data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (آن لائن) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی معطلی کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا ہے۔ 26 اراکین کی معطلی کے بعد اپوزیشن کو نہ صرف عددی نقصان کا سامنا ہے بلکہ اسمبلی اجلاس بلانے کا آئینی اختیار بھی محدود ہوگیا ہے۔ اسمبلی قواعد کے مطابق اجلاس بلانے کیلیے اپوزیشن کو کم از کم 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں، تاہم معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 اراکین رہ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی کل تعداد 105 تھی، مگر 26 اراکین کی معطلی کے بعد یہ اکثریت متاثر ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک معطل اراکین کو بحال نہیں کیا جاتا، اپوزیشن کسی بھی قسم کی ریکوزیشن جمع نہیں کرا سکتی، جس سے ایوان میں حکومت پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی بھی متاثر ہو گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو؛سپریم کورٹ کے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ریمارکس، پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے 9 مئی مقدمات میں ضمانت نہ دیئے جانے کیخلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس کر دیتے ہیں، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟ دونوں جانب کے وکلا اس قانونی سوالات پر معاونت کریں، عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، وکلاء آئندہ سماعت تک قانونی سوالات پر تیاری کرلیں۔

 نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔ بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب شامل ہیں۔

لاہور میں بزرگ خاتون کے کانوں سے بالیاں نوچنے والا ڈکیت ساتھی سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس کر دیتے ہیں، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟ دونوں جانب کے وکلا اس قانونی سوالات پر معاونت کریں، عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، وکلاء آئندہ سماعت تک قانونی سوالات پر تیاری کرلیں۔

دوران سماعت وکیل پنجاب حکومت ذوالفقار نقوی نے کہا کہ ہمیں عدالت سے اس کیس میں نوٹس جاری نہیں کیے گئے، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم آپ کو آج نوٹس جاری کردیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مسئلہ یہ ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کےفیصلےمیں کیس کےمیرٹس کو ڈسکس کیا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کیس کے فیصلے میں حتمی رائے دے دی ہے، آپ بتائیں ضمانت کے فیصلے میں ایسی فائنڈنگ دی جاسکتی ہیں؟ کیس کے زیر التواء ہونے کی وجہ سے کیس کے میرٹس پر بات نہیں ہوسکتی، آپ اس قانونی نقطے پر دلائل دیں کہ ضمانت کے فیصلے میں کیسے کیس کے میرٹس پر حتمی رائے دی جاسکتی ہے۔

یاسمین راشد، عمرسرفراز، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم

مزید :

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی بل منظور، فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار
  • انجمن شرعی شیعیان کے اراکین و عاملین کا خصوصی اجلاس
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں جھڑپ، قیادت پر کمپرمائزکے الزامات
  • قومی اسمبلی: فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار دینے کا بل منظور
  • پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی شیخ امتیاز کی رکنیت معطلی کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ 
  • اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت سے مذاکرات کی دعوت دیدی
  • سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو حکومت سے مذاکرات کی دعوت دیدی
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی اپوزیشن کو دوسری بار حکومت کے ساتھ مذاکرات کی دعوت
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی اپوزیشن کو حکومت کیساتھ مذاکرات کی دعوت
  • عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو؛سپریم کورٹ کے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ریمارکس، پنجاب حکومت کو نوٹس جاری