چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر ثناء میر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ثنا میر نے سبز ہلالی پرچم کو بلند اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں چیئرمین پی سی بی نے کہا، ’ویلڈن ثناء میر۔ پاکستان کی بیٹی نے پاک دھرتی کا مان بڑھایا، جس سے سبز ہلالی پرچم بلند اور پاکستان کا نام روشن ہوا ہے۔‘

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ثناء میر پاکستان کرکٹ کا اثاثہ اور خواتین کرکٹرز کے لیے رول ماڈل ہیں، ثناء میر کو ہال آف فیم ملنا پاکستان ویمنز کرکٹ کی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہے، ثناء میر نے خواب دیکھا، محنت کی اور تاریخ رقم کردی۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آج ایک ثناء میر کو اعزاز ملا ہے، انشاء اللّٰہ وہ دن دور نہیں جب متعدد پاکستانی وویمنز کرکٹرز یہ اعزاز حاصل کریں گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ثناء میر

پڑھیں:

چہرے روشن، دل سیاہ

اسلام ٹائمز: یہ وقت ایسا ہے، جب دوست اور دشمن کا فرق جانچنے کیلئے زبان نہیں بلکہ عمل کو دیکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ان مخلص انسانوں کی قدر کریں، انکا ساتھ دیں اور ان سے وفاداری نبھائیں۔ اسی کیساتھ ایسے منافق حسد کرنیوالے اور دو رخی افراد سے ہوشیار رہیں، جو چہرے پر مسکراہٹ سجائے دل میں نفرت چھپائے بیٹھے ہوتے ہیں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ سے یہی دعا ہے کہ وہ ہمیں باطن کی بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ ہمیں ایسے لوگوں کی صحبت سے بچائے جو دوسروں کی خوشیوں سے جلتے ہیں اور ہمیں بھی حسد، کینہ، نفرت اور الزام تراشی جیسے مہلک امراض سے نجات عطا فرمائے۔ تحریر: آغا زمانی

ہم ایک ایسے دور میں سانس لے رہے ہیں، جہاں سچائی کمزور اور ظاہرداری غالب ہوچکی ہے۔ لوگوں کی زندگیوں میں جھانکنے، ان کی کمزوریاں تلاش کرنے اور سنی سنائی باتوں کو بغیر تحقیق کے آگے بڑھانے کا چلن عام ہوچکا ہے۔ کسی کی سچائی جاننے کی زحمت کوئی نہیں کرتا، بات محض اتنی سی نہیں رہتی بلکہ ان کہی باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اپنی طرف سے کہانیاں گھڑ لینا اور دوسروں کی کردار کشی کو تفریح سمجھ لینا آج کے مہذب معاشرے کا ایک ستم ظریف رویہ بن چکا ہے۔ عمومی طور پر معاشرے میں خواتین پر یہ تہمت دھری جاتی ہے کہ وہ غیبت اور بہتان تراشی میں زیادہ ملوث ہوتی ہیں، لیکن اگر حقیقت کی آنکھ سے دیکھا جائے تو آج کل کے مرد بھی اس دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں۔ بعض مرد حضرات تو اس میدان میں اس قدر ماہر ہوچکے ہیں کہ خود کو ناصح اور باعمل ظاہر کرتے ہیں، مگر اندر سے کینہ، حسد اور خود غرضی کی آگ میں جھلس رہے ہوتے ہیں۔

یہ وہ لوگ ہیں، جو آپ کے قریب ہو کر ہمدردی کا نقاب اوڑھتے ہیں، محبت اور اخلاص کی باتیں کرتے ہیں، لیکن آپ کی پیٹھ پیچھے زہر گھولنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ آپ کی ترقی کامیابی اور عزت انہیں کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے۔ ان کا کام کسی کا بھلا نہیں بلکہ دوسروں کا کام بگاڑنا، تعلقات خراب کرنا اور ذہنوں میں شکوک و شبہات بھرنا ہوتا ہے۔ حیرت اس وقت ہوتی ہے، جب یہی لوگ تقویٰ، قناعت اور سادگی کا درس دیتے ہیں، مگر کسی صاحبِ ثروت یا بااثر شخصیت کے سامنے جھکنے میں اس قدر آگے بڑھ جاتے ہیں کہ چاپلوسی اور خوشامد کی حدیں عبور کر دیتے ہیں۔ وہی شخص جو لوگوں کو تلقین کرتا ہے کہ دنیا کی محبت سے بچو، خود دنیا والوں کے قدموں میں بچھا ہوتا ہے۔ جن کے پاس سب کچھ ہوتا ہے، وہ بھی ایسی اداکاری سے روتے نظر آتے ہیں، جیسے کہ زمانے کے سب سے مظلوم و محروم ہوں۔ یہی وہ دور ہے، جسے خطرناک ترین زمانہ کہا جا سکتا ہے، جہاں اپنوں میں چھپے غیروں کو پہچاننا مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔

ہمیں اب ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا ہے۔ صرف چہرے کی خوبصورتی کو معیار نہ بنائیں، کیونکہ کئی روشن چہروں کے پیچھے دل سیاہ ہوتے ہیں۔ کئی مسکراتے چہروں کے پیچھے دلوں میں نفرت، بغض، حسد اور کینہ کی آگ بھڑک رہی ہوتی ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہر اندھیرے میں کچھ چراغ ضرور ہوتے ہیں۔ اس مشکل اور پرفریب دور میں بھی کچھ لوگ ایسے ضرور ہوتے ہیں، جو آپ کے لیے مخلص ہمدرد اور خیر خواہ ہوتے ہیں۔ وہ نہ آپ کی کامیابی سے جلتے ہیں، نہ آپ کی خوشی سے خفا ہوتے ہیں۔ وہ آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں، آپ کے دکھ بانٹتے ہیں اور آزمائش کے وقت آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ وہ آپ کے چاہنے والے ہوتے ہیں۔ بے غرض، بے لوث اور بے مثال۔ مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کا ایک عظیم قول ہے، "آزمائش کے وقت اپنوں میں چھپے غیر اور غیروں میں چھپے اپنے پہچانو۔"

واقعی، یہ وقت ایسا ہے، جب دوست اور دشمن کا فرق جانچنے کے لیے زبان نہیں بلکہ عمل کو دیکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ان مخلص انسانوں کی قدر کریں، ان کا ساتھ دیں اور ان سے وفاداری نبھائیں۔ اسی کے ساتھ ایسے منافق حسد کرنے والے اور دو رخی افراد سے ہوشیار رہیں، جو چہرے پر مسکراہٹ سجائے دل میں نفرت چھپائے بیٹھے ہوتے ہیں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ سے یہی دعا ہے کہ وہ ہمیں باطن کی بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ ہمیں ایسے لوگوں کی صحبت سے بچائے جو دوسروں کی خوشیوں سے جلتے ہیں اور ہمیں بھی حسد، کینہ، نفرت اور الزام تراشی جیسے مہلک امراض سے نجات عطا فرمائے۔ آمین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں عید کے بعد تیزی، 100 انڈیکس نئی بلند سطح پر پہنچ گیا
  • آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت پر چیئرمین پی سی بی کی ثنا میر کو مبارکباد
  • ثناء میر کا کارنامہ قوم کی ہر بیٹی کے حوصلے کو بلند کرتا ہے:محسن نقوی
  • چہرے روشن، دل سیاہ
  • مقبوضہ کشمیر: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں والے پوسٹرچسپاں
  • ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر بن گئیں
  • آئی سی سی نے ثناء میر کو ہال آف فیم میں شامل کرلیا
  • مثالی صفائی انتظامات، عیدالاضحی پر زیرو ویسٹ آپریشن یقینی بنانیوالے جوانوں کو سلام؛ محسن نقوی
  • بحرین کے وزیر داخلہ کا محسن نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی