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تجزیے میں کہ بھارت لکھا کہ

پڑھیں:

دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دیدیئے

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دیدیئے ہیں۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسخ کر کے پیش کیا۔ امریکی حکام پہلے ہی میڈیا کو صدر ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں، پاکستان کا آخری ایٹمی تجربہ مئی 1998ء میں ہوا تھا۔ پاکستان کی ایٹمی پالیسی واضح، مستقل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے جبکہ بھارت کا ایٹمی سلامتی اور سیکیورٹی کا ریکارڈ انتہائی تشویشناک ہے۔

بھارت کے جتنے طیارے گرائے پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے ، ترجمان دفتر خارجہ

’’جنگ ‘‘ کے مطابق ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ایٹمی تجربات پر پابندی کی قراردادوں میں ہمیشہ غیر واضح مؤقف اختیار کیا، پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت چل رہا ہے، پاکستان کا عالمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کا شاندار ریکارڈ ہے۔بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی خرید و فروخت کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ گزشتہ برس بھارت کے بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز کا ریڈیائی مواد غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا، بین الاقوامی برادری بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی تجارت کے خطرناک رجحان کا نوٹس لے۔

پاک ، افغان مذاکرات ختم ہوچکے، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں: خواجہ آصف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • ایران آئندہ جنگ میں بیک وقت 2 ہزار میزائل فائر کریگا، امریکی میڈیا کا انتباہ
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان
  • دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دیدیئے
  • خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے،پاکستان
  • بھارت کی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں ہماری عسکری تیاریاں جدید ہیں: دفتر خارجہ
  • بھارت کی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی عسکری تیاریاں جدید ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • اگنی ویر اسکیم نے بھارتی معیشت اور فوجی نظام کی کمزوریاں عیاں کر دیں
  • " میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو   لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے" ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان