پاکستان دشمنی میں اہم کردار آر ایس ایس کا ہے؛ انوار الحق کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سٹی 42 : سابق نگران وزیراعظم اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمارے معصوم بچوں کی شہادت کی صورت میں انتہائی دلخراش واقعہ ہوا، آخر کیوں یہ ہو رہا ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی ہوئی اور پہلگام کا بہانہ بنا کر بھارت پاکستان پر حملہ آور ہوا گیا، بھارت کی عوام پاکستان کی دشمن نہیں، پاکستان دشمنی میں اہم کردار آر ایس ایس کا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انوار الحق کاکڑنے سینیٹ اجلاس کیا، انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کی 100 سال کی نظریات میں لوگوں کو شدت پسند بنایا گیا، اس کے تانے بانے بین الاقومی آرڈر کو چیلنج کرنے جا رہے ہیں، بی جے پی نے آر ایس ایس کا فلسفہ اپنایا، یہ آر ایس ایس کی فکری اساس بھارتی اداروں اور سیاسی جماعتوں میں پھیلا رہے ہیں۔
خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ریاست پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال نے تشکیل دی، حالیہ دنوں میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دو قومی نظریے پر گفتگو کی، یہ ان کے ذہن کی چیز نہیں بلکہ ایک تاریخ تھی، اس کی آر ایس ایس کو بہت تکلیف ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا اعزاز دینا قابل تحسین ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: آر ایس ایس
پڑھیں:
سعودی عرب یا امارات میں پاک بھارت مذاکرات ہوسکتے ہیں جس میں امریکا بنیادی کردار ادا کریگا، وزیراعظم
سعودی عرب یا امارات میں پاک بھارت مذاکرات ہوسکتے ہیں جس میں امریکا بنیادی کردار ادا کریگا، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے لئے سعودی عرب اور یو اے ای میں سے کسی ایک مقام کا تعین کریں گے، مذاکرات کے دوران امریکا بنیادی کردارادا کرے گا، بھارت کے ساتھ غیرجانبدار مقام پر کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی پر بات ہوگی، اسرائیل نے جنگ کے دوران بھارت کی بھرپور مدد کی لیکن ہم نے فتح پائی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے سینئر صحافیوں نے اسلام آباد میں ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے جنگ بندی کے لیے قطعا کوئی درخواست نہیں کی تھی، اگر ہم نے جنگ بندی کی درخواست کی ہوتی تو عالمی برداری بتا دیتی۔وزیراعظم نے کہا کہ ڈی جی ملٹری آپریشنز کی گفتگو میں یہ طے پایا کہ دونوں ممالک کی افواج جنگ سے پہلی پوزیشن پر جائیں گی، دونوں ممالک کی افواج پہلے والی پوزیشن پر کب جائیں گی اس کاٹائم فریم بھی نہیں بتا سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے لئے سعودی عرب اور یو اے ای میں سے کسی ایک مقام کا تعین کریں گے، مذاکرات کے دوران امریکا بنیادی کردارادا کرے گا، مشیر قومی سلامتی و ڈی جی آئی ایس آئی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ پسرور میں ایک چوکی پر ہماری افواج نے ڈٹ کر مقابلہ اور پیچھے نہیں ہٹے، حالانکہ پسرور کی اس چیک پوسٹ پر ایک جوان اور8 شہری شہید ہوئے، پسرور چیک پوسٹ ہمارے بہادر سپاہی آخری فوجی تک لڑ ے اور اپنی چیک پوسٹ کو نہیں چھوڑا۔
وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران کیا اسرائیلی بھارت میں موجود تھے، انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ اسرائیل کے لوگ بھارت میں موجود تھے، اسرائیل نے جنگ کے دوران بھارت کی بھرپور مدد کی لیکن ہم نے فتح پائی۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے کرم سے ہماری فتح ہوئی، پاکستان نے بھارت پر حملے میں جوالفتح میزائل استعمال کیا وہ پاکستان کا اپنا بنایا ہوا تھا، آرمی چیف نے اس پوری جنگ کو تمام افواج کی طرف سے لیڈ کیا، ہم نے دعائے خیر بھی کی اور پھر فتح بھی نصیب ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ رات ڈھائی بجے مجھے آرمی چیف کا غصے سے بھرا فون آیا، آرمی چیف نے فون پر کہا کہ بھارت نے حملے کی تیاری کرلی ہے، میں نے آرمی چیف کو کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، بھارت کو جواب دیں، آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے سے 5 گنا بڑے ملک کو جو معاشی اوردفاعی لحاظ سے بہت آگے ہے کو بھرپور جواب دیا، بھارت خود کو علاقے کا ایس ایچ او سمجھتا تھا، ہم نے اس کا غرور توڑا، ہم نے صر ف اور صرف اللہ کی رضاکے لئے ملک کی حفاظت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بھارت کو ایسا جواب دیا کہ اس کاگھمنڈ توڑدیا، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری خوشحالی اوردفاع ساتھ ساتھ چلیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کاکول اکیڈمی میں دنیا کو آفر کی تھی کہ پہلگام حملے کی تحقیقات کروالیں ہم نے کوئی حملہ نہیں کیا، دنیا نے پاکستان کی بات کوتسلیم کیا اورہماری غیرجانبدارارنہ آفر کو قبول بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلے حملہ کیا جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے تباہ کئے، ڈرون گرائے، یہ ہمارا ماسٹر اسٹروک تھا، ہم نے بھارت کا ایس یو400 سسٹم تباہ کیا، ہم بھارت کے مزید طیارے بھی گراسکتے تھے لیکن ہم نے مکمل احتیاط برتی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم علاقے میں امن چاہتے تھے اور اس جنگ کی آگ کو بڑھانا نہیں چاہتے تھے جس کی وجہ سے ہم نے تحمل کامظاہرہ کیاورنہ ہم ان کے پرخچے اڑاسکتے تھے، جنگ کے دوران ہمارے تمام دفاعی اداروں میں مکمل کوآرڈی نیشن موجود تھا۔وزیراعظم نے ہنستے ہوئے کہا آج بھی ہم نے چینی ٹیکنالوجی کابھرپورفائدہ اٹھایا ہے، ہم دنیا بھرمیں چین کی مارکیٹنگ کنٹری بن گئے ہیں، جنگ کے دوران ترکیہ، سعودی عرب، یواے ای، آذربائیجان نے ہمارا بے پناہ ساتھ دیا، چین ہمارے ساتھ مکمل طور پر کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے فرنٹ سے لیڈ کیا، ہم نے اسی لیے ان کو فیلڈ مارشل بنایا ہے، وزیراعظم سے صحافیوں نے سوال کیا کہ آرمی چیف کو تو فیلڈ مارشل بنادیا گیا ہے، آپ کیا بنے ہیں، وزیراعظم نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ مجھے پولیٹیکل فیلڈ مارشل کہہ لیں۔
صحافیوں نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کو دیگر ممالک میں بھیجے جانے والے وفود میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، وزیراعظم نے جواب دیا کہ دیگر ممالک میں جو وفود جا رہے ہیں وہ حکومتی سطح پر جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کچھ لوگوں نے بھارتی چینلز پر بیٹھ کرجو گفتگو کی ہے، اس کے بعد کیا ہم یہ رسک لے سکتے ہیں کہ ان کو ایسے مذاکرات میں جاکر بیٹھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی یہ اللہ جانتاہے ہم صرف اپناکام کرتے ہیں ہمیں اس کے علاوہ کوئی بات نہیں کرنی۔
وزیراعظم کو جنگ جیتنے پر سینئر صحافیوں نے مبارک باد دی، وزیراعظم اور صحافیوں کے درمیان ملاقات میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ،وزیردفاع خواجہ آصف ،وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ، احسن اقبال، مصدق ملک، سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان اور پی آئی او مبشر حسن بھی موجود تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس، جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں بارے تبادلہ خیال چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس، جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں بارے تبادلہ خیال سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس، ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ پاکستان اور بھارت زمانہ امن کی پوزیشن میں واپس آ گئے ہیں: وزیراعظم ججز نے نہیں کہا کہ عمران خان کو ریلیف دینے پر انہیں نشانہ بنایا گیا، سپریم کورٹ گرین ہاؤس گیسز سے درجہ حرارت میں اضافہ، پاکستان کو سالانہ 4 ملین ڈالر کا نقصان فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں تقریب، خصوصی گارڈ آف آنر پیشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم