محرم الحرام باطل کی بیعت سے انکاری اور حق پر ڈٹ جانے کا نام ہے، سید امین الحق
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
قائد حزبِ اختلاف سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کربلا میں نواسہ رسولؑ نے اپنا سر کٹوا کر رہتی دنیا تک یہ پیغام دے دیا کہ حق و باطل کی جنگ میں جیت ہمیشہ حق کی ہی ہوتی ہے چاہے دشمن تعداد میں زیادہ ہی کیوں نہ ہو، امام حسینؑ اور اہل بیتؑ کے صبر اور استقامت نے آج ان کے ذکر کو بلند کردیا ہے اور یزید کا آج نام لینے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما سید امین الحق نے 09 محرم الحرام کے اورنگی ٹاؤن سے نکلنے والے مرکزی جلوس میں شرکت کی اور جلوس کے منتظمین سے ملاقات کی۔ جلوس میں شرکت کرنے والوں میں قائد حزبِ اختلاف برائے سندھ اسمبلی علی خورشیدی، ممبر صوبائی اسمبلی اعجازالحق، سی او سی کے ذمہ داران، ٹاؤن انچارج و اراکین کمیٹی شامل تھے۔ جلوس کی گزرگاہوں پر ایم کیو ایم کی جانب سے لگائے گئیں سبیلیں اور طبی امدادی کیمپوں پر ایم کیو ایم سینئر مرکزی رہنما سید امین الحق اور قائد حزبِ اختلاف علی خورشیدی نے زائرین کو شربت پلایا اور طبی امدادی کیمپوں میں جا کر عزاداروں کی خیریت دریافت کی اور رضاکاروں کو ہدایت کی کہ عزاداروں کا خاص خیال رکھا جائے۔
اس موقع پر سید امین الحق نے اپنی گفتگو میں کہا کہ محرم الحرام باطل کی بیعت سے انکاری اور حق پر ڈٹ جانے کا نام ہے، باطل چاہیئے جتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو اس کے آگے سر خم نہیں کرنا بلکہ سر بلند کرکے اس کا مقابلہ کرنا ہے پھر چاہے آپ تعداد میں کم ہی کیوں نہ ہوں۔ قائد حزبِ اختلاف صوبائی اسمبلی علی خورشیدی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کربلا میں نواسہ رسولؑ نے اپنا سر کٹوا کر رہتی دنیا تک یہ پیغام دے دیا کہ حق و باطل کی جنگ میں جیت ہمیشہ حق کی ہی ہوتی ہے چاہے دشمن تعداد میں زیادہ ہی کیوں نہ ہو، امام حسینؑ اور اہل بیتؑ کے صبر اور استقامت نے آج ان کے ذکر کو بلند کردیا ہے اور یزید کا آج نام لینے والا بھی کوئی نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید امین الحق علی خورشیدی باطل کی کیوں نہ
پڑھیں:
پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
محکمۂ جنگلی حیات پنجاب نے صوبے بھر میں طوطوں کی لازمی رجسٹریشن کی پالیسی نافذ کر دی ہے، جس کا مقصد نایاب اقسام کے تحفظ اور غیر قانونی تجارت کی روک تھام ہے
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر لاہور ریجن عدنان وڑائچ کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے مالکان کو ایک ہزار روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔
Punjab Wildlife Department Makes Parrot Registration Mandatory to Protect Endangered Species
FIND MORE: https://t.co/DQKgdf12iG#LatestUpdates #Punjab #Wildlife #Department #Parrot #Registration #Mandatory #Protect #Endangered #Species #Lahore #TTI pic.twitter.com/JO6P6fVmL4
— The Truth International (@ttimagazine) September 17, 2025
رجسٹریشن کے بعد پرندے کو ایک انگوٹھی نما ٹیک لگائی جائے گی، جس پر منفرد شناختی نمبر درج ہوگا۔
یہ پالیسی صرف دکانداروں اور کمرشل بریڈرز ہی نہیں بلکہ گھروں میں پالے گئے طوطوں پر بھی لاگو ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر کسی رجسٹرڈ طوطے کی افزائش سے بچے نکلیں تو ان کی علیحدہ رجسٹریشن بھی لازمی ہوگی۔
محکمہ نے واضح کیا ہے کہ جنگلی پرندوں اور جانوروں کی کھلی فروخت پر پابندی برقرار رہے گی، جس میں لاہور کی مشہور ٹولنٹن مارکیٹ بھی شامل ہے۔ صرف لائسنس یافتہ بریڈرز اور رجسٹرڈ ڈیلرز کو اجازت دی جائے گی۔
ماہرین جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کئی مقامی اقسام کے طوطے تیزی سے کمی کا شکار ہیں، اور یہ اقدام ان کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں