ملیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
ملیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر تاحکمِ ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔
اس فیصلے سے وندے بھارت مشن کی پروازیں بھی متاثر ہو گئی ہیں، جن کے ذریعے بھارت اور ملیشیا کے درمیان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری تھا۔
بھارتی سفارت خانے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملیشیا نے بھارت کے ساتھ فضائی رابطہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور یہ پابندی اگلے حکم تک جاری رہے گی۔
ملیشیا سے قبل برطانیہ، نیوزی لینڈ، ہانگ کانگ، ایران جیسے ممالک بھی بھارت سے مسافروں کے داخلے پر پابندی لگا چکے ہیں۔
ملیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ وی کا شیونگ نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ یہ فیصلہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد لیا گیا، جس کا اطلاق بدھ سے ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملکی و غیر ملکی ایئرلائنز اور پورٹ آپریٹرز کو اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت دی گئی ہے۔
اب تک 20 سے زائد ممالک بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندیاں یا سخت شرائط عائد کر چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت سے
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت کی جانب سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے صوبائی دارالحکومت لاہور کی فضا کو ایک بار پھر شدید مضرِ صحت بنا دیا ہے، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک حد 275 تک پہنچ گیا، جس سے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق لاہور کی فضا میں بڑھتی آلودگی اور سموگ کی شدت کا بنیادی سبب سرحد پار سے آنے والی آلودہ ہوائیں، زرعی فضلے کا جلاؤ اور مقامی سطح پر بڑھتی ٹریفک و صنعتی سرگرمیاں ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے علاقے میں AQI 449، اقبال ٹاؤن میں 441 ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک سطح ہے جبکہ دیگر اہم شہروں میں بھی فضا کی آلودگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے — فیصل آباد میں انڈیکس 377، گوجرانوالہ میں 220 اور ملتان میں 270 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے حکام کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال بھارت سے داخل ہونے والی ہواؤں کے ساتھ وہاں کی سموگ کے پھیلاؤ سے بھی جڑی ہے جو پنجاب کے میدانی علاقوں میں گھٹن اور دھند میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ماسک کا استعمال لازمی بنائیں، کھڑکیاں بند رکھیں، اور پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ سانس اور آنکھوں کے امراض سے بچا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق سموگ سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد میں بچے، بزرگ، اور دمہ یا سانس کے مریض شامل ہیں، جنہیں گھروں سے باہر نکلنے سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے۔
صوبائی حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماحولیاتی ایپ یا ویب سائٹس کے ذریعے ایئر کوالٹی کی صورتحال سے باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ممکنہ صحت کے خطرات سے محفوظ رہا جا سکے۔