Jasarat News:
2025-10-04@23:50:25 GMT

دہشت گردی میں براہ راست بھارت ملوث ہے،جاوید قصوری

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے شمالی وزیر ستان کے علاقے میر علی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے 13جوانوں کی شہادت پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے تمام واقعات میں براہ راست بھارت ملوث ہے۔ مودی آپریشن سندور میں اپنی ناکامی کا بدلہ لینا چاہتا ہے اور اس کے لئے وہ دہشت گردی سمیت ہر قسم کے اوچھے ہتھکنڈے کا استعمال کر رہا ہے۔ بھارت کی دو دہائیوں پر مبنی اسٹیٹ اسپانسرڈ دہشت گردی کا ریکارڈ پوری دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت خطے میں امن کو سبوتاڑ کرنا چاہتا ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ عالمی برادری نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مربوط اور منظم کوششوں کے نتیجے میں ہی دہشت گردی کا ملک سے قلع قمع ممکن ہے۔اس مقصد کے حصول کے لئے قومی سیاسی قیادت کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا اورملک دشمن قوتوں کو یہ پیغام پہنچانا ہوگا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلے میں پوری قوم متحد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقا بل ِ تردید اور مستند شواہد موجود ہیں جن سے بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی حقیقت واضح ہوتی ہے۔پاکستان اور دیگر متاثرہ ممالک کی جانب سے بارہا بین الاقوامی سطح پر بھارت کی مداخلت اور تخریبی کردار کے شواہد پیش کیے جا چکے ہیں۔بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جاری بھارتی خفیہ دہشت گردی کی مہم عالمی امن کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔محمد جاوید قصوری نے سانحہ سوات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں 13 سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہے، جس طرح سوات واقعہ پیش آیا اور ڈیڑھ گھنٹے تک سیاح حکومتی مدد کا انتظار کرتے رہے اس سے صوبائی حکومت کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ہر سال لاکھوں مقامی اور عالمی سیاح ان علاقوں کا رخ کرتے ہیں اور تقریباً ہر سال ہی ایسے افسوسناک واقعات پیش آتے ہیں مگر مجال ہے کہ صوبائی حکومت ان واقعات کی روک تھام اور تدارک کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی

کوئٹہ:

ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی محمد رفیق ولد صدیق سکنہ قلات نے سول اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا، ضروری کارروائی کے بعد ان کی لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے ایف سی ہیڈ کوارٹر کے قریب پشین اسٹاپ پر ایک سوزوکی وین میں 25 سے 30 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا تھا، خودکش حملہ آور کے ہمراہ پانچ دیگر مسلح دہشت گرد تھے جو ہیڈ کوارٹر میں ون وے کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ایف سی جوانوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں تمام چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ حملے میں ابتدائی طور پر تین ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید اور آٹھ اہلکاروں اور پانچ خواتین سمیت 36 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمیوں کو سول اسپتال ٹراما سینٹر اور دیگر طبی مراکز منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے مطابق حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نادرا نے فنگر پرنٹس کے ذریعے کرلی ہے۔ ایک دہشت گرد کا تعلق میزئی اڈہ جبکہ دوسرے کا ضلع چاغی سے ہے، تاہم ان کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا گیا، دیگر ہلاک دہشت گردوں کے اعضاء فرانزک تجزیے کے لیے پنجاب منتقل کر دیے گئے ہیں تاکہ ان کی شناخت اور نیٹ ورک کا سراغ لگایا جا سکے۔

سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سے 15 دستی بم، تین گرنیڈ لانچر، چار کلاشنکوف اور دیگر دھماکا خیز مواد برآمد کیا جو دہشت گردوں کی منظم منصوبہ بندی کی طرف اشارہ کرتا ہے تحقیقات میں حملے کا تعلق فتنۃ الخوارج نامی گروہ سے جوڑا جا رہا ہے جو بھارتی پراکسی کے طور پر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

سی ٹی ڈی نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت مقدمہ درج کیا، جس میں قتل، قاتلانہ حملہ اور دیگر سنگین دفعات شامل ہیں، سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج اور انٹیلی جنس معلومات کی مدد سے سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے، دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے حملے کی شدید مذمت کی اور ایف سی جوانوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعلیٰ نے شہداء کے اہل خانہ کیلئے فوری امداد اور زخمیوں کے علاج کے بہترین انتظامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے سیکورٹی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ حکام نے عزم ظاہر کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی
  •  امریکہ اور اسرائیل کی دہشت گردی کی وجہ سے دنیا عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے، محمد ایوب مغل 
  • بھارت اور چین 5 سال بعد براہِ راست پروازیں بحال کرنےکےلیےتیار،بکنگ کا آغاز ہوگیا
  • کوئٹہ؛ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں ملوث 2دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
  • پنجاب سے خیبرپختونخوا کو آٹے پر پابندی غیر آئینی اقدام ہے ،میاں افتخارحسین
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا عالمی برادری نوٹس لے،جاوید قصوری
  • چین اور بھارت نے 5 سال بعد براہ راست تجارتی پروازیں بحال کرنے پر اتفاق کرلیا
  • سکھوں کی عالمی سطح پر  ٹارگٹ کلنگ میں ملوث فاشسٹ مودی سرکار کا دہشتگرد نیٹ ورک بے نقاب
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ’سمندری دہشت گردی‘ ہے، حماس