اتوار کو صبح سویرے غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری سے کم از کم 74 فلسطینی شہید ہوگئے، جنگی جرائم میں ملوث نیتن یاہو کی فورسز نے غزہ کے نام نہاد ’سیف زون‘ المواسی میں بھی بمباری کی، 12 گھنٹوں میں 119 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ شدید حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں، جب اسرائیل غزہ پر ایک نئے زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے، اور قطر میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات دوبارہ شروع کر چکا ہے۔

بغداد میں عرب لیگ کے اجلاس میں شریک 22 ممالک کے رہنماؤں نے اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ محصور علاقے میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

یاد رہے کہ گزشتہ 3 دن کے دوران اسرائیلی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 53 ہزار 272 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 20 ہزار 763 زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے، اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں لاپتہ افراد کو بھی مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں اسرائیل میں تقریباً ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

یمن سے داغا گیا میزائل روک دیا، اسرائیل
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے یمن سے داغا گیا ایک میزائل روک لیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ میزائل داغے جانے کے بعد وسطی اسرائیل کے مختلف علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔

اسرائیلی چینل 12 نے بھی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یمن سے ایک دوسرا میزائل داغنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن وہ ناکام رہی۔

یمن کے حوثی جنگجو اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ یہ حملے غزہ کے فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے طور پر کیے جا رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

امریکی سفارتخانے کی فلسطینیوں کی لیبیا منتقلی کی تردید
لیبیا میں امریکی سفارتخانے نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی تردید کی ہے۔

The report of alleged plans to relocate Gazans to Libya is untrue.

https://t.co/PHMn7M7zD2

— U.S. Embassy – Libya (@USEmbassyLibya) May 17, 2025


’ایکس‘ پر ایک مختصر پوسٹ میں سفارتخانے نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو لیبیا منتقل کرنے کے مبینہ منصوبے کی رپورٹ درست نہیں ہے۔

جمعرات کو این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت غزہ کی پٹی سے 10 لاکھ فلسطینیوں کو مستقل طور پر لیبیا منتقل کیا جائے گا۔

این بی سی نیوز نے 5 افراد کا حوالہ دیا، جن میں سے 2 کو براہ راست اور ایک کو سابق امریکی عہدیدار ہونے کے ناطے معاملے کا علم تھا۔

طرابلس میں قائم بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومتِ وحدتِ قومی نے تاحال اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ ماضی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں امریکا غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالے اور وہاں کے فلسطینیوں کو کہیں اور آباد کرے۔

فلسطینی ایسے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، جس میں انہیں غزہ چھوڑنے پر مجبور کیا جائے، اور وہ ان خیالات کو 1948 کے ’نکبہ‘ (تباہی) سے تشبیہ دیتے ہیں، جب لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اسی کے نتیجے میں اسرائیل کا قیام عمل میں آیا تھا۔

Post Views: 6

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلسطینی شہید فلسطینیوں کو

پڑھیں:

نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ایسے متنازع بل کی حمایت کردی ہے جس کے ذریعے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ انکشاف اسرائیل کے کوآرڈینیٹر برائے یرغمال اور لاپتا افراد گال ہیرش نے پیر کے روز کیا۔

یہ بل کنیسٹ میں بدھ کو پہلی مرتبہ پیش کیا جائے گا اور اسے انتہائی دائیں بازو کی جماعت یہودی پاور نے جمع کرایا ہے، جس کی قیادت قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی خلاف ورزی: نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کردی

مجوزہ قانون کے متن میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو نسل پرستی، نفرت یا ریاست اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی نیت سے کسی اسرائیلی شہری کی موت کا سبب بنے، اسے سزائے موت دی جائے گی۔ اسرائیلی پارلیمان میں کسی بھی بل کو قانون بننے کے لیے تین مراحل کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

گال ہیرش نے بتایا کہ وہ ماضی میں اس قانون کے مخالف تھے کیونکہ اس سے غزہ میں موجود زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا، لیکن اب انہوں نے اپنی مخالفت واپس لے لی ہے۔

کنیسٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے بھی بل کو پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ بن گویر پہلے بھی متعدد بار فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا

اکتوبر میں حماس نے ایک جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی اور فلسطینی انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق اس وقت 10 ہزار سے زائد فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اور انہیں بھوک، تشدد اور طبی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے۔ متعدد قیدی دوران حراست ہلاک ہوچکے ہیں۔

حقوقِ انسانی گروہوں کا کہنا ہے کہ ایتامار بن گویر کے دور میں قیدیوں کے حالات مزید خراب ہوئے ہیں، ملاقاتوں پر پابندی، کھانے میں کمی اور غسل کے محدود اوقات جیسے اقدامات معمول بن چکے ہیں۔

یہ بل اگر منظور ہوجاتا ہے تو یہ اسرائیل کے عدالتی اور انسانی حقوق کے نظام میں ایک بڑی تبدیلی تصور کی جائے گی، جبکہ عالمی سطح پر اس کی شدید مخالفت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیلی وزیراعظم پھانسی غزہ فلسطینی قیدی قانون سازی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید