سدھو موسے والا کو کیوں قتل کیا؟ گینگسٹر کا بی بی سی کو انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
بھارت کے عالمی شہرت یافتہ ہپ ہاپ گلوکار سدھو موسے والا کے بہیمانہ قتل کی ایسی معلومات منظر عام پر آئی ہیں جو اس سے قبل کسی کے علم میں نہ تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں یہ معلومات 2022 میں دن دیہاڑے کیے گئے سفاکانہ قتل کے ماسٹر مائنڈ گینگسٹر گولڈی برار نے دی۔
گولڈی برار کے بارے میں امکان ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ سدھو موسے والا کے قتل کے بعد سے کینیڈا فرار ہوگیا تھا اور تاحال وہیں چھپا ہوا ہوا ہے۔
قتل کو تین سال مکمل ہونے کے بعد بھی اب تک نہ کوئی مقدمہ چلا اور نہ ہی ماسٹر مائنڈ گولڈی برار گرفتار ہو سکا ہے جس نے میڈیا کے ذریعے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔
بی بی سی نے طویل جدوجہد کے بعد گینگسٹر گولڈی برار سے رابطہ قائم کیا اور چھ گھنٹوں پر مشتمل وائس نوٹسز کے تبادلے میں انٹرویو مکمل کیا۔
گولڈی برار نے بی بی سی کو بتایا کہ سدھو موسے والا کی اکڑ برداشت سے باہر ہوگئی تھی۔ اس نے ایسی غلطیاں کیں جنہیں معاف نہیں کیا جاسکتا تھا۔ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ یا وہ بچتا یا ہم۔
قتل کی وجہ بتاتے ہوئے گولڈی برار نے مزید کہا کہ سدھو موسے والا اور گینگ لیڈر لارنس بشنوی 2018 سے رابطے میں تھے۔
گولڈی برار کے بقول گلوکار سدھو موسے والا لارنس بشنوئی کو "گڈ مارننگ" اور "گڈ نائٹ" کے میسجیز بھیجتے تھے مگر جب سدھو نے ہمارے مخالف بمبیہا گینگ کے کبڈی ٹورنامنٹ کو سپورٹ کیا تو بشنوی ناراض ہوگئے۔
بعد ازاں لارنس بشنوی کے قریبی ساتھی وکی مدھوکھیڑا کے قتل نے سدھو اور بشنوئی کے تعلقات کو مزید بگاڑ دیا۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق بھی سدھو موسے والا کے قریبی دوست شگنپریت سنگھ کو اس قتل میں سہولت کار قرار دیا گیا تھا۔
قتل کی اس واردات میں اپنے دوست کے ملوث ہونے کی سدھو موسے والا نے ہمیشہ تردید کی لیکن گینگسٹرز نے مان لیا کہ سدھو دشمن گینگ کے ساتھ کھڑا تھا۔
گولڈی برار کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کئی بار انصاف کی کوشش کی، لیکن جب شنوائی نہیں ہوئی تو خود ہی فیصلہ لینا پڑا۔ جب شرافت کو کوئی نہ سنے تو بندوق کی آواز سنی جاتی ہے۔
جب بی بی سی نے سوال کیا کہ بھارت میں قانون اور انصاف کا نظام موجود ہے تو برار نے جواب دیا کہ یہ سب صرف طاقتور لوگوں کے لیے ہے۔ عام لوگوں کو انصاف نہیں ملتا۔
قتل کی رات کیا ہوا تھا؟یہ 2022 کی ایک گرم شام تھی جب سدھو موسے والا پنجاب کے ایک گاؤں کے قریب اپنی سیاہ SUV میں گھوم رہے تھے کہ دو گاڑیوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔
ایک تنگ موڑ پر ایک گاڑی نے گلوکار کی SUV کو دیوار سے لگا دیا اور گینگسٹرز نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ سدھو کو 24 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سدھو موسے والا قتل کی
پڑھیں:
گاڑی کے بونٹ کو ’فش ایکوریئم‘ میں تبدیل کرنے والا شہری تنقید کی زد میں آگیا
یہ واقعہ چین کی لیاوننگ صوبے کے شہر شینیانگ میں پیش آیا ہے جہاں ایک شخص نے اپنی گاڑی کے بونٹ کو شیشے نما پلاسٹک سے بنے ایکوریئم میں تبدیل کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق اس بونٹ میں زندہ مچھلیاں ڈالی گئیں تھیں جسے دیکھ کر عوام اور حکام شدید برہم ہوئے ہیں۔
گاڑی کے مالک نے مزاقاً کہا کہ وہ ماہی گیری کے دوران اپنی مچھلیاں پکڑنے کی بالٹی بھول گیا تھا اور اسی واسطے اس نے اپنی کار کے بونٹ میں پانی اور مچھلیاں ڈال دیں۔ اس نے کہا کہ میری نیت صرف انوکھی ویڈیو بنانا تھی، میں ٹریفک میں گاڑی نہیں چلا رہا تھا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، کئی صارفین نے کہا کہ یہ مچھلیوں کے ساتھ ظلم ہے۔ ایک نے کہا کہ گرمی کی وجہ سے یہ مچھلیاں خودبخود باربی کیو ہو جائیں گی۔
ریڈاِٹ پر بھی ایک صارف نے لکھا کہ انجن کی گرمائش عام طور پر 195 فارن ہائٹ سے لے کر 220 فارن ہائٹ ہوتی ہے۔ گویا یہ مچھلیاں پہلے ہی سے اوون میں ہیں۔
اسی طرح ایک اور تبصرہ کرنے والے نے کہا کہ یہ کسی شو کی کار ہے، حقیقت میں شاید کسی نے نہیں چلائی۔ مگر شور، گھٹن اور درجہ حرارت کی وجہ سے یہ مچھلیوں کیلئے موت ہے۔