عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2کیس میں گواہوں کی شہادت قلمبند
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2کیس میں گواہوں کی شہادت قلمبند WhatsAppFacebookTwitter 0 3 June, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس میں گواہوں کی شہادت قلمبند کرلی گئی۔
اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت ہوئی، جس میں 2 گواہان کی شہادت قلمبند کی گئی جب کہ ملزمان کے وکیل ارشد تبریز کی جرح بھی مکمل کرلی گئی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بعد ازاں کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی گئی۔ آئندہ تاریخ پر ملزمان کے دوسرے وکیل قوسین فیصل مفتی جرح کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کا واقعہ، ڈی آئی جی جیل اور سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا، شرجیل میمن ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کا واقعہ، ڈی آئی جی جیل اور سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا، شرجیل میمن کراچی مسلسل تیسرے روز بھی زلزلوں کی زد میں، تعداد 19ہوگئی، شہریوں میں خوف و ہراس اسلام آباد کی تمام زونل اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات کالعدم قرار، ایسوسی ایشنز تحلیل، تمام عہدیداران فارغ پاکستان اور ایران کے درمیان شعبہ مواصلات میں تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط لاہور میں قاتل ڈمپر بے قابو، انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی ناقابلِ قبول ہے، محمد سرور چوہدری وفاقی بجٹ 2025-26کی تیاریاں مکمل، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے بجٹ اجلاس طلبCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی شہادت قلمبند عمران خان اور توشہ خانہ
پڑھیں:
محمد السنوار کی شہادت کے بعد حماس کا نیا سربراہ کون ہوسکتا ہے؟
اسرائیل نے غزہ میں حماس کی قیادت کرنے والے محمد السنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے بعد ان کے جانشین کے لیے سب مضبوط امیدوار کا نام سامنے آگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق 55 سالہ عزالدین الحداد المعروف ابو صہیب نے جنوری میں یرغمالیوں کی رہائی کے وقت مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
عز الدین الحداد کو اسرائیلی فوج نے چھ بار قاتلانہ حملوں میں مارنے کی کوشش کی لیکن وہ ہر بار محفوظ رہے۔ وہ ایک بہادر اور دلیر رہنما کی حیثیت سے مقبول ہیں۔
حماس کے ساتھ جڑنے کے بعد سے ہی عزالدین الحداد نے شہید یحییٰ السنوار کے ساتھ مل کر غزہ کی داخلی اور سلامتی امور میں کام کیا۔
غزہ میں اس وقت بچے کچے اسرائیلی یرغمالی عز الدین المعروف ابو صہیب کی تحویل میں ہیں اور اسرائیل تمام تر جدید ٹیکنالوجی کے ہوتے ہوئے یرغمالیوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہے۔
یہی وجہ ہے کہ عز الدین الحدید امریکی صدر کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی طرف سے پیش کیے گئے جنگ بندی کے معاہدے پر ویٹو کا اختیار بھی رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی اور کمان کی ذمہ داری بھی الحداد کو دی گئی تھی اور انھوں نے حملے سے ایک روز قبل اپنے کمانڈرز کا اجلاس بھی کیا تھا۔
عز الدین المعروف ابو صہیب نہ تو عوامی سطح پر نظر آتے ہیں اور نہ ذرائع ابلاغ کا عام استعمال کرتے ہیں۔ وہ رابطوں میں بھی انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ساڑھے سات لاکھ ڈالر کی خطیر رقم کے انعام کے اعلان کے باوجود اسرائیل گرفتار تو دور کی بات، ان کے بارے میں رتی برابر معلومات حاصل نہیں کرسکا۔
اس حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ عزالدین الحداد مسلسل اپنی جگہ بدلتے رہتے ہیں اور صرف اپنے قریبی حلقے کے چند افراد پر ہی بھروسا کرتے ہیں۔
گزشتہ برس جنوری میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن میں ان کا بڑا بیٹا اور ایک پوتا پھر اپریل میں دوسرا بیٹا بھی شہید ہوا لیکن کمانڈر عزالدین الحدید کے پایہ استقلال میں زرا لرزش نہ آئی۔
اسماعیل ہنیہ، پھر یحییٰ السنوار اور اب ان کے بھائی محمد السنوار کی شہادت کے بعد غزہ میں حماس کے جانباز ابو صہیب کی قیادت کے زیر سایہ ہیں۔
تاحال حماس نے نہ تو محمد السنوار کی شہادت کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی اپنے نئے کمانڈر کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔