پاک بھارت کشیدگی کے معیشت پر زیادہ اثرات نہیں ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی کے معیشت پر کچھ زیادہ اثرات نہیں ہوں گے اور جاری مالیاتی منصوبہ بندی کے اندر اس کے لیے گنجائش نکالی جاسکتی ہے۔
روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی پہلی قسط منگل کو حاصل ہوگی۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت 1 ارب ڈالر کی پہلی قسط کی منظوری جمعے کے روز دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے 1.
یہ بھی پڑھیے: جنگ بندی کے بعد پہلے ہی روز اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کردی
اس سوال پر کہ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی دفاعی بجٹ میں اضافے کا باعث بنے گا، وفاقی وزیر خزانہ نے جواب دینے سے گریز کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہمیں جو کرنا ہو ہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کشیدگی کے معیشت پر کچھ زیادہ اثرات نہیں ہوں گے اور جاری مالیاتی منصوبہ بندی کے اندر اس کے لیے گنجائش نکالی جاسکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کشیدگی مالیاتی منصوبہ بندی کے ازسرنو ترتیب کا متقاضی نہیں ہوگی۔
محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو بحال کرکے اسے اس مقام پر دوبارہ لے جایا جائے گا جہاں یہ پہلے تھا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی کسی صورتحال کا سوچ بھی نہیں سکتے جس میں سندھ طاس معاہدے کی بحالی شامل نہ ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ 60 کی دہائی سے جاری سندھ طاس معاہدے کو معطل کردیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے بعد پاکستان کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دوسرے معاملات کے ہمراہ سندھ طاس معاہدے پر بھی بات ہوگی لیکن دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز قوم سے خطاب میں کہا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مذاکرات کے حوالے سے صرف کشمیر اور دہشت گردی کی بات کی تاہم سندھ طاس معاہدے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے پاکستان کے بندی کے کا کہنا کے لیے
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ:پاکستان نے بھارت کو قانونی جنگ میں بھی ہرادیا
مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت قائم ثالثی عدالت نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتےہوئے بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کوغیر قانونی قراردے دیا۔
ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ سندھ طاس معاہدہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اور قانونی حیثیت رکھتا ہے، جسے یکطرفہ طور پر کوئی بھی فریق معطل نہیں کر سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ کسی ایک فریق کی جانب سے معاہدہ معطل کرنے کا اعلان ثالثی عدالت کی کارروائی کو متاثر نہیں کرتا۔ معاہدے میں کسی بھی تنازعے کی صورت میں ثالثی کا عمل بنیادی شرط ہے، جسے روکا نہیں جا سکتا۔ بھارت کی جانب سے ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے اور کارروائی رکوانے کی کوشش معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں، اور اس کا اطلاق صرف دونوں ممالک کی باہمی رضامندی سے ہی ختم یا معطل ہو سکتا ہے۔
پاکستان ن ثالثی عدالت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید ہے اور بھارت کی جانب سے معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم اس کے لیے باہمی احترام اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری ضروری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 2016 میں بھارت کی جانب سے مغربی دریاؤں پر غیر قانونی آبی ذخائر کی تعمیر کے خلاف ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
بھارت نے بعدازاں معاہدے کی مبینہ معطلی کا اعلان کرتے ہوئے عدالت کی کارروائی روکنے کی استدعا کی تھی، جو اب مسترد کر دی گئی ہے۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ ثالثی عدالت کا یہ فیصلہ نہ صرف پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے بلکہ عالمی سطح پر انصاف، معاہدوں کی پاسداری اور پانی جیسے حساس مسائل پر قانونی راستوں کے مؤثر ہونے کا ثبوت بھی ہے۔