گوادر:

گوادر میں پولیس کانسٹیبل نے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے حملے کے خلاف جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 

سپاہی محمد عرف خماری بلوچ نے جان پر کھیل کر دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشتگرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔

10 مئی کی رات بارہ بجے کے قریب گوادر کے علاقے بلال مسجد کے نزدیک رہائشی کوارٹرز  پر دو دہشتگردوں نے دستی بم سے حملہ کیا

لیکن دہشتگردوں کے ناپاک ارادے زیادہ دیر تک کامیاب نہ ہو سکے۔

پولیس کے ایگل اسکواڈ میں تعینات سپاہی محمد عرف خماری، جو قریبی علاقے میں ڈیوٹی پر مامور تھے، دھماکے کی آواز سن کر فوراً موقع پر پہنچے۔ 

جیسے ہی انہوں نے دہشتگردوں کو للکارا، دونوں نے جدید اسلحے سے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔

محمد خماری نے نہ صرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ آٹھ گولیاں لگنے کے باوجود دہشتگردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور  بڑے سانحے سے بچا لیا۔ 

لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ  11 مئی 2025 کو جام شہادت نوش کر گئے۔

سپاہی محمد خماری 3 فروری 2001 کو گوادر کے سہرابی وارڈ میں پیدا ہوئے۔ 

دارالعلوم ہائرسیکنڈری اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ بچپن سے مذہب سے رغبت رکھتے، طبیعت کے نرم، مزاج کے خاموش اور تہذیب یافتہ انسان تھے۔

27 جنوری 2024 کو گوادر پولیس میں شمولیت اختیار کی۔ سات ماہ کی ٹریننگ قلات، کوئٹہ میں مکمل کی اور گوادر تھانے میں تعینات ہوئے۔

سپاہی محمد خماری کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔

شہید محمد خماری کی قربانی نہ صرف دہشتگردی کے خلاف عزم کی علامت ہے بلکہ ہمارے لیے یاد دہانی بھی کہ امن کی قیمت جان سے بھی بڑھ کر ہے۔

 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان سپاہی محمد

پڑھیں:

علی ظفر کی بیدری سے قتل کی گئی ٹک ٹاکر ثنا کے نام جذباتی نظم وائرل

معروف گلوکار، اداکار اور مصور علی ظفر نے اسلام آباد میں قتل ہونے والی 17 سالہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے نام دل دہلا دینے والی ایک نظم تحریر کی ہے۔

سوشل میڈیا پر گلوکار علی ظفر نے اپنے جذباتی پیغام میں لکھا کہ ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل سے میرے دل پر ایک ایسا بوجھ بن گیا ہے جو ہلکا ہونے کا نام نہیں لیتا۔

انھوں نے کہا کہ لیکن یہ غم نیا نہیں ہے۔ قندیل بلوچ سے نور مقدم تک بس نام بدلتے ہیں، زخم وہی رہتا ہے۔

علی ظفر نے مزید لکھا کہ یہ ذمہ داری ہماری ہے کہ ہم اپنے گھر میں مردوں کی تربیت کریں۔ جب تک ہم اپنے بیٹوں کو نرمی، ہمدردی، احترام اور عزت دینے کی تعلیم نہیں دیں گے، ہم اپنی بیٹیاں کھوتے رہیں گے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں علی ظفر نے اس سانحہ پر اپنی لکھی ہوئی نظم ’’محبت‘‘ سنائی۔

محبت ملکیت نہیں، احساس ہے، یقین ہے
عورت کوئی شے نہیں — وہ مکمل ہے، مکمل ذات

مرد وہی ہے جو عورت کو بلند پرواز میں دیکھ کر مسکرائے
جس کی روح اُس کے آنسو سن کر بے قرار ہو جائے

عزت اُس کے لباس میں نہیں
بلکہ مرد کی نگاہ کی خاموش شائستگی میں ہوتی ہے

محبت فرمانبرداری کی بنیاد پر نہیں
بلکہ برابری، عزت اور باہمی رضامندی پر قائم ہوتی ہے

خوبصورتی کی فانی چمک پر فیصلہ نہ کرو
بلکہ اُس کے نام کی سچائی کو تلاش کرو

کیسا مرد ہے جو عورت کے انکار سے
اپنی انا زخمی محسوس کرے؟

حقیقی مرد دل جیتتا ہے، مانگ کر نہیں، حکم سے نہیں
بلکہ شائستگی کی طاقت اور آزادی دینے والے دل سے

یاد رہے کہ اسلام آباد میں ایک نوجوان نے دوستی سے انکار اور ملنے سے منع کرنے پر ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو گھر میں گھس کر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

بعد ازاں ملزم فرار ہوگیا تھا جسے پولیس نے فیصل آباد سے حراست میں لے لیا۔ وہ بھی ٹک ٹاکر تھا اور ثنا کی مقبولیت سے حسد کرتا تھا۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • علی ظفر کی بیدری سے قتل کی گئی ٹک ٹاکر ثنا کے نام جذباتی نظم وائرل
  • عید الاضحی کا اہم پیغام
  • بارود اور دلیل کا چراغ
  • عرفانِ دعائے عرفہ، محمد علی سید کا تحقیقی کارنامہ
  • انسداد دہشتگردی ترمیمی بل سے جبری گمشدیوں میں اضافہ ہوگا، کلثوم نیاز بلوچ
  • فتنہ الہندوستان کے ذریعے کراچی اور گوادر پورٹ کو نقصان پہنچانے کی آڈیو منظر عام پر
  • فریضہ حج یکجہتی اور اتحاد کی عظیم مثال ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • فتنہ الہندوستان کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف دہشتگرد ہیں: سرفراز بگٹی