وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد، رائے شماری کیلئے اجلاس کل طلب
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف پیپلز پارٹی کی تحریکِ عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے آزاد کشمیر اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز طلب کر لیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اپنے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار فیصل ممتاز راٹھور کے لیے 35 سے زیادہ اراکین کی حمایت حاصل کر لی ہے۔
دوسری جانب تحریکِ انصاف نے اس اِن ہاؤس تبدیلی کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر پی ٹی آئی عبدالقیوم نیازی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 14 منحرف اراکین کی مدد سے حکومت بنانا پیپلز پارٹی کی کیسی جمہوریت ہے؟
جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے رائے شماری میں غیر جانب دار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم انوارالحق نے تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا کرنے اور اس پر اپنا جواب دینے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
ادھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے آزاد کشمیر کے نامزد وزیر اعظم فیصل ممتاز راٹھور نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ بلاول بھٹو نے گفتگو میں کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل کا حل آپ کی بنیادی ذمہ داری ہے، عوامی رابطوں کو مزید مضبوط بنائیں تاکہ لوگوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ رہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
آزاد کشمیر: وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے اسمبلی اجلاس طلب
آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 17 نومبر کو طلب کرلیا۔
اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہوگی۔
مظفرآباد سپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چودہری لطیف اکبر نے سترہ نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
مظفرآباد اجلاس میں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہو گی
وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آج… pic.twitter.com/g2EnhhNIlY
— Roshan Din Diameri (@Rohshan_Din) November 14, 2025
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کراتے ہوئے راجا فیصل ممتاز راٹھور کو نیا قائد ایوان نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، فیصل راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر نامزد
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک وزرا چوہدری قاسم مجید، سردار جاوید ایوب، ملک ظفر اقبال، ممبران اسمبلی علی شان سونی، محمد رفیق نیئر نے جمع کروائی۔
قبل ازیں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو استعفیٰ دینے کا پیغام بھجوایا گیا تھا تاہم انہوں نے مستعفی ہونے سے انکار کیا، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ ماہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دی تھی۔
آزاد کشمیر کا ایوان 53 ارکان پر مشتمل ہے، جس میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اتوار 26 اکتوبر کی رات سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ایک ڈنر کا اہتمام کیا تھا جس میں قانون ساز اسمبلی کے 27 ارکان نے شرکت کی تھی۔
اسی روز آزاد کشمیر کے 10 وزرا جن کا تعلق پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے تھا، فریال تالپور سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئے، یوں پیپلز پارٹی کو ایوان میں سادہ اکثریت حاصل ہوگئی۔
اس ڈنر کے بعد وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو پیغام بھجوایا گیا تھا کہ وہ عہدے سے استعفیٰ دے دیں ورنہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائےگی۔
آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد 7 روز کے اندر ووٹنگ ہونا ضروری ہے۔
صدر ریاست 7 روز کے اندر اسمبلی کا اجلاس طلب کرتے ہیں، جس کے بعد اسپیکر عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کراتے ہیں۔
اگر تحریک کامیاب ہو جائے تو نیا قائد ایوان (جس کا نام عدم اعتماد کی تحریک میں درج ہوتا ہے) منتخب ہو جاتا ہے۔
اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو جائے تو ایسی صورت میں آئندہ 6 ماہ تک تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جا سکتی۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کے نئے نامزد وزیراعظم راجا فیصل ممتاز راٹھور کون ہیں؟
واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں 5 سالہ آئینی مدت میں یہ چوتھا وزیراعظم ہوگا، اس سے قبل 3 وزرائے اعظم کرسی اقتدار سے جا چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر اسپیکر اسمبلی اسمبلی اجلاس طلب چوہدری لطیف اکبر رائے شماری راجا فیصل راٹھور وی نیوز