اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔ اسکے علاوہ امریکا میں موجود اسرائیلی سفارتخانے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی انٹیلی جنس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی ٹی وی نے منگل کو کئی امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکا کو حاصل ہونے والی نئی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ واضح نہیں کہ اسرائیلی رہنماؤں نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا حتمی فیصلہ کیا یا نہیں۔ امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ امریکا میں موجود اسرائیلی سفارتخانے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
اس سے قبل منگل کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا سے جوہری مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلنے کا امکان نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان یورینیم افزودگی کے معاملے پر تنازع جاری ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کا الزام لگاتے آرہے ہیں جبکہ ایران مسلسل یہ دعویٰ کرتا آیا ہے کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات پر حملے
پڑھیں:
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے
عالمی جوہری ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے واپس بلا لیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق معائنہ کاروں کی آخری ٹیم آج بحفاظت ایران سے روانہ ہو کر ویانا میں آئی اے ای اے کے ہیڈ کوارٹر پہنچ گئی ہے۔
آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں جوہری تنصیبات کی نگرانی اور تصدیقی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے جلد از جلد طریقہ کار طے کرنا نہایت ضروری ہے، تاکہ اعتماد کی فضا برقرار رکھی جا سکے اور عالمی جوہری معاہدے کے تحت شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ملک میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون نافذ کر دیا تھا، جس کے بعد ایران میں ایجنسی کی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھیں۔
اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ جنگ کے تناظر میں آئی اے ای اے کے رویے کو دیکھتے ہوئے اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کیا تھا، جس کی ایرانی سپریم کونسل نے بھی باقاعدہ توثیق کر دی تھی۔
حالیہ اقدامات کے بعد ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعلقات مزید کشیدگی کا شکار ہو گئے ہیں، جبکہ عالمی برادری اس پیش رفت پر گہری تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔