UrduPoint:
2025-11-03@19:33:22 GMT

غزہ: امداد کی ترسیل لوگوں کی ضرورت کے مقابلے میں ناکافی

اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT

غزہ: امداد کی ترسیل لوگوں کی ضرورت کے مقابلے میں ناکافی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 مئی 2025ء) تین ماہ کے بعد بالآخر غزہ میں انسانی امداد پہنچنا شروع ہو گئی ہے لیکن اس کی مقدار جنگ سے تباہ حال 20 لاکھ سے زیادہ آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے انتہائی ناکافی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ شہریوں تک تیزرفتار اور براہ راست امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اسرائیل کے ساتھ کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے غزہ میں آٹا، ادویات اور غذائیت کا سامان اور دیگر چیزیں لا رہے ہیں۔

Tweet URL

نیویارک میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز بچوں کا فارمولا دودھ اور انہیں غذائیت کی فراہمی کے لیے درکار اشیا علاقے میں لائی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

تیزی سے بڑھتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غزہ میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

طویل وقت تک امداد بند رہنے سے غزہ کی پوری آبادی قحط کےدھانے پر ہے جبکہ اس پر فضا سے بمباری بھی جاری ہے اور اسرائیل کی فوج کے احکامات پر آبادی کا بڑا حصہ متواتر نقل مکانی پر مجبور ہے۔

پیچیدہ امدادی کارروائی

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز کیریم شالوم کی سرحد پر امدادی سامان کے 9 ٹرکوں کو غزہ میں بھیجنے کے لیے کلیئر کیا تھا لیکن ان میں سے پانچ کو ہی روانگی کی اجازت مل سکی۔

سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حکام کیریم شالوم کی فلسطینی سمت میں سامان کو ٹرکوں سے اتارتے ہیں۔ اس کے بعد غزہ کے اندر امدادی ٹیموں کو رسائی ملنے کے بعد اس سامان کو دوبارہ ٹرکوں پر لادا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہی اس سامان کو غزہ میں ضرورت مند لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ منگل کو اقوام متحدہ کی ٹیم کو امداد اٹھانے کی اجازت ملنے کے لیے ایک پناہ گاہ کے قریب کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔

اس طرح اگرچہ غزہ میں مزید امدادی سامان آ چکا ہے لیکن اسے امدادی اداروں کے گوداموں اور تقسیم کے مراکز پر نہیں پہنچایا جا سکا۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو اسرائیل کی جانب سے تقریباً مزید 100 ٹرک غزہ میں لانے کی اجازت مل گئی ہے لیکن امداد کی یہ مقدار بھی انتہائی ناکافی ہے۔

مایوسی اور لوٹ مار

'اوچا' کے ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ امداد کی قلت کے باعث غزہ میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔

ان حالات میں امدادی سامان کی لوٹ مار کا خطرہ ہے۔ لوٹی جانے والی چیزیں بعدازاں بھاری قیمت پر بیچ دی جاتی ہیں۔ اگر بڑے پیمانے پر امداد مہیا کی جائے تو یہ سلسلہ بند ہو جائے گا۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کی ترجمان لوسی ویٹریج نے کہا ہے کہ امدادی سامان کے پانچ ٹرک کافی نہیں۔ اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک امدادی گودام سے جنیوا میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کے اردگرد امداد کے ڈھیر لگے ہیں جو ایک ماہ کے لیے دو لاکھ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔

اس امداد کو غزہ میں ہونا چاہیے جہاں گودام خالی پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بہت کچھ کر سکتا ہے اور اس نے کر دکھایا ہے۔ جنگ بندی ہوئی، بمباری تھم گئی اور انسانی امداد غزہ میں پہنچی۔ ادارے نے علاقے میں ہر جگہ ضروت مند لوگوں تک رسائی حاصل کی اور بچوں، بوڑھوں سمیت سبھی کو مدد پہنچائی۔

تباہ کن حملے اور نقل مکانی

حالیہ دنوں غزہ پر اسرائیل کی بمباری میں سیکڑوں لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔

غزہ کے طبی حکام نے بتایا ہے کہ سوموار کو اسرائیلی فوج نے انڈونیشین ہسپتال پر حملہ کیا جس سے اس کے جنریٹر متاثر ہوئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ اس وقت مریضوں اور طبی عملے سمیت 55 لوگ ہسپتال میں موجود تھے۔

وسطی غزہ کے علاقے نصیرت پر اسرائیل کے فضائی حملے میں سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 'انروا' کے عملے کے دو ارکان بھی شامل ہیں۔

اس طرح 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں ادارے کے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیل نے آج (منگل کو) غزہ کے 26 علاقوں سے لوگوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے شراکت داروں کا اندازہ ہے کہ اس حکم کے نتیجے میں 41 ہزار سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔ 15 مئی کے بعد جنوبی غزہ سے 57 ہزار اور شمالی علاقے سے 81 ہزار لوگ انخلا کر چکے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے نے کہا ہے کہ نے بتایا امداد کی کے بعد کے لیے غزہ کے

پڑھیں:

ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔

اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔

ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔

زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • 1947 میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کیساتھ الحاق کیا، صدر مملکت
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • بہاولپور، بچی سے زیادتی و قتل کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک