اردن کی پارلیمان نے بھرتیاں بحال کرنے کا قانون منظور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عمان (انٹرنیشنل ڈیسک) اردن کی پارلیمان نے ایک ایسے قانون کے حق میں ووٹ دیا جس میں مردوں کے لیے لازمی فوجی بھرتی اگلے سال کے اوائل سے دوبارہ شروع کر دی جائے گی جو کئی عشروں پہلے ختم کر دی گئی تھی۔ ولی عہد حسین بن عبداللہ دوم نے اگست میں بھرتی کی بحالی کا اعلان کیا تھا، جو 1991 میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔ حکومت نے رائے شماری کے لیے یہ قانون پارلیمان کو بھیج دیا ہے۔ منظوری کے بعد اب اس کی سینیٹ سے توثیق کی جائے گی اور پھر منظوری کے لیے بادشاہ کو ارسال کر دیا جائے گا۔ یہ قانون آئندہ مدت میں حکومت کی ترجیحات میں شامل ہو گا جس کے نفاذ کے لیے فروری کے آغاز میں تیاری شروع ہو جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
شام :بشار الاسد کے فرار کے بعد پہلی بار روسی وفد کی آمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں اسدی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی بار روس اور ترکیہ کے عہدے داروں پر مشتمل وفد نے دمشق کا دورہ کیا۔ وفد میں 25 گاڑیاں تھیں جن میں جنرل سیکورٹی اور پولیس بھی شامل تھی۔ ابتدائی طور پر فوجی وفد قنیطرہ صوبے پہنچا،جس کے بعد وفد تلول الحمر کی طرف گیا جو بیت جن قصبے کے مغرب میں واقع ہے اور جو پہلے ایک روسی فوجی چوکی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وفد نے ان بعض فوجی مقامات کا معائنہ کیا جو سابق حکومت کے دور میں روسی افواج کے ہیڈ کوارٹر تھے۔ جن علاقوں سے وفد گزرا وہاں شامی جنرل سیکوٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔