اسرائیلی فوج نے 2 مارچ سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ نے خبردار کر دیا کہ امداد نہ پہنچی تو اگلے 48 گھنٹوں میں 14 ہزار فلسطینی بچے مر سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ حکام کے مطابق گذشتہ روز پانچ امدادی ٹرک غزہ میں پہنچے، لیکن اسرائیلی فوج نے امداد تقسیم نہ ہونے دی۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی یونین نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جاری جارحیت پر اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ منگل کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی سفارتی اجلاس ہوا، جس میں یورپی یونین نے اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل اور یورپی یونین میں تجارت 45 ارب یورو سالانہ سے زائد ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل سے تجارتی، سفارتی معاہدوں پر نظرثانی کی قرار داد نیدرلینڈ کے وزیر خارجہ نے شروع کی۔ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر 17 یورپی وزرائے خارجہ نے نظرثانی کی حمایت کی۔ نیدر لینڈز کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کی ناکہ بندی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، جبکہ یورپی یونین عہدیدار کاجا کالاس نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ کیلئے امدادی رسد جاری کرنی چاہیئے۔ یورپی میڈیا کے مطابق 26 یورپی ممالک نے مغربی کنارے میں پرتشدد آبادکاروں پر پابندیوں کی حمایت کی، صرف ہنگری نے قرارداد کو ویٹو کیا۔

سوئیڈن کے وزیر خارجہ کے مطابق اسرائیلی وزیروں پر بھی یورپی پابندیوں کی تجویز پیش کریں گے۔ واضح رہے کہ برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر دیئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے غزہ کی ناکہ بندی کو "اخلاقی طور پر غلط" اور "غیر معقول" قرار دیا اور پارلیمنٹ کو بتایا کہ اسرائیلی حکومت کے "قابل مذمت اقدامات اور بیان بازی" ملک کو اپنے دوستوں اور شراکت داروں سے الگ تھلگ کر رہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے 2 مارچ سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ نے خبردار کر دیا کہ امداد نہ پہنچی تو اگلے 48 گھنٹوں میں 14 ہزار فلسطینی بچے مر سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ حکام کے مطابق گذشتہ روز پانچ امدادی ٹرک غزہ میں پہنچے، لیکن اسرائیلی فوج نے امداد تقسیم نہ ہونے دی، وہیں اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری ہیں اور صبح سے اب تک مزید 73 فلسطینی شہید ہوگئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج نے کی ناکہ بندی اقوام متحدہ یورپی یونین اسرائیل سے کے مطابق غزہ کی

پڑھیں:

صیہونی جارحیت کیخلاف لبنانی صدر کا فوج کو ڈٹ جانے کا حکم

اپنے ایک بیان میں نواف سلام کا کہنا تھا کہ حالیہ صیہونی حملے، لبنانی ریاستی اداروں اور ملک کی قومی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" نے اپنی فوج سے كہا كہ وہ کسی بھی صیہونی دراندازی کے خلاف شدت سے ڈٹ جائیں۔ جوزف عون نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی سے بھی کہا کہ وہ صیہونی رژیم پر دباؤ ڈالیں تا کہ وہ جنگ بندی کی مزید خلاف ورزیوں سے باز رہے۔ دوسری جانب لبنانی وزیراعظم "نواف سلام" نے بلیدہ کے علاقے میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے ان حملوں میں، اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران، بلدیہ بلیدہ کے ایک ملازم کے نشانہ بننے پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے حالیہ صیہونی حملوں کو لبنانی ریاستی اداروں اور ملک کی قومی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ نواف سلام نے مزید کہا کہ لبنانی حکومت اس معاملے کو اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے معاہدے کی حمایت کرنے والے ممالک کے ذریعے حل کر رہی ہے تاکہ اسرائیل کی خلاف ورزیوں کے خاتمے اور لبنانی علاقوں سے اس کے مکمل انخلاء کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسی کے ساتھ، لبنانی فوج نے بلیدہ میں صہیونی کارروائی کو مجرمانہ فعل، ملک کی خودمختاری اور جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ لبنانی فوج نے اسرائیل کے بے بنیاد دلائل اور بہانوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی تل ابیب کی جانب سے لبنان اور اس کے شہریوں کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں کو جواز فراہم کرنے کے لئے کی گئی۔ فوج نے جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اس کی جارحانہ کارروائیوں اور مسلسل حملوں کو روکنے پر مجبور کرے۔ قابل غور بات ہے کہ لبنانی صدر، وزیراعظم اور فوج کے بیانات اس وقت سامنے آئے جب اسرائیل نے سرحدی علاقوں پر حملہ کرتے ہوئے لبنانی خودمختاری کی خلاف ورزی کی۔ یاد رہے کہ آج صبح صیہونی فوج کا ایک دستہ لبنان اور فلسطین کی سرحد عبور کرنے کے بعد، بلدیہ بلیدہ کی عمارت میں داخل ہو گیا۔ جس کے بعد اس علاقے میں موجود لبنانی فوج ہائی الرٹ ہوگئی۔ اس جارحیت کے بعد مذکورہ علاقے میں مزید فوجی اور ساز و سامان بھیجا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ، صورتحال میں بہتری کے لیے مزید تعاون درکار ہے: اقوام متحدہ
  • چیئرمین سینیٹ کی یو اے ای کی نیشنل کونسل کے ا سپیکر سے ملاقات
  • صیہونی جارحیت کیخلاف لبنانی صدر کا فوج کو ڈٹ جانے کا حکم
  • قومی ایئرلائن پی آئی اے یورپی یونین کے کارگو آڈٹ میں کامیاب