امریکی ریاست لوئزیانا کی جیل سے 10 قیدی باتھ روز میں بنے سوراخ سے فرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
شکاگو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 مئی ۔2025 ) امریکی ریاست لوئزیانا کے شہر نیو اورلینز کی ایک جیل سے 10 قیدی رات کے وقت فرار ہو گئے رپورٹ کے مطابق یہ قیدی اپنے سیل کے بیت الخلا کے عقب میں ایک سوراخ سے نکلے اور دیوار پھلانگ کر فرار ہوئے جس وقت وہ فرار ہوئے اس وقت ان کے سیل پر تعینات واحد گارڈ کھانا لینے گئی ہوئی تھیں.
(جاری ہے)
فرار ہونے والے قیدیوں میں قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملزمان سمیت سات قیدی اب بھی مفرور ہیں جبکہ تین کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا مقامی شیرف کا کہنا ہے کہ اس فرار میں جیل کے اندر کے افراد نے بھی ممکنہ طور پر مدد فراہم کی میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرار ہونے والے قیدی جیل سے بھاگتے ہوئے باہر نکل رہے ہیں ان میں سے کچھ نے نارنجی اور کچھ نے سفید لباس پہنا ہوا ہے. انہوں نے خاردار تاروں سے زخمی ہونے سے بچنے کے لیے کمبل استعمال کرتے ہوئے باڑ عبور کی اس کے بعد کچھ قیدیوں کو قریب کی مرکزی شاہراہ پار کرتے اور ایک رہائشی علاقے میں بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے حاصل ہونے والی ایک تصویر میں سیل کے بیت الخلا کے پیچھے موجود وہ سوراخ نظر آ رہا ہے جس کے ذریعے یہ افراد فرار ہوئے اس سوراخ کے اوپر دیوار پر کچھ تحریریں بھی موجود ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے ’ ’یہ بہت آسان تھا“ ایک تیر کا نشان اس سوراخ کی طرف اشارہ کر رہا ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان 10 قیدیوں کی غیر موجودگی کئی گھنٹے تک کسی کے علم میں نہیں آئی جنہوں نے فرار کے لیے ان خامیوں کا فائدہ بھی اٹھایا جن کے بارے میں حکام کافی عرصے سے شکایت کرتے آ رہے تھے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے فرار کا علم سات گھنٹے سے بھی زیادہ وقت گزرنے کے بعد صبح کے معمول کے مطابق ہونے والی گنتی کے دوران ہوا شیرف آفس کے حکام کا کہنا ہے کہ جس جگہ یہ مفرور قیدی رکھے گئے تھے وہاں کوئی ڈپٹی تعینات نہیں تھا وہاں صرف ایک ٹیکنیشن موجود تھیں جو سویلین تھیں اور ان کا کام نگرانی کرنا تھا لیکن وہ کھانا لینے کے لیے وہاں سے کچھ دیر کے لیے چلی گئی تھیں. فرار کے کچھ ہی دیر بعد ان میں سے ایک شخص 20 سالہ کینڈل مائلز کو فرنچ کوارٹر کے علاقے میں مختصر تعاقب کے بعد گرفتار کر لیا گیا وہ اس سے پہلے بھی دو مرتبہ کم عمر قیدیوں کے حراستی مراکز سے فرار ہو چکے تھے جمعے کی شام تک دو مزید مفروروں کو گرفتار کر لیا گیا شیرف نے اس فرار کا ذمہ دار ”خراب تالوں“ اور ممکنہ طور پر جیل کے اندر سے حاصل ہونے والی مدد کو قرار دیا مفرور قیدی رات تقریباً ایک بجے ایک دروازہ زبردستی کھول کر اس سیل میں داخل ہو گئے جہاں ٹوائلٹ کے پیچھے سوراخ موجود تھا. اورلینز شیرف آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کم از کم لوہے کی ایک سلاخ، جو پلمبنگ کے آلات کی حفاظت کے لیے لگائی گئی تھی بظاہر کسی آلے کی مدد سے جان بوجھ کر کاٹ دی گئی تحقیقات مکمل ہونے تک تین جیل ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان میں سے کسی ملازم پر فرار میں مدد کرنے کا شبہ ہے یا نہیں حکام نے یہ بھی نہیں بتایا کہ کھانا لینے کے لیے جانے والی گارڈ معطل کیے گئے ان تین افراد میں شامل ہیں یا نہیں فرار ہونے والے قیدیوں کی عمریں 19 سے 42 سال کے درمیان ہیں جن میں سے زیادہ تر کی عمریں 20 کی دہائی میں ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فرار ہو کے لیے
پڑھیں:
ریاست کو چیلنج کرتا ہوں میری حکومت گرا کر دکھائے تو سیاست چھوڑ دوں گا، وزیراعلیٰ گنڈا پور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ریاست کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئینی طریقے سے میری حکومت گرا سکتے ہو تو گرا کر دکھاؤ، اگر کامیاب ہوگئے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ سمیت دیگر قائدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ویسے تو ریاست ماں ہوتی ہے مگر یہ ریاست ہمیں فرعونیت دکھا رہی ہے، اس لیے اب میں اس کو اور تمام اداروں کو چلینج کررہا ہوں۔ علی امین نے کہا کہ تم نے سازش کی ناکام ہوئے، غیر آئینی طریقے اختیار کیے اُس میں بھی کامیابی نہیں ملی۔
وزیراعلیٰ گنڈا پور نے کہا کہ تم غیر آئینی مارشل لا، گورنر راج تو ماضی میں لگا چکے ہو، اب میں تمھاری طاقت، اختیارات کو چلینج کرتا ہوں، ہمارے بندوں کو جیلوں میں ڈال دو، سارا زور لگا کر خیبرپختونخوا کی حکومت گرا کر دکھاؤ۔
علی امین نے کہا کہ قانونی اور آئینی طریقے سے تم حکومت ختم نہیں کرسکتے کیونکہ تم ہمارے بندوں کو نہیں توڑ سکتے اور کسی کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ عمران خان نے لوگوں کو توڑ دے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ ان لوگوں کے لیے پیغام ہے جو سمجھتے کہ ہم الگ ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اپنا تن ، من دھن لگا رہے ہیں، میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا ، کہا جاتا ہے کہ 9 مئی کو ہم نے زیادتی کی مگر بانی پی ٹی آئی کے خلاف سازش 9 مئی سے پہلے شروع ہوچکی تھی۔
علی امین نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایک حملہ ہے اور جب تک ہم واپس اقتدار میں آکر اس کو واپس نہیں کرتے تب تک عدلیہ قید رہے گی، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری ملاقات کروائی جائے ، وہ پارٹی کے سربراہ ہیں ان سے ملاقات کرنا ہمارا حق تھا مگر میں نے یہ بھانپ لیا تھا کہ ملاقات نہیں کروائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت ، اختیار سب بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں، آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔
انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ میرا یہ چیلنج ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کچھ نا کریں اور ویسے بھی آئینی طریقے سے آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، ہم اُن کے ساتھ بات چیت چاہتے ہیں جن کا اختیار ہے، آج یہ ڈنڈے کے زور پر ملک چلا رہے ہیں اور سب کو معلوم ہے کہ ن لیگ یا پیپلزپارٹی کی کیا حیثیت ہے۔
تحریک سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ محرم کے بعد ہم ملک گیر سطح پر اپنی سیاسی تحریک شروع کرنے جارہے ہیں اور اس کو بڑھائیں گے، اگر ہم پر گولیاں چلی تو جواب بھی ویسے ہی آئے گا۔