فلسطین کے مسئلے پر کبھی بھی عرب بادشاہوں کی پالیسی پر اعتماد نہ کرنا، حامد میر نے علامہ اقبال کی نصحیت یاد دلا دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف تجزیہ کار حامد میر نے بتا یا ہے کہ پاکستان کاخواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا ،جب وہ ایک فلسطین کانفرنس میں شرکت کے لیے مسجد اقصیٰ میں گئے اور پھر واپس آئے تو انہوں نے مسلمانوں کو واضح طور پر نصحیت کی تھی کہ فلسطین کے مسئلے پر کبھی بھی عرب بادشاہوں کی پالیسی پر اعتماد نہ کرنا۔ یہ بات انہوں نے 1930کی دہائی میں کی تھی ، قائد اعظم نے اس معاملے میں ان کے بعد بات کی تھی۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ جب اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق اسرائیل قائم ہو گیا تو اسرائیل کے وزیر اعظم نے قائد اعظم کو ایک خط لکھا کہ آپ ہمیں تسلیم کرلیں ، قائد اعظم نے خط کا جواب بھی دینا مناسب نہیں سمجھا اور کہا کہ جو تمہارا سر پرست اعلیٰ ہے میں اس کو جواب دوں گاتو قائد اعظم نے ستمبر 1947کو امریکی صدر کو خط لکھا کہ اسرائیل کا قیام غلط ہے ، اس سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو گا۔جتنے مرضی عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کر لیں پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ دھوکہ نہیں کر سکتا اگر کسی حکمران نے ایسا کیا تو وہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کے ساتھ غداری کرے گا۔
پاکستانی لڑکے نے غیر ملکی خاتون سے شادی کے لیے انکار کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مودی سرکار کی خارجہ پالیسی نعرے بازی تک محدود؛بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار
بھارت میں مودی سرکار کی خارجہ پالیسی محض نعرے بازی تک محدود ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں نام نہاد جمہوری ملک عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔
آپریشن سندور کے دوران کسی بھی ملک کی جانب سے بھارت کی کھل کر حمایت نہیں کی گئی ، اس کے برعکس پاکستان کے سفارتی تعلقات کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ مودی سرکار کی خارجہ پالیسی اس وقت شدید تنقید کا شکار ہے اور بھارت دن بدن تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔
کانگریس رہنما پرمود تیواری نے مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران ایک بھی ملک ایسا نہیں تھا جس نے بھارت کی کھل کر حمایت کی ہو۔
انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی جیسے طاقتور ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مودی کا ’’اب کی بار، ٹرمپ سرکار‘‘کا نعرہ بھی ناکام رہا جب ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران بھارت سے دُوری اختیار کی۔
پرمودتیواری نے کہا کہ ٹرمپ حکومت نے ثالثی کا دعویٰ کر کے پاکستان کو برابر کا فریق تسلیم کیا۔ مودی صرف غیرملکی دوروں میں مصروف رہے، لیکن ان دوروں سے بھارت کو کوئی ٹھوس سفارتی فائدہ نہیں پہنچا۔
آپریشن سندور کے دوران عالمی طاقتوں کی خاموشی نے واضح کر دیا ہے کہ مودی سرکار کی خارجہ پالیسی ناکام ہو رہی ہے۔