عید سر پر ،مگرپنشنرزکی پنشن نہ آسکی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
شہزاد خان :عید سر پر آگئی مگرپنشنرزکی پنشن نہ آسکی ،دو جون ہونے کے باوجود ہزاروں پنشنرز تاحال پنشن کے منتظر ہیں۔
بروقت پنشن نہ آنے سے ضعیف پنشرز کیلئے مشکلات بڑھ گئیں۔ضعیف بیوہ خواتین بھی دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
پنشنرز حضرات کا کہنا ہے کہ پنشن پر گزارا ہوتا ہے حکومت نے تاحال رواں ماہ کی پنشن نہیں دی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد اپنے قیام سے تاحال ڈینز آف فیکلٹیز سے محروم
حیدرآباد:حیدرآباد میں قائم واحد سرکاری یونیورسٹی "گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد اپنے قیام سے تاحال رئیس کلیات(ڈینز آف فیکلٹیز) کے بغیر کام کررہی ہیں اور گزشتہ 4 برس سے زائد عرصے میں اس یونیورسٹی کی تمام متعلقہ فیکلٹیز اکیڈمک سربراہوں سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ حیدرآباد شہر کے قدیمی تعلیمی ادارے گورنمنٹ کالج کالی موری کو اس کے قیام کے 100 برس پورے ہونے پر گزشتہ دور حکومت میں یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا اور اس کے قائم مقام وائس چانسلر کالج پرنسپل پروفیسر ناصر انصار تھے جو قریب دو برس اس کے وائس چانسلر رہے جس کے بعد حکومت سندھ نے اس یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں اشتہار جاری کیا اور انٹرویوز کے بعد ڈاکٹر طیبہ ظریف اس کی پہلی مستقل وائس چانسلر مقرر کی گئی۔
انہوں نے حال ہی میں اپنی پہلی چار سالہ مدت پوری کی ہے اور اب ایک بار پھر آئندہ مدت کے لیے وائس چانسلر کی امیدوار بھی ہیں جبکہ ڈاکٹر امجد آرائیں کے پاس قائم مقام وائس چانسلر کا چارج ہے۔
حکومت سندھ کے ذرائع نے "ایکسپریس " کو بتایا کہ مستقل وائس چانسلر ڈاکٹر طیبہ ظریف کے پورے چار سالہ دور میں کسی بھی پروفیسر کو رئیس کلیہ مقرر کرنے کی سمری کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کو بھجوائی ہی نہیں گئی اور پروفیسرز کی موجودگی کے باوجود یونیورسٹی کی تینوں فیکلٹیز اکیڈمک سربراہوں سے خالی رہیں اور شعبہ جات اور فیکلٹیز کے تمام اکیڈمک فیصلے بشمول بورڈ آف فیکلٹیز مستقل رئیس کلیات کے بغیر ہی ہوتے رہے۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی میں فیکلٹی آف نیچرل سائنسز ، سوشل سائنسز اور فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ آئی ٹی موجود ہے اور اس وقت تینوں فیکلٹیز میں کل 6 پروفیسرز موجود ہیں ان اساتذہ کو 2022 سے 2024 تک مختلف اوقات میں پروفیسر کی آسامی پر ترقی دی گئی تاہم کسی کو بھی متعلقہ فیکلٹی کا ڈین بنانے کی سمری بھجوائی نہیں گئی۔
ان پروفیسر میں ڈاکٹر عبدالمنان شیخ، ڈاکٹر الطاف احمد ،ڈاکٹر شکیل احمد، ڈاکٹر امجد علی ، ڈاکٹر ، ڈاکٹر عبدالرزاق لارک اور ڈاکٹر امتیاز علی بروہی شامل ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر ظریف کی سبکدوشی کے بعد اب یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ہیومن ریسورس نجم الدین سہو کی جانب سے ڈینز کی تقرری کے لیے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو سمری بھجوائی گئی ہے۔
دوسری جانب "ایکسپریس" نے اس معاملے پر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر طیبہ ظریف کا موقف جاننے کے لیے ان سے رابطے کی کوشش کی اور انہیں واٹس ایپ پر پیغام بھی بھیجا تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔