اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی اخبار کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کا یہ فیصلہ کو ایک ڈپلومیٹک اقدام ہے جس سے اسرائیل پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سپین، آئر لینڈ اور سلوانیا جیسے یورپی ممالک غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث "اسرائیل" پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے مصِر ہیں۔ ان ممالک کی درخواست کے باوجود اس بات کا قوی امکان ہے کہ اس یونین کے دیگر اراکان کی مخالفت کے باعث اسرائیل کے خلاف کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھ پائے گا۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کیلس" اس یونین کے اراکین کو غزہ میں صیہونی رژیم کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پانچ اقدامات پیش کریں گی۔ قبل ازیں یورپی یونین میں فلسطین کے حامی ممالک کی غزہ کے حق میں کوششیں، جرمنی اور اٹلی جیسے دیگر اراکین کی مخالفت کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے یورپی یونین کے اس فیصلے کو ایک ڈپلومیٹک اقدام قرار دیا جس سے اسرائیل پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یورپی یونین

پڑھیں:

عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرادی

دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

ہنگامی عرب اسلامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق مسلم ممالک نے قطر پر اسرائیلی حملے کو خطے میں امن کی کوششوں کے لیے شدید دھچکا قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری دہرا معیار ترک کرکے اسرائیل کو اس کے جرائم پر سزا دے، قطری وزیراعظم

اعلامیے میں اسرائیل کے بزدلانہ اور غیرقانونی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔

اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت خطے میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہے اور غیرجانبدار ثالث پر حملہ امن کی کوششوں کے لیے خطرہ ہے۔ اعلامیے میں اسرائیل کی جانب سے مزید حملوں کی دھمکیوں کو مسترد بھی کیا گیا۔

اعلامیے میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ قطر نے مہذب اور دانشمندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے غزہ میں جاری جارحیت روکنے کے لیے ثالث ممالک، مصر اور امریکا کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

دوحہ میں منعقدہ اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور دیگر عالمی رہنما بھی شریک ہوئے۔

قبل ازیں دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے دوران مسلم ممالک کے رہنماؤں نے کہا کہ اسرائیل نے تمام سرخ خطوط عبور کر دیے ہیں، اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرانا لازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر

اجلاس میں زور دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے فلسطین کے مسئلے کا حل ناگزیر ہے اور صہیونی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی حملہ اعلامیہ عرب اسلامی اجلاس قطر وی نیوز یقین دہانی

متعلقہ مضامین

  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرادی
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ