بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کا ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارت کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
آئی سی سی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب روہت شرما نے گزشتہ ہفتے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا حیران کن اعلان کیا تھا۔
ویرات کوہلی نے سماجی پلیٹ فارم ’انسٹاگرام‘ پر اپنی پوسٹ میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار بیگی بلیو پہنتے ہوئے 14 سال ہوچکے ہیں۔ سچ میں، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ فارمیٹ مجھے کس سفر پر لے جائے گا، اس نے مجھے آزمایا، مجھے نکھارا اور مجھے وہ سبق سکھایا جو میں زندگی بھر یاد رکھوں گا۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’سفید لباس میں کھیلنا کچھ خاص ہوتا ہے۔ خاموش محنت، طویل دن، وہ چھوٹے لمحے جو کوئی نہیں دیکھتا، مگر جو ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب جب میں اس فارمیٹ سے رخصت ہو رہا ہوں، تو یہ آسان نہیں مگر یہ ریٹائرمنٹ کا بہترین وقت لگتا ہے، میں نے جو کچھ بھی تھا، دیا ہے، اور اس نے مجھے اتنا کچھ واپس دیا ہے جتنا میں نے کبھی امید نہیں کی تھی۔‘
ویرات کوہلی نے لکھا کہ میں کھیل کے لیے، ان لوگوں کے لیے جن کے ساتھ میں نے میدان میں وقت گزارا، اور ہر اُس شخص کے لیے جس نے اس سفر میں میرا ساتھ دیا، دل میں شکر گزاری کے جذبات کے ساتھ اس فارمیٹ سے رخصت ہو رہا ہوں۔’
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ اپنی ٹیسٹ کرکٹ کیریئر کو مسکراہٹ کے ساتھ یاد کروں گا۔‘
بھارتی بلے باز نے اپنے 123 ٹیسٹ میچوں میں 30 ٹیسٹ سنچریوں اور 31 نصف سنچریوں کے بدولت 9 ہزار 230 رنز بنائے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے بھی ٹیسٹ فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔
طویل فارمیٹ میں مسلسل خراب کارکردگی کا مظاہر کرنے والے روہت شرما نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان اس وقت کیا جب بھارتی میڈیا میں انہیں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریزمیں کپتانی سے ہٹائےجانے کی خبریں سامنے آرہی تھیں۔
روہت شرما کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد بھارت کو آئی پی ایل کے اختتام پر وائٹ فارمیٹ کے لیے نیا مستقل کپتان نامزد کرنا ہوگا۔
کراچی: سرجانی میں ڈمپرکی کارکو ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ریٹائرمنٹ کا اعلان سے ریٹائرمنٹ کا ٹیسٹ کرکٹ سے ویرات کوہلی فارمیٹ سے روہت شرما کے لیے
پڑھیں:
’سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں ‘، یونس خان قومی ٹیم پر برس پڑے
اپنے دور کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں. پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔
یونس خان نے ان خیالات کا اظہار بدھ کی شب نیپا اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سخت تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا کہ اپنے لیے نہیں بلکہ ملک و قوم کے لیے کھیلیں۔اگر پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بیٹنگ میں اپنے جوہر دکھا سکتے ہیں تو دوسروں کو کیا دشواری ہے۔ شاہین شاہ آفریدی میں اچھا آل راؤنڈر بننے کی صلاحیت ہے،شاہین شاہ آفریدی گراؤنڈ میں کھیلتا ہوا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کےفائنل میں پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ ہو تو بہت ہی مزہ آئے گا۔ جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
سابق ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔ جیت کےلیے اچھا کھیلنا ضروری ہوتا ہے، میچز میں اچھی منصوبہ بندی کر کے ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں سے اجتناب برتا جائے، بہت زیادہ تبدیلیوں سے کارکردگی پر اثر پڑتا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو کمزور ہرگز نہیں سمجھا جاسکتا۔اسی طرح سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو مضبوط نہ سمجھنا بھی مناسب نہیں،بھارتی ٹیم کی اچھی کارکردگی کی وجوہات میں بار بار تبدیلیاں نہ کرنا بھی ہے۔بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اپنا کردار بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاست اور کھیل کو الگ ہونا چاہیے،بھارتی کرکٹرز کا ہاتھ نہ ملانا اسپورٹس مین اسپرٹ کے منافی تھا،بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنی حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہمارے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا،اگر ہماری حکومت ہدایت دے تو ہمیں بھی اس پر عمل کرنا ہوتا ہے،بھارتی کھلاڑی ہاتھ نہیں ملا رہے، لیکن آپ جیت کر آگے ہاتھ بڑھائیں، جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق ٹیسٹ کپتان و سینئر بیٹرز بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے اور باصلاحیت کرکٹرز ہیں۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کیساتھ میرا بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا۔مجھے افغان کرکٹ کیمپ میں بڑی عزت ملی،افغان ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی میرے سامنے بڑے ہوئے، کوئی بھی ٹیم ایشیا کی نمبر ون یا نمبر ٹو نہیں،جس دن جو ٹیم جیتے گی وہی نمبر ون پوزیشن کی حقدار کہلائے گی۔