UrduPoint:
2025-07-28@07:41:11 GMT
عمران خان اور بشری بی بی کی القادر ٹرسٹ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت نہ ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں سزا معطلی درخواستوں پر سماعت نہ ہونے پر پر پی ٹی آئی راہنماﺅں اور کارکنوں نے ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کیا.
(جاری ہے)
سماعت نہ ہونے پر پی ٹی آئی وکلا کی ٹیم، وزیر اعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور، علمیہ خان ، بیرسٹر سلمان صفدر، نیاز اللہ نیازی قائم مقام چیف جسٹس کے سیکرٹری کے آفس میں پہنچ گئے دوسری جانب سماعت نہ ہونے پر پی ٹی آئی راہنماﺅں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کرنا شروع کر دیا قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم ڈویژن بینچ میں آج سزا معطلی درخواستیں مقرر تھیں. ہائی کورٹ کے باہر کارکنان کی جانب سے نعرے بازی کا سلسلہ بھی جاری رہا واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے گزشتہ روز کاز لسٹ جاری کی تھی جس کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف کو آج عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنا تھی. عدالت نے نیب کی استدعا پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے لیے آج تک کی مہلت دی تھی 5 جون کی سماعت نیب کی استدعا پر بغیر کارروائی آگے بڑھے ملتوی ہو گئی تھی 15 مئی کی سماعت میں نیب کو جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری ہوا تھا عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی کی استدعا کر رکھی ہے 17 جنوری کو احتساب عدالت نے عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی. واضح رہے کہ 190 ملین پاﺅنڈز ( القادر ٹرسٹ کیس) میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاو¿ن سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسلام آباد ہائی کورٹ قائم مقام چیف جسٹس عمران خان اور ہائی کورٹ کے پی ٹی آئی اور بشری
پڑھیں:
عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔درخواست میں وفاقی حکومت اور تھانہ گلبرگ کے انسپکٹر عمران صادق کو فریق بنایا گیا ہے۔عمران خان نے عدالت عظمیٰ سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے ریلیف دینے اور ضمانت منظور کرنے کی درخواست کی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جناح ہاؤس سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے ضمانتیں بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی تھی۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں نامزد کیا گیا، 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کوئی لینا دینا نہیں۔انہوںنے کہا تھا کہ جب 9 مئی ہوا، اس وقت بانی پی ٹی آئی عمران خان گرفتار تھے بعد ازاں وہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت بھی کرچکے ہیں۔انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ 30 مقدمات میں حکومت کے خلاف فیصلے ہو چکے ہیں، 25 کے قریب فیصلے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔وکیل نے کہا کہ ہر مقدمے میں مدعی پولیس والے ہیں، حکومت گوگلی، لیگ بریک، ا?ف بریک دوسرا، تیسرا پھینک چکی ہے، کبھی کہتے ہیں سازش اس طرح ہوئی، پھر کہتے ہیں نہیں اس طرح سے سازش ہوئی۔