اسوزو ڈی میکس وی کراس: پاکستان کا سب سے ٹف ٹرک لانچنگ کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
کراچی(کامرس ڈیسک)گندھارا انڈسٹریز کی جانب سے پاکستانی مارکیٹ میں پک اپ ٹرک کا ایک نیا ورژن متعارف کیا جانے والا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کا اب تک کا سب سے مضبوط اور ٹف ٹرک ہوگا۔
قبل ازیں سال رواں کے آغاز میں کمپنی نے اسوزو ڈی میکس ایکس ٹیرین متعارف کرایا تھا جبکہ اب اس کا پروگرام اسوزو ڈی میکس وی کراس آٹو پلس (1.
ڈی میکس وی کراس آٹو پلس ایک اعشاریہ 9 ایل آر زیڈ فور ای بلیو پاور ڈیزل انجن سے لیس ہوگا جو 150 پی اس اور 350 این ایم ٹارک پیدا کرتا ہے۔
اس انجن میں ایک وی جی ایس ٹربو چارجر اور انٹرکولر ہے جو ایندھن کی بہتر کارکردگی اور بھروسہ مند کارکردگی یقینی بنائیں گے۔ یہ Euro-2 اخراج کے معیار پر پورا اترتا ہے۔
پاور 6-اسپیڈ آٹومیٹک سیکوینشل ٹرانسمیشن (AWR6B45-II) کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے۔ گاڑی میں جھکاؤ اور دوربین ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ایک ریک اور پنین ہائیڈرولک اسٹیئرنگ سسٹم شامل ہے اور اسے ایک HI-RIDE سسپنشن سیٹ اپ کے ذریعے سپورٹ کیا گیا ہے۔
سامنے کی طرف کوائل اسپرنگس کے ساتھ ڈبل وِش بون اور عقب میں نیم بیضوی لیف اسپرنگز ہیں۔
بریک کا انتظام ہوادار فرنٹ ڈسک اور بیک ڈرم بریک کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں ABS، EBD، اور بریک اسسٹ شامل ہیں۔
ڈبل کیبن (ٹوئن کیبن) پک اپ کی خصوصیات
لمبائی: 5،300 ملی میٹر
چوڑائی: 1،870 ملی میٹر
اونچائی: 1،810 ملی میٹر
وہیل بیس: 3،125 ملی میٹر
گراؤنڈ کلیئرنس: 310 ملی میٹر
واٹر ویڈنگ ڈیپتھ: 800 ملی میٹر
کارگو بیڈ کی لمبائی 1,570 ملی میٹر، چوڑائی 1,530 ملی میٹر، اور اونچائی 490 ملی میٹر ہے جو اسے مختلف نقل و حمل کی ضروریات کے لیے موزوں بناتی ہے۔ فیول ٹینک کی گنجائش 76 لیٹر ہے اور کم از کم موڑ کا رداس 6.25 میٹر ہے۔
ایکسٹیریئر فیچرز
D-Max V-Cross Auto Plus میں جدید اور فعال بیرونی خصوصیات کی ایک رینج شامل ہے۔
دستی سطح کے ساتھ 2 ایل ای ڈی پروجیکٹر ہیڈ لیمپس
ایل ای ڈی فوگ لیمپ اور سائیڈ ٹرن سگنلز
ٹرپل آرمر ایل ای ڈی ٹیل لیمپ
باڈی کلر کے بمپر اور کروم ڈور ہینڈلز
انٹیگریٹڈ انڈیکیٹرز کے ساتھ سلور میٹ ریئر ویو آئینے
سائیڈ اسٹیپس، چھت کی ریل، دروازے کے ویزر اور بیڈ لائنر
سینٹر پل ٹیل گیٹ ہینڈل اور ٹریلر ہیچ پروویژن
اس ٹرک میں پچھلی کھڑکی کو ڈیفوگر، لیمینیٹڈ انفراریڈ کٹ ونڈ اسکرین اور بہتر افادیت کے لیے مڈ گارڈز بھی شامل ہیں۔
انٹیریئر
اندر کیبن سلور و بلیک کے امتزاج کے ساتھ ہے جس میں سیاہ چمڑے کی نشستیں ہیں۔
پیچھے والے AC وینٹ کے ساتھ ڈوئل زون آٹومیٹک کلائمیٹ کنٹرول، ایپل کارپلے، اینڈرائیڈ آٹو، بلوٹوتھ، وائی فائی اور 8 اسپیکر کے ساتھ 8 انچ کا انفوٹینمنٹ سسٹم، خود بخود مدھم ہونے والا ریئر ویو مرر، الیکٹرک کھڑکیاں، اسپیڈ سینسنگ دروازے کے تالے اور ’کی لیس اینٹری)، مڈ ڈسپلے کے ساتھ e-LUMAX میٹر کلسٹر، USB چارجنگ پورٹس اور 12V لوازماتی آؤٹ لیٹ۔
سیکیورٹی فیچرز
ڈی میکس وی کراس کئی فعال اور غیر فعال حفاظتی خصوصیات سے، لیس ہے جسیے کہ ڈبل فرنٹ ایئر بیگ، چائلڈ سیٹ اینکرز، ٹریکشن کنٹرول، ہل اسٹارٹ اسسٹ (HSA)، ہل ڈیسنٹ کنٹرول (HDC)اور وہیکل اسٹیبلٹی کنٹرول (VSC) کے ساتھ الیکٹرانک اسٹیبلٹی کنٹرول، اموبیلائزر کے ساتھ اینٹی چوری الارم سسٹم، وہپلیش پروٹیکشن اور بریک اسسٹ
گاڑی کی قیمت
گندھارا انڈسٹریز نے ابھی تک Isuzu D-Max V-Cross Auto Plus کی قیمت کا انکشاف نہیں کیا ہے تاہم اس کا اعلان جلد متوقع ہے۔
مزید پڑھیں : مہرالنسا کے شوہر نے انہیں چھوڑنے کی دھمکی کیوں دی؟ اداکارہ نے وجہ بتا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈی میکس وی کراس ملی میٹر کے ساتھ
پڑھیں:
چینی کراس بارڈر ای کامرس کی عالمی اہمیت اور منصفانہ مقابلے کے بیانیے کی حقیقت
چینی کراس بارڈر ای کامرس کی عالمی اہمیت اور منصفانہ مقابلے کے بیانیے کی حقیقت WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :حالیہ برسوں میں چینی کراس بارڈر ای کامرس کی تیز رفتار ترقی نے کچھ ممالک میں تنازعات کو جنم دیا ہے۔ بعض حلقوں کا دعویٰ ہے کہ چینی ای کامرس ادارے مغربی ممالک کی چھوٹی درآمدی اشیاء پر ٹیکس چھوٹ جیسے قواعد میں موجود “خامیوں” کا فائدہ اٹھا کر کم قیمتوں پر ڈمپنگ کے ذریعے مقامی مارکیٹوں کو متاثر کر رہی ہیں، جسے غیر منصفانہ مقابلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق G7 کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز کی اس ہفتے ہونے والی میٹنگ میں بھی اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔
کیا حقیقت واقعی ایسی ہے؟ راقم الحروف کے نزدیک یہ نقطہ نظر نہ صرف عالمی تجارت کی آزادی کی بنیادی حقیقت کو نظرانداز کرتا ہے، بلکہ مارکیٹ میں مقابلے کے صحت مند نتائج کو “قواعد میں چالاکی” کے طور پر پیش کر کے صارفین کے حقوق کی عدم توجہی اور مارکیٹ کے اصولوں کی غلط تشریح کرتا ہے۔ چینی کراس بارڈر ای کامرس کا عروج عالمگیریت کے تناظر میں سپلائی چین کی کارکردگی اور مارکیٹ کی ضروریات کے درمیان ہم آہنگی کا فطری نتیجہ ہے، نہ کہ قواعد کے ساتھ “چال بازی”۔ چھوٹی اشیاء پر ٹیکس چھوٹ کی پالیسی درحقیقت بین الاقوامی تجارتی قواعد کے تحت گردش کو آسان بنانے کے لیے وضع کی گئی ایک ایسی اسٹرکچرل ترتیب ہے جو کم قیمت اشیاء کے لیے کسٹم کے عمل کو سہل اور انتظامی اخراجات کو کم کرتی ہے۔ SHEIN اور Temu جیسے چینی پلیٹ فارمز کی عالمی مارکیٹ میں تیز رفتار ترقی کا بنیادی راز ان کے پیچھے مضبوط سپلائی چین نیٹ ورک اور مارکیٹ کی ضروریات کے درمیان بے مثال ہم آہنگی میں پنہاں ہے،
جو “میڈ ان چائنا” کی قیمت اور کارکردگی کی برتری کو عالمی صارفین کے لیے حقیقی فوائد میں تبدیل کرتی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ چینی ای کامرس پلیٹ فارمز قواعد میں تبدیلیوں کے مطابق اپنی حکمت عملیاں پہلے ہی ایڈجسٹ کر چکے ہیں۔ مثال کے طور پر بیرون ملک گوداموں کا قیام، ٹیکس چھوٹ پر انحصار میں کمی، اور “نیم ہوسٹڈ ماڈل” کے ذریعے مقامی سطح پر کارکردگی کو فروغ دینا—یہ تمام اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ ان کا کاروباری ماڈل دراصل کارکردگی کی بہتری پر مرکوز ہے نہ کہ ٹیکس رعایتوں پر۔ ساتھ ہی عالمی مارکیٹوں کے تقاضوں کے مطابق چینی کمپنیاں بڑی کوششیں کر رہی ہیں، جیسے علی بابا انٹرنیشنل کا اے آئی رسک مینجمنٹ سسٹم جو مختلف ممالک کے قوانین، تجارتی پالیسیوں اور مصنوعات کے معیارات میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ کے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ چینی ادارے اعلیٰ معیارات کے مطابق ڈھلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔کم قیمتوں پر مقابلے کو “غیر منصفانہ” قرار دینا درحقیقت مقامی کمپنیوں کی ناکامیوں کا الزام بیرونی چیلنجوں پر ڈالنے کے مترادف ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ میں ریٹیل سیکٹر طویل عرصے سے لیبر کی زیادہ لاگت اور غیر لچکدار سپلائی چین کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہا ہے۔ چینی ای کامرس پلیٹ فارمز نے ڈیجیٹل پروڈکٹ سلیکشن، ٹارگٹڈ مارکیٹنگ اور تیز رفتار لاجسٹکس کے ذریعے درمیانی اور کم آمدنی والے گھرانوں کی ضروریات پوری کی ہیں۔ اگر “انصاف” کے نام پر سستی مصنوعات تک ان کی رسائی ختم کر دی جائے تو یہ مارکیٹ کے بنیادی اصولوں میں کھلی مداخلت ہوگی۔مزید یہ کہ “غیر منصفانہ مقابلے” کے الزامات اکثر دوہرے معیارات کے ساتھ چلتے ہیں۔
مثال کے طور پر یورپی یونین ایک طرف چینی مصنوعات کو “سلامتی کے معیارات پر پورا نہ اترنے” کا الزام دیتی ہے، دوسری طرف یورپی فاسٹ فیشن برانڈز کو ترقی پذیر ممالک میں پیداوار آؤٹ سورس کر کے لاگت کم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اس منتخب نگرانی کے پیچھے درحقیقت معاشی مسائل کو سیاسی بنانا اور “قواعد کی نئی تشکیل” کے بہانے مارکیٹ کی حفاظت کرنا کارفرما ہے۔چینی کراس بارڈر ای کامرس پر اعتراضات عالمگیریت کے نئے دور میں کچھ ممالک کی بے چینی کو ظاہر کرتے ہیں۔ لیکن حقیقی حل ٹیرف کی دیواریں کھڑی کرنے میں نہیں، بلکہ کثیر الجہتی تعاون کے ذریعے قواعد میں بہتری لانے میں ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ کہ کراس بارڈر ای کامرس کی عالمی عملداری نے بین الاقوامی تجارت کے روایتی ماڈلز کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ یہ چین کے صوبے یوننان کے کافی کاشتکاروں کو براہ راست یورپی صارفین سے جوڑتا ہے، اور ای وو شہر کے چھوٹے تاجروں کو امریکی قصبوں کے گاہکوں تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
یہ “براہ راست رابطے کا ماڈل” مڈل مین کی اجارہ داری کو ختم کر کے عالمگیریت کو زیادہ جامع بناتا ہے۔ اگر قلیل المدتی مفادات کے لیے اس رجحان کو دبایا گیا تو نہ صرف معاشی اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ عالمی سپلائی چینز کی ہم آہنگی کو بھی نقصان پہنچے گا۔آج جبکہ دنیا مہنگائی اور کمزور طلب جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، سستی اور معیاری مصنوعات عوام کی زندگیوں کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ممالک کو تحفظ پسندانہ سوچ ترک کر کے ڈبلیو ٹی او جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کے ذریعے قواعد میں ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے۔ حقیقی منصفانہ مقابلہ انتظامی ہتھکنڈوں سے نہیں، بلکہ کھلی مارکیٹ میں مسلسل جدت اور ترقی سے جنم لیتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکیا جاپان میں تباہی آنے والی ہے؟ ’نئی بابا وانگا‘ کی پیشگوئی نے دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا بجٹ مذاکرات جاری؛ عوام کو ریلیف دینے کیلیے متبادل پلان آئی ایم ایف کو پیش چینی چپس کو روکنے کی امریکی کوشش ناکام، آئندہ بھی کامیابی کا امکان نہیں، چینی میڈیا سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال؛ اسٹاک مارکیٹ میں 717 پوائنٹس کی تیزی آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم