غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اجازت دی جائے: اقوامِ متحدہ کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا نے اسرائیلی محاصرے کے شکار غزہ میں امدادی سرگرمیوں کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام تک زندگی بچانے والی امداد کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے۔
عرب میڈیا کے مطابق انروا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں خوراک کے حصول کے لیے جانیں دینے والے فلسطینیوں کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے، موجودہ حالات میں امداد کی تقسیم میں تاخیر مزید انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔
انروا کے مطابق اسرائیلی بمباری سے قبل اقوام متحدہ پورے غزہ میں 400 سے زائد پوائنٹس کے ذریعے امداد تقسیم کر رہا تھا، مگر اب غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن صرف چار میگا سائٹس تک محدود ہے، جن میں ایک وسطی علاقے میں جبکہ تین جنوبی حصے میں ہیں، شمالی غزہ میں فی الوقت کوئی امدادی مرکز فعال نہیں۔
انروا نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کو سب کی دسترس میں اور محفوظ ماحول میں یقینی بنایا جانا چاہیے تاکہ مزید قیمتی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، آج صبح سے اب تک 63 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 25 افراد وہ ہیں جو امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا نشانہ بنے۔
غزہ میڈیا آفس کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شہادتوں کی مجموعی تعداد 300 تک جا پہنچی ہے، جبکہ درجنوں زخمی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مدینہ: بھارتی عمرہ زائرین کی بس آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، 42 جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مدینہ منورہ: سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے بھارتی زائرین کی بس اور آئل ٹینکر کے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہو گئے۔ واقعہ پیر کی صبح پیش آیا جب مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جانے والے زائرین کی بس سڑک پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، جس کے بعد دونوں گاڑیوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
عرب میڈیا کے مطابق حادثے میں بس میں سوار مجموعی طور پر 42 سے 45 افراد زخمی اور جاں بحق ہوئے، جن میں 20 خواتین اور 11 بچے شامل تھے۔ بس میں سوار افراد بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھتے تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کی اور جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد اور آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق واقعے کی تازہ ترین صورتحال، اقدامات اور امدادی کارروائیوں کی تفصیلات سے باخبر رہنے کے لیے سیکرٹریٹ میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، جو متاثرین کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو بھی معلومات فراہم کرے گا۔
بھارتی سیاستدان اسد الدین اویسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق حادثے میں 41 زائرین جاں بحق ہوئے ہیں، تاہم سعودی حکام کی جانب سے تاحال رسمی اعلان یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
یہ واقعہ عمرہ زائرین کے لیے انتہائی المناک ہے اور سعودی حکام نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں تعاون کریں اور حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔