گزشتہ انتخابات ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا، عبدالرحیم زیارتوال
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
کوئٹہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی پہلے ہی بتلا چکے کہ فارم 47 کے نمائندوں سے ملک کے آئین کو پائمال کرنیکا کام لیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ 8 فروری 2024 کا الیکشن دراصل جنرل الیکشن کے نام پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا اور اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ حکومت پانچ سال پورے کریگی یہ ملک کے عوام کے ساتھ جمہوریت کے نام پر بہت بڑے ڈاکے کے سوا کچھ نہیں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی پہلے ہی بتلا چکے کہ فارم 47 کے نمائندوں سے ملک کے آئین کو پائمال کرنے کا کام لیا جائے گا۔ کوئٹہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ جو قیاس آرائیاں کی گئی آخر کار نام نہاد، فراڈ، دھوکہ دہی کے اسمبلیوں سے یہی کام لیا گیا اور ملکی آئین کی پائمالی کی گئی۔ ملک کے حقیقی، سیاسی، جمہوری، وطن دوست، قوم پرور کارکنوں کے سیاسی جمہوری وطن دوست ارادوں پر پانی پھیرنے اور انہیں مایوسی، بیزاری کے دلدل میں دھکیلنے کی سازشیں جاری ہیں۔ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو نام نہاد حکومت کی جی حضوری کا محتاج بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ (SIFC)خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے صوبائی خودمختاری اور فیڈریشن کے روح کو مجروح کیا گیا اور پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کی آزادی ختم کردی گئی ہے اور اس طرح ایس آئی ایف سی صوبائی خودمختاری پر حملے اورہمارے صوبے کے مائنز ومنرلز ایکٹ کو تبدیل کیا گیا۔ اب صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام اپنے معدنی خزانوں کے مالک نہیں رہے۔ صوبائی خودمختاری کی پائمالی کرتے ہوئے صوبے کے معدنیات، جنگلات، ماہی گیری، زراعت، آئی ٹی، کمیونیکشن و دیگر کے اختیارات وفاق چھین چکا ہے۔ مرکز میں ان محکموں کے لیے فوجی آفیسران یا تو تعینات یا مقرر کرتے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب سخت ترین مہنگائی، بدترین بے روزگاری، پینے کے صاف پانی سے محرومی، بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ملک کو ہمہ جہت بحرانوں میں مبتلا کیا گیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے بحران مزید گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
فائل فوٹوٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی، جیوفیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پر پھیلی اس خبر کی تصدیق کردی۔
نئی ترامیم کے تحت ایف بی آر کو اجازت ہوگی کہ وہ براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالے اداروں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے ٹیکس فراڈ کے مشتبہ شخص کا انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا حاصل کرسکے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو فنانس ایکٹ 2025 کی منظوری کے بعد یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ اگر کسی شخص پر ٹیکس فراڈ کا شبہ ہو تو اس کے انٹرنیٹ استعمال سے متعلق ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اس بات کی تصدیق فنانس ایکٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک وکیل نے بھی کی ہے۔
29 جون کو گزٹ ہونے والے فنانس ایکٹ 2025 نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کئی ترامیم کی ہیں۔
1990 کے قانون کے سیکشن 38B میں کی گئی ایک اہم ترمیم، ذیلی شق (5) کا اضافہ ہے، جو ایف بی آر کو اجازت دیتی ہے کہ وہ کسی فرد کا انٹرنیٹ پروٹوکول (IP) ڈیٹا براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں، سرکاری پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے حاصل کر سکے۔
اس سے قبل سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 صرف ایف بی آر کو کسی فرد، محکمے یا ادارے سے دستاویزات یا ریکارڈ طلب کرنے کا اختیار دیتا تھا تاہم، نئی ذیلی شق اس اختیار کو الیکٹرانک دائرہ کارتک توسیع دیتی ہے۔
جیو فیکٹ چیک سوشل میڈیا پر پھیلی خبروں کی جانچ کا مؤثر پلیٹ فارم ہے، کسی بھی خبر کی حقیقت جاننے کے لیے جیو فیکٹ چیک سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، فیک نیوز سے چھٹکارہ پا کر جیو۔