چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں مگر اس میں زیادہ قصور عورتوں کا ہے: یاسر حسین
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
پاکستانی اداکار و ہدایتکار یاسر حسین ایک مرتبہ پھر اپنے بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئے۔اداکار اکثر و بیشتر انٹرویوز میں اس قسم کے بیانات دیتے ہیں جو سوشل میڈیا صارفین کو خاص پسند نہیں آتے، ایسے میں ان کے مداح اور دیگر صارفین سوشل میڈیا پر ان کی تصیحح بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے نظر آتے ہیں۔حال ہی میں وہ ایک شو میں بطور مہمان شریک ہوئے جہاں انہوں نے چار شادیوں پر کھل کر اپنی رائے دی، اداکار نے کہا کہ میں ذاتی طور پر چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں، میں نے جس سے محبت کی اسی سے شادی کی، اب کسی اور عورت کو دیکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔یاسر حسین نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا اگر کسی مرد کی دوسری شادی ہو تو اس میں عورتوں کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی عورت چاہتی ہے کہ وہ ایسے مرد سے شادی کرے جو مالی طور پر مستحکم ہو، بچوں کا خیال رکھ سکے اور زندگی کی سہولیات دے سکے، جب وہ ایسا مرد دیکھتی ہے تو وہ خوشی خوشی دوسری بیوی بننے کو تیار ہو جاتی ہے۔یاسر حسین نے مزید کہا کہ میں کئی ایسی خواتین کو ذاتی طور پر جانتا ہوں جو یہ جانتے ہوئے بھی کہ مرد شادی شدہ ہے، اس سے شادی پر آمادہ ہو گئیں، بعض اوقات تو ایسی عورتیں پہلی بیوی کو طلاق دلوانے کی بھی کوشش کرتی ہیں۔اداکار کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے، کچھ لوگ ان کی رائے کو حقیقت کے قریب سمجھتے ہیں جبکہ اکثر صارفین نے ان کے خواتین سے متعلق ان کے اس بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یاسر حسین
پڑھیں:
اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کردے، خطبہ حج
رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ صالح بن حمید نے مزید کہا کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر، تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، اللہ کے رسول کے احکامات کی پاسداری کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید نے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کردے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔ حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ صالح بن حمید نے مزید کہا کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر، تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، اللہ کے رسول کے احکامات کی پاسداری کریں، جن چیزوں سے روکا گیا ہے ان سے دور رہیں، اللہ نے کہا خیر کا کام کرنے والوں کےلیے آخرت میں جنت ہوگی، نیک اعمال کرنے والوں کےلیے دنیا میں بھی خیر و برکت ہوگی، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقویٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے۔
انہوں نے کہاکہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اے ایمان والو! اللہ کی عبادت ایسے کرو کہ جیسے تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، یا پھر اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو کہ جیسے اللہ تمھیں دیکھ رہا ہے، انہوں نے تقلین کی کہ آپس میں ایک دوسرے سے بڑھ کر نیکی کا کام کرو، اللہ سے ڈرتے رہو، تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقوی اختیار کرنے والوں کے لیے آخرت میں اچھا انجام ہے، چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔
امام حرم نے مزید کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سےبچو، اللہ تمہیں آزماتا ہے، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔ شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ اللہ سے دعا مانگتے رہو ،اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید، اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہوسکتی، قیامت، جہنم، جنت پر ایمان ہونا چاہیے، اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ انسان کی نیکیاں اسکی روح اور جسم کو پاک کر دیتے ہیں۔