مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اسکی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024ء پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں "میچ فکسنگ" کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014ء کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ تیجسوی یادو نے 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لئے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن راہل گاندھی تیجسوی یادو نے کہا کہ
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے: رضا ربانی
رضا ربانی—فائل فوٹوسابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی نظام کو ناپید کر دیا ہے، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے۔
کراچی سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے میثاق...
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو حلف کے لیے ایک شخص کو نامزد کرنے کا خط لکھا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خط کی سخت مذمت کرتا ہوں، اس وقت ناقابلِ عمل حالات یا وجوہات موجود نہیں تھیں، گورنر کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے منتخب ممبران کو حلف دلانا غیر ضروری تھا۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پریکٹس میں کورم کی کمی ایک عام سی بات ہے، منتخب اراکین کی حلف برداری کو کسی بھی ادارے کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، الیکشن کمیشن کی زیادتی نے پارلیمانی تاریخ میں بدصورت اور غیر آئینی نظیر قائم کی۔