ملیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
ملیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر تاحکمِ ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔
اس فیصلے سے وندے بھارت مشن کی پروازیں بھی متاثر ہو گئی ہیں، جن کے ذریعے بھارت اور ملیشیا کے درمیان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری تھا۔
بھارتی سفارت خانے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملیشیا نے بھارت کے ساتھ فضائی رابطہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور یہ پابندی اگلے حکم تک جاری رہے گی۔
ملیشیا سے قبل برطانیہ، نیوزی لینڈ، ہانگ کانگ، ایران جیسے ممالک بھی بھارت سے مسافروں کے داخلے پر پابندی لگا چکے ہیں۔
ملیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ وی کا شیونگ نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ یہ فیصلہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد لیا گیا، جس کا اطلاق بدھ سے ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملکی و غیر ملکی ایئرلائنز اور پورٹ آپریٹرز کو اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت دی گئی ہے۔
اب تک 20 سے زائد ممالک بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندیاں یا سخت شرائط عائد کر چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت سے
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔