غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی مراکز پر کی جانے والی فائرنگ اور حملوں میں صرف پانچ ہفتوں میں 600 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ 

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق آج بھی امداد کی قطار میں کھڑے 11 شہریوں سمیت 67 افراد کو شہید کیا گیا، جن میں انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 250 افراد ان حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

یہ امدادی مراکز وہی ہیں جنہیں امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، اور اقوامِ متحدہ انہیں ’موت کا پھندا‘ قرار دے چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے نمائندے سیم روز کے مطابق، غزہ کے محصور علاقوں میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے بےبس شہری جان بوجھ کر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں کیونکہ بھوک نے انہیں مجبور کر دیا ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 56,531 فلسطینی شہید اور 1,34,592 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ پر بمباری، متعدد فلسطینی صحافی شہید

اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جاری بمباری میں فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تازہ ترین حملے میں غزہ سٹی کے مغربی علاقے میں واقع ’القعقاع کیفے‘ پر فضائی حملے کے نتیجے میں کئی صحافی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر کے چیئرمین رامی عبدو نے ایک بیان میں بتایا کہ شہدا میں زیادہ تر صحافی، فنکار اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس شامل ہیں، جو اس کیفے میں بیٹھ کر خبریں اپلوڈ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر ان مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے صحافی خبریں اور تصاویر نشر کرتے ہیں۔

اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 33 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کے وقت علاقہ پہلے ہی انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا شکار تھا، اور کیفے کو ان چند مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا تھا جہاں اب بھی جزوی انٹرنیٹ دستیاب تھا۔

مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5 صحافیوں سمیت 10 فلسطینی شہید

غزہ کی گورنمنٹ میڈیا آفس نے تصدیق کی ہے کہ شہید ہونے والوں میں اسماعیل ابو حطب نامی فوٹو جرنلسٹ بھی شامل ہیں، جو مختلف میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک تھے۔ دفتر نے اس حملے کو فلسطینی صحافیوں کے منظم قتل، ٹارگٹ کلنگ اور منہ بند کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔

اس کے علاوہ اسپتال ذرائع کے مطابق، پیر کی صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں شمالی غزہ میں 57 افراد اور جنوبی شہر رفح کے شمالی علاقے میں امداد کے انتظار میں کھڑے 15 شہری شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں اپنے فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، جسے فلسطینی حلقے نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 56 ہزار 530 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی فورسز غزہ پر بمباری فلسطینی صحافی شہید

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خوراک لینے کے لیے جمع ہونے والے لوگوں پر فائرنگ، 2 دنوں میں 300 فلسطینی شہید
  • غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، 5 ہفتوں میں 600 شہید
  • غزہ: امداد کی تقسیم کے مراکز پر 5 ہفتوں میں 600 فلسطینی شہید
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ‘مزید116 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی نسل کشی جاری: 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں امداد کے نام پر قتل عام: GHF کی سرگرمیاں بند کی جائیں، اقوام متحدہ
  • اسرائیلی حملوں میں ایران کے 935 شہری شہید ہوئے، نئی فرانزک رپورٹ میں انکشاف
  • غزہ میں اسرائیل کا خونریز حملہ، اسکولوں پر بمباری، 60 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری، متعدد فلسطینی صحافی شہید