عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
نیویارک (اوصاف نیوز)اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے فرانسسکا البانیزے نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی و مالی تعلقات منقطع کردے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان انھوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
انھوں نے کونسل میں ایک رپورٹ ’’قبضے کی معیشت سے نسل کشی کی معیشت تک‘‘ بھی پیش کی جس میں اُں 60 سے زائد کمپنیوں کے نام شامل ہیں جو فلسطینیوں کے خلاف جبر اسرائیل کی مدد کر رہی ہیں۔
فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورت حال قیامت خیز ہے۔ اسرائیل جدید تاریخ کے سفاک ترین نسل کشی میں سے ایک کا ذمہ دار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل کے آبادکاری منصوبے، فلسطینی زمینوں پر قبضے، نگرانی، قتل و غارت، اور جبری بے دخلی جیسے اقدامات میں متعدد کارپوریٹ ادارے شامل ہیں جن میں اسلحہ ساز کمپنیاں، ٹیکنالوجی کمپنیاں، بھاری مشینری تیار کرنے والے ادارے اور مالیاتی ادارے شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق سیاسی قیادت کی بے عملی کے دوران کئی کارپوریٹ ادارے اسرائیل کے غیر قانونی قبضے، نسل پرستی اور اب نسل کشی کی معیشت سے منافع کما رہے ہیں۔
فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ ہر ریاست اور نجی ادارے کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس معیشت سے اپنے تعلقات مکمل طور پر ختم کریں۔ اگر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جاتا تو یہ کمپنیاں اسرائیلی معیشت سے پوری طرح الگ ہو چکی ہوتیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران اب تک اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج میں 200 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس سے 220 ارب ڈالر سے زائد کا منافع کمایا گیا جب کہ فلسطینی عوام پر تباہی، قتل اور بے دخلی مسلط کی گئی۔
فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ ایک قوم کو مالا مال کر دیا گیا اور دوسری کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔ ظاہر ہے بعض کے نزدیک نسل کشی ایک منافع بخش کاروبار ہے۔
قوام متحدہ کی نمائندہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی معیشت میں عسکری صنعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مسلسل فوجی کارروائیاں جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کی جانچ کے میدان بن چکی ہیں۔
فرانسسکا البانیزے نے مطالبہ کیا کہ نجی شعبے کو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قانونی نتائج کا سامنا کرنا چاہیے اور ایسے تمام اداروں کو احتساب کے دائرے میں لایا جائے۔
9 محرم کے جلوس ، سیکورٹی ہائی الرٹ ، کئی شہروں میں موبائل فون سروس ، معطل ، حساس مقامات سیل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فرانسسکا البانیزے نے کی معیشت کہا کہ
پڑھیں:
پیرو کے میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرو کے میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع
لیما: امریکی ملک پیرو نے میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوب امریکی ملک پیرو نے سابق وزیر اعظم بیٹسی چاویز کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وزارتِ خارجہ نے دارالحکومت لیما میں تعینات میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو ملک چھوڑ نے کا حکم بھی دے دیا ہے۔ نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اعلان پیرو کے صدرجوس جیری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے وطن کے احترام کی توقع رکھتے ہیں۔
حکام کے مطابق سفارتی تعلقات کے خاتمے کی وجہ سے پیرو کی وزارت خارجہ نے میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو مطلع کیا کہ انہیں جلد ملک چھوڑنا ہوگا۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے قبل پیرو کے اعلیٰ حکام نے بھی اعلان کیا تھا کہ پیرو نے میکسیکو کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں کیونکہ سابق وزیر ِاعظم بیٹسی چاویز جن پر بغاوت کی سازش کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ وہ اس وقت لیما میں میکسیکو کے سفارت خانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔