ویب ڈیسک :دنیا بھر میں آج 30 جون کو عالمی یوم پارلیمان منایا جا رہا ہے، اس دن کا مقصد جمہوریت، عوامی نمائندگی اور قانون سازی کے عمل میں پارلیمان کے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔

 اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2018ء میں اس دن کو منانے کی منظوری دی تھی تاکہ دنیا بھر کے پارلیمانی ادارے اپنی کامیابیوں، چیلنجز اور عوام کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر غور کر سکیں۔

انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی

 اس سال عالمی یوم پارلیمان کا موضوع ’’جمہوریت کے لیے مضبوط پارلیمان‘‘ ہےجو اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ پارلیمانی ادارے ایک فعال، شفاف اور جوابدہ جمہوریت کے لیے کتنے اہم ہیں۔

 پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اس دن کی مناسبت سے سیمینارز، کانفرنسز اور آگاہی پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے، پارلیمان عوام کی آواز ہے اور ہمیں اسے مزید مضبوط اور شفاف بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا ہوگا۔ 

ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری

 ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک فعال پارلیمان نہ صرف قانون سازی کا مرکز ہوتی ہے بلکہ یہ قومی مسائل کے حل، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور عوامی مفاد میں پالیسی سازی میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: دنیا بھر کے لیے

پڑھیں:

پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے پالیسی سازی میں معمر افراد کی آرا مدنظر رکھنے، عمر کے معاملے میں امتیازی سلوک کے خاتمے اور مشمولہ معاشرے تعمیر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ معمر افراد تبدیلی کے طاقتور عامل ہیں۔

معمر افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ 1995 میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی عالمگیر آبادی 541 ملین تھی جو 2050 تک 2.1 ارب ہو جانے کی توقع ہے۔

ترقی پذیر ممالک میں یہ تبدیلی کہیں زیادہ واضح ہے جہاں آئندہ 30 سال میں معمر افراد کی آبادی دیگر کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو گی۔ Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ یہ آبادیاتی حوالے سے ایک بڑی تبدیلی ہے جس کے معیشتوں، طبی نظام اور سماجی ہم آہنگی پر دور رس اثرات ہوں گے۔

(جاری ہے)

معمر افراد کے حقوق کا مکمل احترام یقینی بنانا، ان کی عزت نفس کو برقرار رکھنا اور ان کی خدمات و تجربات کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔ تمام معاشرے اور تمام عمر کے افراد معمر لوگوں کی دانائی سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ یہ لوگ غیریقینی حالات سے نمٹنے، تنازعات کو حل کرنے اور بین نسلی یکجہتی قائم کرنے کے لیے اہم اسباق دے سکتے ہیں۔

یہ دن ہر سال یکم اکتوبر کو منایا جاتا ہے اور اس کا آغاز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1990 میں کیا تھا۔

بین النسلی رابطوں کا فروغ

امسال اس دن کا بنیادی موضوع 'مقامی و بین الاقوامی اقدامات کے لیے معمر افراد کا قائدانہ کردار: ہماری امنگیں، ہماری بہبود، ہمارے حقوق' ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد معمر افراد کے حقوق اور تبدیل ہوتے ہوئے آبادیاتی منظرنامے سے متعلق آگاہی پیدا کرنا اور معمر لوگوں کے لیے جامع سماجی و معاشی مواقع کو فروغ دینا تھا۔

اس تقریب کی مہمان خصوصی کولمبیا یونیورسٹی کے سکول آف سوشل ورک کی پروفیسر اور ڈین ایمیریٹس جینیٹ تاکامورا تھیں جو سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور حکومت میں عمررسیدگی سے متعلق امور کی وزیر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس دن کا موضوع سائنس، تعلیم اور عوامی پالیسی میں پیش رفت کی عکاسی کرتا اور یہ بات بھی اجاگر کرتا ہے کہ معمر افراد میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ اپنے مکمل کردار کے ساتھ ایک بہتر اجتماعی مستقبل کے حصول میں بھرپور شرکت کریں۔

انہوں نے شرکا پر زور دیا کہ نسلوں کے درمیان رابطوں اور شمولیت کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ ایک ایسی عالمی سماجی تحریک کی جانب پیش قدمی ہو سکے جس میں ہر عمر کے افراد شامل ہوں۔ سب سے موثر سماجی تحاریک وہی ہوتی ہیں جو مختلف طبقات اور گروہوں کو اپنی جانب کھینچتی ہیں اور ان کو شامل کرتی ہیں۔ نوجوانوں کو عمر رسیدہ افراد کے شراکت دار اور معاون کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا کیونکہ یہی وہ نسل ہے جو مستقبل میں عالمی قیادت سنبھالے گی۔

'یو این ایف پی اے' کی اپیل

اس دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی (یو این ایف پی اے) نے عرب ممالک میں معمر افراد کی حمایت کے لیے فوری اقدام کی اپیل جاری کی جہاں بڑی تعداد میں ان لوگوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے جن میں پینشن نظام کی خامیاں، صحت کی ناکافی سہولیات اور عمر کی بنیاد پر امتیازی سلوک شامل ہیں۔

ادارے نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ خاص طور پر ایسے ممالک میں معمر افراد کے حقوق اور فلاح کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہے جو بحرانوں سے متاثر ہیں اور جہاں معمر افراد سب سے زیادہ کمزور طبقے میں شامل ہوتے ہیں۔ ادارے نے حکومتوں اور معاشروں سے اپیل کی ہے کہ وہ معمر افراد کی صحت اور ان کے حقوق پر سرمایہ کاری کے لیے باہم مل کر کام کریں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ مریم نواز کا دسمبر تک 1115 الیکٹرو بسیں فعال کرنے کا حکم
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی کیساتھ معاہدہ طے پانا جمہوریت کی جیت ہے: احسن اقبال
  • رواں سال کا پہلا سپر مون 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیکھا جائے گا۔
  • کامیاب مذاکرات و معاہدہ آزاد کشمیر کے عوام، پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہے، احسن اقبال
  • صمود فلوٹیلا: صیہونی فوج نے سابق پاکستانی سینیٹر سمیت 200 سے زائد افراد گرفتار کر لئے، دنیا بھر میں مظاہرے: ظلم روکا جائے، شہباز شریف
  • پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
  • سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی
  • پارلیمانی رپورٹرز عوام اور پارلیمان کے درمیان پل کا کردار ادا کررہے ہیں، ایاز صادق
  • 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 2025 کے پہلے سپرمون کا نظارہ کیا جائے گا
  • اسرائیلی حملے کے باوجود صمود فلوٹیلا رواں دواں، مشتاق احمد سمیت 200 گرفتار، دنیا بھر میں احتجاج