امن وامان کی مکمل بحالی کیلئے حکومت گلگت بلتستان اور تمام تر ادارے متحرک ہیں، امجد ایڈووکیٹ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
صدر پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و رکن اسمبلی امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ چھموگڑھ میں حالیہ کشیدگی کا بااہمی اتفاق و اتحاد کے زریعے صورتحال کو مکمل معمول پر لانے کیلئے ادارے متحرک ہیں، سیکیورٹی کے تمام اداروں کو الرٹ کیا گیا ہے اور علاقائی امن کمیٹیوں کو فعال کر کے فیلڈ میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و رکن اسمبلی امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ چھموگڑھ میں حالیہ کشیدگی کا بااہمی اتفاق و اتحاد کے زریعے صورتحال کو مکمل معمول پر لانے کیلئے ادارے متحرک ہیں، سیکیورٹی کے تمام اداروں کو الرٹ کیا گیا ہے اور علاقائی امن کمیٹیوں کو فعال کر کے فیلڈ میں بھیج دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت گلگت بلتستان براہِ راست صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے اور پائیدار قیام امن کیلئے مختلف اقدامات کیئے جا رہے ہیں تاکہ گلگت بلتستان کا امن کو برقرار رکھا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے پرزور اپیل کی کہ یہ وقت صبر، ہوش مندی اور باہمی اتحاد کا ہے۔ ہمیں اشتعال انگیزی سے بچنا ہے، افواہوں سے دور رہنا ہے، اور ہر قیمت پر علاقے کا پرامن ماحول بحال رکھنا ہے۔ امن صرف حکومت کی نہیں، ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں خود عوام کے درمیان موجود ہوں اور تمام اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، انشاء اللہ ہم سب کی مشترکہ کوشش اور اتحاد سے گلگت بلتستان کی پرامن فضاء برقرار رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان گیا ہے ہے اور
پڑھیں:
اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلا دھار بارش
فائل فوٹواسلام آباد اور راولپنڈی میں رات گئے موسلا دھار بارش ہوئی، کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ہلکی بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے 10جولائی تک پنجاب، خیبر پختون خوا، کشمیر، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پوٹھوہار ریجن میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
پنجاب اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں ندی نالوں میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔ نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
6 سے 8 جولائی کے دوران پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، اس سسٹم سے کراچی سمیت سندھ میں بارش کا امکان نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کے پی اور گلگت بلتستان میں گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت بلتستان اور خیبر پختون خوا میں سیلاب کا خدشہ ہے۔