بلوچستان: 4 سے 8 جولائی تک مون سون بارشوں کے نئے اسپیل کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
فائل فوٹو
بلوچستان کے 20 اضلاع میں 4 جولائی سے 8 جولائی تک مون سون بارشوں کے نئے اسپیل کا امکان ہے۔
پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بلوچستان میں بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کردیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے 20 اضلاع شیرانی، ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، دکی، لورالائی، ہرنائی، سبی، بارکھان، نصیر آباد، اوستا محمد، قلات، لسبیلہ، سوراب، خضدار، آواران، صحبت پور، جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو میں 4 جولائی سے 8 جولائی تک بارشوں کا امکان ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں رات ہلکی بارش ہوئی۔ آج.
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق بارشوں سے صوبے کے کچھ علاقوں میں آبی ریلوں کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سیاح اس دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں جبکہ شہری ڈیم اور پکنک پوائنٹس سے دور رہیں۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چین؛ 31 دسمبر تک شادی کرنے والوں پر حکومت نے انعامات کی بارش کردی
چین کی حکومت نے نوجوانوں میں شادی کے رجحان میں اضافے اور بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے پُرکشش اعلانات کیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم ترین شرح پیدائش سے نبرد آزما چین نے اپنی پالیسیوں میں تاریخی تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے۔
اس سلسلے میں پہلے ہی صرف ایک بچے کی پیدائش کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے تاکہ ملک میں نوجوانوں کی شرح میں اضافہ ہو۔
تاہم اب چین کے شہر نِنگبو کی انتظامیہ نے نوجوان جوڑوں کے لیے ایک اور پُرکشش پیشکش کی ہے جس میں 28 اکتوبر سے 31 دسمبر کے درمیان شادی کرنے والوں کو انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک شادی کرنے والے جوڑے ایک خصوصی واؤچر کے حقدار ہوں گے جس کی مالیت ایک ہزار یو آن ہوگی۔
ان واؤچرز کے ذریعے نئے جوڑا اپنی شادی کی شاپنگ کرسکتا ہے، فوٹوگرافی اور ہوٹل میں قیام کے اخراجات پورے کرسکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزانی کرنا ہے جو پیسوں کی کمی کے باعث شادی کرنے سے کتراتے ہیں۔
علاوہ ازیں ان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بھی علاج معالجے، پرورش میں معاونت اور غذائی ضروریات پوری کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
یاد رہے کہ چین کی آبادی 1.4 ارب ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے لیکن آبادی کی اکثریت ضعیف افراد پر مشتمل ہے۔
جس کی وجہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے برسوں سے دوسرے بچے کی پیدائش پر عائد پابندی ہے لیکن اب نوجوانوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہوگئی اور ملک میں نوجوان ملازمین کی قلت ہے۔ پورا معاشرہ عمر رسیدگی کا شکار ہے۔