کشور ناہید کی احمد سلیم اسٹڈی سرکل میں فکرانگیز نشست: خواتین، آزادیِ اظہار اور ادب پر سیر حاصل گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد:احمد سلیم اسٹڈی سرکل کے زیرِ اہتمام ایک روزہ علمی و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف شاعرہ، ادیبہ، اور ترقی پسند دانشور کشور ناہید مہمانِ خاص کے طور پر شریک ہوئیں۔ نشست کی نظامت ڈاکٹر محمد امجد کلو نے کی۔
یہ نشست کشور ناہید کی ذاتی و ادبی زندگی، نسائی فکر، اور عصری شعور کے تناظر میں سوال و جواب پر مبنی ایک فکری مکالمہ تھی۔ کشور ناہید نے عورت، سماج، آزادیِ اظہار، اور اردو ادب میں خواتین کی نمائندگی جیسے اہم موضوعات پر نہایت بے باکی اور دانشورانہ بصیرت کے ساتھ اظہارِ خیال کیا۔
پروگرام کا ایک قابلِ ذکر پہلو طلبہ کی مؤثر اور پُرجوش شرکت تھی۔ نوجوان شرکاء نے کشور ناہید کی فکری و تخلیقی جہات کو سمجھنے کی سنجیدہ کوشش کی، متنوع نوعیت کے سوالات کیے اور ان کی شاعری میں موجود فکری و جذباتی پرتوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ بعض طلبہ نے کشور ناہید کی منتخب نظمیں بھی پیش کیں، جنہیں شاعرہ نے نہ صرف سراہا بلکہ ان کی ادبی دلچسپی کی حوصلہ افزائی بھی کی۔
کشور ناہید نے طالبات کو تحقیق، جستجو، اور فکری آزادی کی جانب راغب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کرنا، سوچنا اور نیا راستہ تلاش کرنا ہی اصل علم ہے۔”اس مکالماتی نشست کے اختتام پر کشور ناہید نے اپنی آواز میں چند منتخب نظمیں پیش کیں، جو شرکا کے لیے ایک یادگار، فکری اور جذباتی تجربے کا باعث بنیں۔
شرکا نے اس علمی و فکری نشست کو نہایت فکر انگیز، بصیرت افروز اور یادگار قرار دیا۔ اس نوعیت کی تقاریب طلبہ کی فکری تربیت، ادبی شعور اور معاشرتی آگہی کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کشور ناہید کی
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو دندان شکن جواب دیا،وزیراعظم
لاچین: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ ترکیہ اور آذربائیجان حالیہ بھارتی جارحیت کےخلاف کسی ہچکچاہٹ کے بغیر پاکستان کےساتھ کھڑے ہوئے، ہم دل سے آپ کے مشکور ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو دندان شکن جواب دیا اور پاک فضائیہ نے 6 بھارتی طیارے گرائے۔
آذربائیجان کے شہر کالاچین میں یوم آزادی کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی جس میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے شرکت کی۔ تقریب میں نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی بھی تقریب شریک ہوئے اس موقع پر وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہاکہ ترکیہ کے ساتھ پاکستان نے بھی آذربائیجان کی جنگ میں اخلاقی وسفارتی حمایت کی، مقبوضہ علاقوں کی آزادی پرآپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ کی بصیرت افروز قیادت میں 30 سال بعد کاراباخ آزاد ہوا۔
تقریب سے خطاب میں
ان کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کے عوام کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج ہم آذربائیجان کا یوم آزادی اور پاکستان کا یوم تکبیر ایک ساتھ منارہے ہیں۔
حالیہ پاک بھارت تنازع پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے دشمن کے خلاف فتح حاصل کی جو 5 گنا بڑا تھا، بھارت دہائیوں سے جدید اسلحہ کی خریداری کے لیے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو دندان شکن جواب دیا اور پاک فضائیہ نے 6 بھارتی طیارے گرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے لیکن عالمی برادری کو پاکستان کے خلاف شواہد دینے میں ناکام رہا بلکہ پاکستان کی تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش مسترد کردی۔
وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں مکمل حمایت پر ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور آذربائیجان حالیہ بھارتی جارحیت کےخلاف کسی ہچکچاہٹ کے بغیر پاکستان کےساتھ کھڑے ہوئے، ہم دل سے آپ کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام کے دلوں میں ترکیہ، آذربائیجان کے عوام کے لیے بہت احترام ہے جب کہ کشمیر، کاراباخ اور قبرص پر ایک دوسرے کی حمایت تعلقات کی مضبوطی کا اظہار ہے۔
اس موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا ہے کہ آذربائیجان کی آزادی کی تقریب میں ترکیہ کے صدر اور وزیراعظم پاکستان بھی موجود ہیں جب کہ آج کی تقریب میں ترکیہ، پاکستان کے رہنماؤں کی شرکت مضبوط دوستی کی عکاس ہے۔
الہام علیوف کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کے عوام کویوم آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آزادی کی تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان بھی موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یوم آزادی کی تقریب میں برادر ملکوں ترکیہ اور پاکستان کی شرکت ہمارے لئے باعث فخر ہے، ترکیہ اور پاکستان کے رہنماؤں کی آج کی تقریب میں شرکت مضبوط دوستی کی عکاس ہے، تینوں ممالک کا تعاون مزید مستحکم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس میں تینوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
صدر آذربائیجان کا کہنا تھا کہ 107 سال پہلے آذربازئیجان پہلا آزاد مسلم ملک بنا جس پر 7 سال بعد روس نے قبضہ کیا، 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آذربائیجان آزاد ہوا مگر آرمینیا کی جارحیت جاری رہی۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیا نے ہمارے علاقوں پر قبضے کی کوشش کی، آرمینیا نے آذربائیجان کے مختلف علاقوں میں ہمارے لوگوں کی نسل کشی کی، آرمینیا کی غاصبانہ پالیسی کی وجہ سے لاکوں آذربائیجانی شہری قتل ہوئے یا پناہ گزین بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ 10 نومبر 2022 کو بالآخر ہم نے آرمینیا کو شکست دی اور نگورنو کاراباخ کو آزاد کرایا جب کہ آج آذربائیجان کے یوم آزادی کی تقریب اس خطے میں ہورہی ہے جسے آزاد کرایا گیا ہے۔
کاراباخ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا، ترک صدر
تقریب سے خطاب میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترک، پاکستان اور آذربائیجان 3 ملک اور ایک قوم ہے، آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے، کاراباخ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا ہے، آزاد ہونیوالے علاقوں میں مختلف ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے جب کہ تینوں ممالک کے ثقافت اور مذہب ایک ہے۔