کشمیر، دہشتگردی کا سنجیدہ حل نکالا جائے، نہیں چاہتے پانی جنگ کی وجہ بنے: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پی پی بلاول علی بھٹو نے بطور سفارتی وفد کے سربراہ، جو دنیا کے مختلف بڑے ممالک کے دارالحکومتوں کا دورہ کرے گا، دفتر خارجہ میں ایک بریفنگ کے بعد بطور سربراہ وفد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ پاکستان کا مو قف بالکل واضح ہے۔ ہم نہ صرف خطے میں بلکہ دنیا بھر میں امن چاہتے ہیں۔ تاہم امن اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دیرینہ تنازعات جیسے مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا مکمل اور سنجیدہ حل نہ نکالا جائے۔ دہشت گردی سے پاکستان جتنا متاثر ہوا ہے، اتنا کوئی اور ملک نہیں ہوا۔ بلاول نے مزید کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا نہایت تشویشناک ہے اور اسے عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا "بھارت پانی کو ہتھیار بنا کر ایک کمزور پوزیشن پر کھڑا ہے۔" انہوں نے اس کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پہلے ہی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں خوراک کو ہتھیار بنانے کی مذمت کر چکی ہے۔ بلاول نے خبردار کیا کہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا اور پانی بھی نیا تنازعہ بن گیا تو آنے والی نسلیں پاکستان اور بھارت میں ایک اور خطرناک اور افسوسناک جنگ میں الجھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا "جب ہم عالمی سطح پر بات کریں گے تو سچ اور پاکستان کی پرامن نیت کو پیش کریں گے۔ وفود کو بیرون ملک بھیجنے کا یہ فیصلہ ایک درست قدم ہے۔ انہوں نے کہا "ہم سچ اور امن کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ بھارت نفرت اور تقسیم پر مبنی پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔" چیئرمین بلاول نے کہا "یہ دشمنی کا راستہ قابل قبول نہیں۔ جسے آپ "نیو نارمل" کہہ رہے ہیں، ہم اسے تسلیم نہیں کر سکتے۔ پاکستانی عوام اور میرا ماننا ہے کہ بھارتی عوام کی اکثریت بھی امن چاہتی ہے۔ " انہوں نے امید بھرا پیغام دیتے ہوئے اختتام کیا "مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت کی آئندہ نسلیں بالآخر سچ اور امن کا انتخاب کریں گی۔ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ اب وقت ہے کہ بھارت بھی آمادگی دکھائے۔"
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہ بھارت انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔