10 سالہ لڑکے نے سوا سال کی کزن کو حسد میں نالے کے اندر پھینک کر مارڈالا
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال کے علاقے سے لاپتہ ہونے والی سوا سالہ بچی کی لاش نالے سے برآمد ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال میں بدھ کی شام بچی اپنی بڑی جڑواں بہنوں کے ساتھ گھر کے باہر کھیلتی ہوئی لاپتہ ہوگئی تھی۔
والدین نے اپنے طور پر تلاش کرنے کی کوشش کی مگر انہیں ناکامی کا سامنا رہا جس کے بعد بدھ کی شام اغوا کا مقدمہ تھانہ رتہ امرال میں درج کیا گیا تاہم جمعرات کی شام لاپتہ سوا سالہ بچی کی نعش نالے سے برآمد ہوئی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی اور علاقے میں نقب سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج سے بچی کے پاس اسکے دس سالہ کزن کو پایا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دس سالہ کزن بچی کو اٹھا کر لے گہرائی و نالے کی جانب جاتے دیکھا۔ پولیس نے بچے کو تحویل میں لیکر پوچھ گچھ کی انکشاف ہوا لڑکے نے بچی کو نالے میں پھینکا جسکی وجہ سے اسکی موت ہوگی۔
بچے نے پولیس کو بتایاکہ بچی اسکو اچھی نہیں لگتی تھی جس پر اُس نے یہ قدم اٹھایا۔
پولیس نے بچی کی نعش نکال کر پوسٹ مارٹم کے بعد ورثہ کے حوالے کردی جبکہ دس سالہ ملزم بچے کو گرفتار کر کے عدالت پیش کیا گیا۔ عدالت نے بچے کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو بھیج دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
الفاشر: سوڈان کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں پر بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ آر ایس ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے سے زبردستی روکا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم دسیوں ہزار لوگ اب بھی محصور ہیں اور کسی قسم کی امداد تک رسائی نہیں رکھتے۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری کی خاموشی اور عدم مداخلت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے شہریوں کو عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا، جبکہ صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا گیا۔ بعض اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے شہر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبروں اور لاشوں کے انبار کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قتل عام اور شہریوں پر منظم حملے اب بھی جاری ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی نے ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اس تنازع میں اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سوڈان میں جاری اس انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔