Jang News:
2025-11-12@14:52:24 GMT

پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت

اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT

پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت

—فائل فوٹو

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کے احکامات پر پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے۔

جاری کیے گئے بیان میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اسلام آباد کچہری کے باہر دہشت گردی کے افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ججز، عدالتی عملے، وکلاء اور سائلین کا تحفظ اوّلین ترجیح ہے۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ تمام عدالتوں میں ججز، عدالتی عملے، وکلاء، سائلین کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، انصاف کی فراہمی کے عمل کو ہر قسم کے خوف و خطرے سے محفوظ بنانا عدلیہ کی اوّلین ترجیح ہے۔

اسلام آباد کچہری خود کش دھماکے کی ویڈیو سامنے آ گئی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی کچہری میں آج ہوئے خود کش دھماکے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے ہدایت کی ہے کہ سیکیورٹی انتظامات میں ممکنہ خامیوں کی نشاندہی کر کے بہترین حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ تمام عدالتوں، جوڈیشل کمپلیکسز میں واک تھرو گیٹس، میٹل ڈکٹیٹرز نصب ہیں، مکمل جامہ تلاشی کا عمل جاری ہے، عدالتی احاطوں کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمروں کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ جاری ہے، جس سے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی بروقت نشاندہی اور فوری کارروائی ممکن ہو سکے گی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدالتوں کے پارکنگ ایریاز میں بھی خفیہ نگرانی اور سیکیورٹی پروٹوکولز کو مزید سخت کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم چیف جسٹس

پڑھیں:

اسلام آباد دھماکے کے بعد ججز،وکلاء اورعدالتوں کی سیکورٹی مزید سخت

لاہور: پنجاب پولیس کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے صوبے بھر میں ججز، عدالتوں اور وکلا برادری کے لیے سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) لاہور نے اسلام آباد میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد نئی سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی، سی پی او نے لاہور کے کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر، تمام ریجنل پولیس افسران، ضلعی پولیس افسران (ڈی پی اوز) اور دیگر حکام کو ہدایت کی کہ وہ عدالتی احاطوں، عدالتوں، ججوں کی رہائش گاہوں، وکلا بار اور ججوں کی نقل و حرکت کے لیے پہلے سے موجود سیکیورٹی نظام کا جائزہ لے کر اسے مزید مضبوط کریں، ان اقدامات کو انتہائی ضروری قرار دیا گیا۔

تمام ڈی پی اوز کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے ڈسٹرکٹ اور سیشن ججوں سے فوری ملاقاتیں کریں تاکہ ضلعی عدالتوں کی مجموعی سیکیورٹی اور جج صاحبان کی ذاتی سیکیورٹی، خصوصا ان کی نقل و حرکت کے دوران، پر بات چیت ہو سکے۔

پنجاب کے انسپکٹر جنرل نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ وہ عدالتی عمارتوں اور بارز میں مناسب تعداد میں تربیت یافتہ اہلکار اور ضروری سازوسامان تعینات کریں، ساتھ ہی ججوں کے راستوں پر سرچنگ اور سویپنگ کے عمل کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان کی نقل و حرکت محفوظ رہے۔ سی پی او نے عدالتوں کے داخلی و خارجی راستوں اور عدالتوں کے داخلی دروازوں پر خصوصی ہدایات بھی جاری کیں۔

پولیس افسران کو حکم دیا گیا کہ وہ سیکیورٹی انتظامات کی روزانہ اور ہفتہ وار بنیادوں پر جانچ پڑتال کریں، انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ ہر عدالت میں کارروائی کے دوران وردی پہنے اہلکار تعینات ہوں۔

مزید کہا گیا کہ عدالتوں میں غیر مجاز داخلے کی صورت میں الرٹ جاری کرنے کے لیے ’انٹروژن‘ اور ’ڈیوڑس الارم‘ سسٹم لازمی نصب کیے جائیں۔

سی پی او نے ہتھیاروں سے متعلق پالیسی بھی جاری کی، جس کے مطابق عدالتوں کے احاطے میں صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ہی اسلحہ رکھ سکیں گے، اسی طرح سینئر ججوں کے اہلِ خانہ کی سیکیورٹی میں اضافے کی ہدایت بھی دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتوں سمیت صوبے بھر میں پولیس ہائی الرٹ ہے: آئی جی پنجاب
  • اسلام آباد خود کش حملے کے بعد پنجاب بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
  • اسلام آباد دھماکے کے بعد لاہور میں سیکیورٹی سخت کردی گئی
  • اسلام آباد دھماکے کے بعد ججز،وکلاء اورعدالتوں کی سیکورٹی مزید سخت
  • اسلام آباد دھماکے کے بعد لاہور میں حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ
  • لاہور ہائی کورٹ کے جج کا ڈکی بھائی کی ضمانت کا کیس سننے سے انکار
  • سہ ملکی کرکٹ سیریز کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل
  • سینیٹری پیڈز پر بھاری ٹیکس کے خلاف لاہور کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر
  • وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے نام منظرِ عام پر آگئے